بادبان میگزین کے 2 شمارے ایک ھی روز شائع اور ان لائن کئے گئے ہیں دونوں کو پڑھنے کے لیے کلک کریں

https://dailypostinternational.com/edition/837/magazine/page/1

امریکہ ڈوبتی کشتی ہے ۔ پاک سعودی دفاعی معاہدہ چینی چھتری کے نیچے پناہ لے گا ۔ یہی دیوار پر لکھا ہے ۔ تاریخ بھی یہی بتاتی ہے ۔ ایک طاقت ختم ہوتی ہے اور دوسری جنم لیتی ہے. امریکہ ڈوبتی کشتی ہے۔ پاک سعودی دفاعی معاہدہ۔ عمران خان ان لائن واٹسب پر عدالت میں پیش وکلاء کی ھڑتال۔۔30 سالہ زندگی کی رفاقت ختم اھوں سسکیوں کے ساتھ مظہر اقبال منوں مٹی کے حوالے ای پی ای نیوز ایجنسی رپورٹ۔۔بگرام ایئر پورٹ پر کون ذمہ دار۔۔200 ارب ڈالر اور 5 سال 30 ارب ڈالر سالانہ ایگریمینٹ طے۔۔50 ھزار افراد کو نوکریاں اور معلم کے بغیر کاروبار کرنے کی اجازت۔پاکستان 3 سالوں پر منحصر ایگریمیٹ کرے گا پاکستان کا دفاع اور معاشی ترقی سعودی عرب کی پاکستان ھر طرح فوجی مدد کرے گا۔روس افغانستان اور بھارت کا اکھٹھ پاکستان کے لیے مشکلات۔تفصیلات کے لیے بادبان نیوز

فاول کی ابتدا بھارت نے کی ۔اظہر سیدپاکستانی کھلاڑیوں کے میچ کے دوران فائرنگ یا رافال گرانے کے اشاروں پر تنقید سے پہلے جان لیں ابتدا بھارت نے کی تھی ۔میچ سے پہلے پاکستانی کپتان اور میچ کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں سے روایتی سلام سے انکار پاکستان کی پوری دنیا کے سامنے توہین کی کوشش تھی۔عام کھلاڑی سیاست سے دور ہوتے ہیں ۔اپس میں گپ شپ لگاتے ہیں اور مذاق بھی کرتے ہیں ۔پاکستان اور بھارت کے ریٹائرڈ کھلاڑیوں میں آج تک دوستی ہے۔بھارتی ٹیم کے نوجوان کھلاڑیوں کو نفرت سکھانے کا کام بھارتی دفتر خارجہ کا تھا ۔انہوں نے حکومت کی طرف سے ملنے والی ہدایات پر عمل کیا

۔بھارتی کم ظرف ثابت ہوئے ہیں ۔بہترین پروفیشنل ٹیم ہونے کے باوجود عالمی کرکٹ میں اپنا اثر رسوخ استمال کرتے ہیں ۔بھارتی کرکٹ بورڈ اس قدر امیر ہو چکا ہے آئی پی ایل میں اس قدر پیسہ ہے کوئی ایمپائر ،کھلاڑی اور انتظامیہ بھارتیوں کی ناراضگی مول نہیں لیتا۔پچھلے میچ میں ایمپائر نے تین مرتبہ پاکستانی کھلاڑیوں کو غلط ایل بی ڈبلیو دیا

۔پاکستان نے احتجاج کیا لیکن شنوائی نہیں ہوئی۔کل والے میچ میں بھی سترہویں اہم ترین اوور میں دو وائڈ بالیں ایمپائر نے نہیں دیں۔ چھٹے اوور میں ایک بہت بڑی وائد بال نہیں دی ۔ایک نو بال کھا گئے ۔میچ کے ابتدائی لمحات میں جب پاکستانی بھارتی گیند بازوں کی جم کر پٹائی کرنے لگے فخر زمان کو غلط آؤٹ دے دیا۔گیند کیمروں میں واضح طور پر زمین سے لگی تھی۔بھارتی اثر رسوخ کے باوجود بہت سارے سابقہ عالمی کھلاڑیوں نے ایمپارنگ کو پاکستان مخالف قرار دیا ۔صاحب زادہ فرحان نے اگر بیٹ کو بندوق بنا کر فائرنگ کی یا حارث رؤف نے جیٹ طیارے گرائے جانے کا اشارہ کیا تو وہ ردعمل تھا اور کچھ نہیں ۔

امریکی صدر نے بگرام ائیر بیس واپس لینے کا آج اعلان کیا ہے جبکہ ہم نے اپنے دوستوں کی ایک بریفنگ کے بعد چھ ماہ پہلے مارچ میں اس پر کالم لکھا تھا بگرام ائر پورٹ ۔ اظہر سیدجنرل ڈیوڈ پیٹریاس ریٹائرڈ جنرل ہیں

۔افغانستان میں امریکی افواج کے کمانڈر رہ چکے ہیں ۔پاکستان کے ایٹمی اثاثے انتہا پسندوں کے ہاتھوں سے بچانے کیلئے بنائی گئی امریکہ کی خصوصی ڈیلٹا فورس انکا برین چائلڈ ہے ۔بگرام ایئرپورٹ پر ڈیلٹا فورس تعینات کرنے کیلئے یہاں مخصوص عمارتیں جنرل پیٹریاس کی نگرانی میں بنائی گئی تھیں ۔

اس ریٹائرڈ جنرل کو صدر ٹرمپ نے افغانستان کیلئے اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کر دیا ہے ۔نئی تعیناتی اس وقت ہوئی ہے جب افغانستان کیلئے امریکہ کے سابق خصوصی ایلچی زلمے خلیل زادہ رواں ہفتےافغان طالبعلموں سے بگرام ائر پورٹ کی امریکہ حوالگی کیلئے رضامندی لے کر واپس واشنگٹن پہنچے ہیں ۔جو لوگ سمجھتے ہیں امریکیوں کی افغانستان دوبارہ آمد سے پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کی بارگینگ پوزیشن دوبارہ بحال ہو جائے گی وہ یقینی طور پر احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ۔تباہ حال افغانستان کے بگرام ائر پورٹ پر امریکیوں کی واپسی طالبعلموں کی انتہا پسندی کے خلاف نہیں بلکہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کیلئے ہوگی اور افغان طالبعلم اس ضمن میں سہولت کار ہونگے ۔جس طرح پاکستان کے خلاف طالبعلم لانچ کئے گئے ہیں ۔جس طرح بلوچ عسکریت پسندوں کو پہلی مرتبہ افغانستان میں محفوظ ٹھکانے دئے گئے ہیں ۔

جس طرح صدر ٹرمپ نے غیر ملکی امداد کی بندش کے ایگزیکٹو آرڈر کے تین دن بعد افغانستان کو اس سے استثنیٰ دے دیا تھا ۔جس طرح بگرام ائر پورٹ کی امریکہ حوالگی پر منوایا گیا ہے ۔اب جنرل ڈیوڈ کو افغان امور کا مشیر مقرر کیا گیا ہے پاکستان میں طالبعلموں اور بلوچ عسکریت پسندوں کی حالیہ فعالیت کے پیچھے چھپی کہانی سمجھی جا سکتی ہے ۔ہر قوم اور نسل کی ایک مخصوص تاریخ اور مخصوص ڈی این اے پہچان ہے ۔افغان ہمیشہ بکتے ہیں ۔جو زیادہ پیسے دے بک جاتے ہیں ۔افغان پھر بک گئے ہیں ۔اس مرتبہ پاکستان کے خلاف فروخت ہوئے ہیں۔ جس امریکہ کے خلاف جہاد کرتے رہے اسی امریکہ کو بگرام ائر پورٹ دے دیا ہے تاکہ امریکی یہاں اپنی ڈیلٹا فورس تعینات کر سکیں ۔جنرل ڈیوڈ کی تعیناتی میں بہت بڑا شر چھپا ہے ۔ڈیلٹا فورس کے حرکت میں آنے کیلئے جواز بنایا جائے گا

۔پاکستان میں حالات بہت زیادہ خراب کئے جائیں گے ۔صوبائی نفرت بڑھائی جائے گی اور خانہ جنگی کی راہ ہموار کی جائے گی ۔ڈیلٹا فورس کے شر سے بچنے کیلئے پاکستان شمالی کوریا کی پالیسی اپنا لئے اور اگلے چند ماہ میں انٹر کانٹینینٹل بلاسٹک میزائل کا تجربہ کر لے

۔شمالی کوریا امریکہ کی بغل میں بیٹھ کر دھمکیاں دیتا ہے اور امریکی آنکھیں بند کر لیتے ہیں بھولے سے بھی شمالی کوریا کو غصہ نہیں دکھاتے کہ شمالی کوریا کے پاس غیر اعلانیہ ایٹمی ہتھیار ہیں ساتھ لانچنگ کیلئے میزائل بھی جو امریکہ پہنچ سکتے ہیں

۔کمزور ملک شام ،عراق اور غزہ بن جاتے ہیں ۔پاکستان دور مار میزائل کا تجربہ کر لے تو ہر طرح کے شر اور سازش سے بچ جائے گا ۔دنیا کی تاریخ ہے طاقتور پر حملہ نہیں کیا جاتا کہ جوابی حملہ میں اپنا بھی نقصان ہوتا ہے ۔

کمانڈر بحرین نیشنل گارڈ کا ایئر ہیڈ کوارٹرز کا دورہ23 ستمبر 2025: کمانڈر بحرین نیشنل گارڈ، جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ بن سلمان آلخلیفہ نے ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کے دورے کے دوران سربراہ پاک فضائیہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا دورہءِ نیویارک*وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے باضابطہ آغاز کی تقریب میں شریک

کمانڈر بحرین نیشنل گارڈ کا ایئر ہیڈ کوارٹرز کا دورہ23 ستمبر 2025: کمانڈر بحرین نیشنل گارڈ، جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ بن سلمان آلخلیفہ نے ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کے دورے کے دوران سربراہ پاک فضائیہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دونوں سربراہان نے پائیدار دفاعی تعاون کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے مشترکہ تربیتی اقدامات اور ہوا بازی کی صنعت میں ہر ممکن تعاون سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔سربراہ پاک فضائیہ نے معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے انہیں پاک فضائیہ کی جانب سے انفراسٹرکچر کی ترقی کے لئے جاری مختلف منصوبوں سمیت اسکے تربیتی شعبے کی تشکیل نو اور جدید تکنیکی صلاحیتوں کے اشتراک کے ذریعے حاصل کردہ پیشرفت سے  متعلق آگاہ کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا  کہ ان تزویراتی اقدامات سے پاک فضائیہ کی آپریشنل صلاحیتوں اور ملٹی ڈومین وارفیئر کے شعبے میں اسکی تکنیکی برتری کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔ ائیر چیف نے اس امر پر بھی زور دیا کہ پاکستان اور بحرین کے مابین دیرینہ مذہبی اور تاریخی روابط استوار ہیں جو دونوں ممالک کی افواج کے مابین بے مثال دفاعی تعاون کا مظہر ہیں. مزید برآں انہوں نے دوطرفہ دفاعی تعاون بالخصوص تربیت، مشترکہ فضائی مشقوں اور تبادلہ علم  کےلیئے مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے اپنے عزم کا بھی اعادہ کیا۔*ملاقات میں جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ نے بھارت کے خلاف حالیہ تنازع کے دوران پاک فضائیہ کی شاندار کارکردگی پر سربراہ پاک فضائیہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسکے اہلکاروں کی پیشہ وارانہ مہارت، آپریشنل تیاریوں اور غیر معمولی حوصلہ مندی کی تعریف کی۔* کمانڈر بحرین نیشنل گارڈ نے تربیتی شعبے میں تعاون کے فروغ کی اپنی دیرینہ خواہش کا اظہار کرتے ہوئے فضائی مشقوں کےانعقاد کے ذریعے مشترکہ تربیت کی اہمیت پر گفتگو کی۔

انہوں نے پاک فضائیہ کے ساتھ دوطرفہ تربیتی مشقوں اور مشترکہ منصوبوں میں اپنی گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات باہمی ترقی اور مشترکہ آپریشنل تجربات کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا کریں گے۔ اس دورے نے بھائی چارے اور دفاعی شراکت داری کے پائیدار تعلق کو مزید وسعت بخشی جس کے دوران معزز مہمان نے پاک فضائیہ کی خودانحصاری مہم کی تعریف کرتے ہوئے علاقائی سطح پر طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کی اس کی قیادت کی بھرپور کوششوں کو سراہا. دونوں معززین نے اس بات پر بھی باہمی اتفاق کیا کہ باہمی مذاکرات کے آئندہ دور کے سلسلے میں بحرین ایئر فورس کے کمانڈر مستقبل قریب میں پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔سربراہ پاک فضائیہ اور کمانڈر بحرین نیشنل گارڈ کے مابین ہونے والی یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان عسکری تعاون کو وسعت دینے اور ادارہ جاتی تعاون کے فروغ کے ساتھ ساتھ علاقائی سلامتی کے چیلینجز کے تناظر میں دوطرفہ دفاعی تعلقات کو مزید تقویت دینے کے عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

. *وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا دورہءِ نیویارک*وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے باضابطہ آغاز کی تقریب میں شریک. نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی وزیر اعظم کے ہمراہ اجلاس میں شریک.

افغانستان سمیت وسطی ایشیائی ممالک کیساتھ تجارت 2.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی، حکام وزارت خارجہ۔۔‏پشاور ہائیکورٹ نے ایمان مزاری ایڈووکیٹ اور علی ہادی علی چھٹہ کو راہداری ضمانت دیدی ۔۔عدالت کا دونوں کو 9 اکتوبر تک متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت ۔۔۔‏پشاور ہائیکورٹ نے ایمان مزاری ایڈووکیٹ اور علی ہادی علی چھٹہ کو راہداری ضمانت دیدی ۔۔عدالت کا دونوں کو 9 اکتوبر تک متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت ۔۔۔پاکستان میں فائیوجی سروس متعارف کرانےجارہے ہیں ، ابتدائی طور پر 7 شہروں سے سروس شروع کریں گے، پاکستان میں ہر جگہ فائیو جی سروس لے کر جائیں گے، شزا فاطمہ۔۔ سوات میں بڑی تعداد میں افغان مہاجرین کا جعلی طریقے سے پاکستانی شناختی کارڈ بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔۔*پنجاب کے مختلف اضلاع میں 22 کالجز کی منظوری۔۔امریکی فضائیہ کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ’سکستھ جنریشن لڑاکا طیارے F-47‘ کی پیداوار شروع ہو چکی ہے اور اس کی پہلی پرواز 2028ء تک متوقع ہے۔۔۔تفصیلات کے لیے بادبان نیوز

*چین نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے ڈیم بنا لیا، پانی ذخیرہ کرنے کا آغاز*چین نے جدید انجینئرنگ میں ایک نیا سنگِ میل عبور کرتے ہوئے سنکیانگ کے علاقے میں مصنوعی ذہانت کی مدد سے تعمیر کیے گئے ڈیم میں پانی بھرنے کا آغاز کر دیا۔چین کے خود مختار علاقے سنکیانگ میں واقع 247 میٹر بلند یہ ڈیم دنیا کا سب سے اونچا ’کنکریٹ فیسڈ راک فل ڈیم‘ ہے۔ اس کی بلندی ایک 80 منزلہ عمارت کے برابر ہے اور یہ منصوبہ مکمل طور پر جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے تعمیر کیا گیا ہے۔داشیشیا نامی یہ منصوبہ ناصرف آبپاشی اور بجلی کی پیداوار میں انقلاب لائے گا بلکہ اس کی تعمیر میں استعمال ہونے والی جدید ٹیکنالوجی نے اسے مقررہ وقت سے کئی ماہ قبل تکمیل کے قریب پہنچا دیا ہے۔اس منصوبے کی خاص بات اس کی تعمیر میں مکمل طور پر خودکار اور ذہین ٹیکنالوجی کا استعمال ہے، اس میں بغیر ڈرائیور کے مشینیں چلانے سے لے کر مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل ٹوئن (منصوبے کا ڈیجیٹل ہمزاد) اور بلاک چین جیسی ٹیکنالوجیز شامل ہیں۔

*رانا تنویر کا ڈیڑھ ارب ڈالر کی گندم درآمد کرنے کا اشارہ*وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر نے اگلے سال ڈیڑھ ارب ڈالر کی گندم درآمد کرنے کا اشارہ دے دیا۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر نے گندم سے متعلق پالیسی جلد لانے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں گندم پالیسی کا اعلان ہو، گندم کی سپورٹ پرائس رکھنے کی تجویز دی ہے۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے اس متعلق بات کر رہے ہیں، جو حالات ہیں لگتا ہے، اس سال گندم کی کاشت 50 فیصد کم ہوجائے گی۔چینی سے متعلق کمیٹی کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم 15 کروڑ ڈالر کی چینی منگوا رہے ہیں، اس بار گنے کی بمپر کراپ تھی، جو سیلاب سے متاثر ہو سکتی ہے، مافیا کے باعث چینی کی قیمت بڑھی ہے۔

ایمان مزاری اور انکے شوہر کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری۔۔ججز اور وکیل کام نھی کرتے مجھے اپنے اپ سے شرم آتی ہیں جسٹس محسن اختر کیانی۔۔27 ستمبر کا جلسہ آزادی کا جلسہ عمران خان۔مریم نواز سیلاب زدگان کیلئے ان ایکشن۔ارشد ندیم کا غرور قوم کی طرف سے ملنے والے بے پناہ پیار کو صرف دولت کمانے کا ذریعہ بنا کر کروڑوں روپے اربوں روپے تو کما لیے مگر عوامی حمایت اور دعاؤں سے محروم ہو گیا ۔نیتجہ بغیر کسی میڈل کے واپس لوٹ آیا ۔۔۔افغانستان میں غیر یقینی صورتحال خوف کے ساے۔3 اھم ترین شخصیات کی ملاقاتیں 2 بڑی شخصیات خطرے میں۔۔ملک بھر میں 40 ھزار ارب روپے کی کرپشن ملک دیوالیہ۔۔پاک سعوی دفاعی معاہدہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ۔ بھارتی جس بمرا کو کرکٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا گیند باز کہتے تھے پاکستانیوں نے مار مار کا دنبہ بنا دیا ،چار اوور میں 45 رنز بھی بنائے وکٹ بھی کوئی نہیں دی ۔امریکی صدر ٹرمپ کی بگرام ایئر بیس کے حوالہ سے دھمکی پر امارت اسلامیہ نے کہا ہے کہ افغان حکومت امریکہ کے ساتھ مشترکہ مفادات کی بنیاد پر مثبت تعلقات چاہتی ہے ۔۔ ایف بی آر کا جیولرز کے خلاف کریک ڈاؤن جاری۔۔اربوں روپے کا ٹیکس چوری۔۔فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ شخص ھای کورت سے رجوع کر سکتا ہے۔۔اھم شخصیات کی زندگی خطرے میں۔پی سی بی میں اکھاڑ بچھاڑ چیف سلیکٹر یونس خان۔۔مافیا کی تین اھم شخصیات کو گرفتار کرنے کا فیصلہ۔۔بابر اعطم اور رضوان کی واپسی سرفراز احمد کوچ اور لاھوری گروپ شکنجے میں۔۔سعودی عرب پر حملہ پاکستان پر حملہ ھوگا آخری حد تک جانے گئے دنیا سن لے۔۔پاکستان اسرائیل بھارت کے گھتھ جوڑ سے آگاہ ھے اسرائیل اور بھارت ھمارے میزائلوں کی رینج میں ھے ۔۔۔130 ارب ڈالر کا قرضہ مکمل طور پر ختم 2 بڑے فیصلے۔۔30 لاکھ بیرون ممالک نوکریاں 5 سالہ ایگریمنٹ ای پی پی کا پاکستان میں خاتمہ۔بلوچستان میں حکومت کی تشکیل تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا ہوگا۔۔مولانا فضل الرھمان کو مین دھارے میں لانے کا فیصلہ بلوچستان میں وزیر اعلی مولانا فضل الرھمان گروپ کا۔۔اسلام آباد ای پی ای نیوز ایجنسی رپورٹ

سوئی گیس آفس اسلام آبادواقع آئی نائن اور راولپنڈی واقع سواں کیمپ سوئی گیس کنکشن سے متعلق درخواستیں سوموار سے وصول کریں گے اکتوبر میں کنکشن فراہمی کا آغاز ہو گا ایمرجنسی اور نارمل دو کیٹیگریز میں کنکشن دئیے جائیں گے پرانی درخواستوں کو نئی درخواستیں کے ساتھ منسلک کر کے نئی طے شدہ فیس جمع کرانی ہو گی لیکن ایک بات ضرور کہوں گا کہ گورنمنٹ نے تو فیس مقرر کر دی ہے لیکن محکمے کے لوگ کتنے پیسے لے کر میٹر لگائیں گے فیسوں کے علاوہ کیا ریٹ مقرر ہوا ہے یہ دیکھنے والی بات ہے بجلی کا میٹر لے گیس کا لے محکمے کے کرپٹ لوگ فیسوں کے علاوہ اتنے پیسے مانگتے ہیں کہ بندے کے ہوش اڑ جاتے ہیں اب گورنمنٹ اس پر کیا ایکشن لے گی گیس اور بجلی کے میٹر کے لیے فیسیں بھی اتنی زیادہ ہو گئی ہیں اوپر سے محکمے کے لوگوں کو ڈیل کرنا یہ کسی عذاب سے کم نہیں گورنمنٹ کو اس طرف خصوصی توجہ دینی چاہیے

ارشد ندیم کا غرور قوم کی طرف سے ملنے والے بے پناہ پیار کو صرف دولت کمانے کا ذریعہ بنا کر کروڑوں روپے اربوں روپے تو کما لیے مگر عوامی حمایت اور دعاؤں سے محروم ہو گیا ۔نیتجہ بغیر کسی میڈل کے واپس لوٹ آیا ۔۔۔

آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کے احکامات پر اسلام آباد پولیس میں محکمانہ ترقیوں کا سلسلہ جاری۔ڈی آئی جی اسلام آباد محمد جواد طارق کی زیر صدارت پروقار تقریب کا انعقاد۔ ایس ایس پی آپریشنز محمد شعیب خان اور دیگر سنئیر افسران کی شرکت۔تقریب میں ترقی یاب افسران کے اہل خانہ کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا۔ ڈی آئی جی اسلام آباد نے ترقی پانے والے افسران کو رینک لگائے۔آپ کی محنت، لگن، بہادری اور حوصلے کو سلام پیش کرتا ہوں، جوانمردی سے فرائض سرانجام دیں تاکہ آپ کے بچے آپ کو ہیرو سمجھیں، والدین آپ پر فخر کریں۔ڈی آئی جی اسلام آباد

پاکستان کا کویت فنڈ کے ساتھ تاریخی مالیاتی معاہدہکویت فنڈ خیبر پختونخوا میں مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے 24 ملین ڈالر فراہم کرے گارپورٹ: محمد عمرکویت: پاکستان نے کویت فنڈ کے ساتھ ایک بڑے مالیاتی معاہدہ پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت کویت فنڈ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے مالی سال 2025 _26 میں 24 ملین امریکی ڈالر فراہم کرے گا۔ کویت میں پاکستانی سفارتخانے کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ڈیم کیلئے کویت فنڈ کی طرف سے منظور شدہ مجموعی مالیاتی حجم 100 ملین امریکی ڈالر ہے۔ معاہدہ پر پاکستان کی طرف سے سفیر پاکستان ڈاکٹر ظفر اقبال اور کویت فنڈ کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل ولید البحر نے دستخط کئے۔ یاد رہے کہ مہمند ڈیم ایک عظیم قومی منصوبہ ہے جو 800 میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا، زراعت اور پینے کیلئے صاف پانی فراہم کرے گا اور سیلاب کی روک تھام میں مدد گار ہو گا۔ معاہدہ پاکستان کی ترقی کیلئے کویت کی مسلسل حمایت کی عکاسی کرتا ہے۔

امیرِ شہر اور غریبِ شہر والے اشعار*********************************غریب شہر ترستا ہے اک نوالے کوامیرِ شہر کے کتے بھی راج کرتے ہیںنامعلوم *********************************امیرِ شہر نے الزام دھر دیئے ورنہ’غریبِ شہر کچھ اِتنا گناہگار نہ تھامحسن نقوی*********************************غریبِ شہر تو فاقوں سے مر گیا عارفامیرِ شہر نے ہیرے سے خود کشی کر لیشفیق عارف *********************************اک سوچ لے کے اس کے مقابل جو آ گیاناگاہ امیر شہر نے شمشیر کھینچ لی*********************************گندم امیرِ شہر کی ہوتی رہی خراببیٹی غریبِ شہر کی فاقوں سے مرگئی *********************************روٹی امیر شہر کے کتوں نے چھین لیفاقہ غریب شہر کے بچوں میں بٹ گیا*********************************عجیب وضع سے بے اعتباریاں پھیلیںغریب شہر کی دستک پہ کوئی در نہ کھلااسلم کولسری**********************************فقیر جھولی کی کلیاں لٹانے آیا ہےامیرِ شہر کو ڈر ہے نہ جانے کیا مانگےاعجاز عبید*********************************تم سُن کے کیا کرو گے کہانی غریب کیجوسب کی سُن رہا ہے، کہیں گے اُسی سے ہمبسمل عظیم آبادی*********************************غریبِ شہر کسی سایۂ شجر میں نہ بیٹھکہ اپنی چھاؤں میں خود جل رہے ہیں سرو و سمن *********************************رونے والوں سے کہو ان کا بھی رونا روئیںجن کو تنگئی حالات نے رونے نہ دیا*********************************بڑے سلیقے سے نوٹوں میں اس کو تلوا کرامیرِ شہر سے اب انتقام لینا ہےبشیر بدر*********************************امیرِ شہر غریبوں کو لُوٹ لیتا ہےکبھی بہ حیلۂ مذہب کبھی بنامِ وطن(احمد فراز)*********************************امیرِ شہر تری طرح قیمتی پوشاکمری گلی میں بھکاری پہن کے آتے ہیںراحت اندوری *********************************غریبِ شہر نے رکھی ہے آبرو ورنہامیرِ شہر تو اردو زبان بھول گیا(ہاشم رضا جلالپوری)*********************************امیرِ شہر کی موٹی سمجھ میں کیا آتےضمیرِ دہر کے نازک معاملے ہم لوگ(خورشید رضوی) *********************************امیرِ شہر کی صحبت کے فیض سے اخترجنابِ شیخ اب اونچی ہوا میں رہتے ہیں(اختر ضیائی)*********************************امیر کو امیر تر کر کےغریب، غریب تر ہو گیا وہی نہ ہو کہ یہ سب لوگ سانس لینے لگیںامیرِ شہر کوئی اور خوف طاری کر(ادریس بابر)*********************************تری خدمت میں، مَیں بھی کچھ منافق لگنے لگتا ہوںفقیہہِ شہر، اِسے تاثیرِ صحبت تو نہیں کہتےعدم *********************************نہ امیر شہر کو ہے خبر، نہ فقیہہ شہر کا ذوق ہےیہ محاذ تھا کسی اور کا یہاں لڑ رہا کوئی اور ہےاحسن عزیز شہید**********************************ہوائیں سرد اورجسم بے لباس ہے میراامیر شہر تجھ کو ذرا بھی احساس ہے میرا؟ **********************************میں خون بیچ کے روٹی خرید لایا ہوںامیر شہر بتا یہ حلال ہے کہ نہیں**********************************سرما کی ہواؤں میں ہے عریاں بدن اس کادیتا ہے ہنر جس کا امیروں کو دوشالہ امید نہ رکھ دولت دنیا سے وفا کیرم اس کی طبیعت میں ہے مانند غزالاںعلامہ اقبال**********************************خلق خدا کی گھات میں رند و فقیہ و میر و پیرتیرے جہاں میں ہے وہی گردش صبح و شام ابھیتیرے امیر مال مست ، تیرے فقیر حال مستبندہ ہے کوچہ گرد ابھی ، خواجہ بلند بام ابھیعلامہ اقبال**********************************میں کہیں بھوک سے نہ مر جاؤں اے امیر شہرگر مستقبل ہوں تمھارا تو بچا لو مجھ کو *********************************فقیہہ شہر یہ موقع نہیں تکرار و حجت کاکہ مردانِ قلندر ہر چہ باداباد رقصاں ہیںعدم *********************************اجارہ دار کہاں جانتے ہیں اس کے دکھغریبِ شہر کی قسمت ارے معاذ اللہ!*********************************بانٹیں امیر شہر نے کاغذ کی کشتیاںقسمت میں پانیوں کے سفر لکھ دیئے گئے *********************************ہم اہلِ شہر کی خواہش کہ مِل جُل کر رہیں لیکنامیرِ شہر کی دلچسپیاں کچھ اور کہتی ہیں *********************************جن کو کسی بھی طور نہ جھکنا قبول تھانیزوں کی قسمتوں میں وہ سر لکھ دیئے گئے*********************************فقیہ ِ شہر کا اب یہ وظیفہ رہ گیا باقیامیر شہر کی دہلیز پر بس دم ہلانی ہے *********************************امیر شہر نے الزام دھر دیئےورنہغریب شہر کچھ اتنا گناہگار نہ تھا *********************************امیرِ شہر کو ضد ہے کہ شامِ غُربت میںغریبِ شہر کی کُٹیا میں چاندنی بھی نہ ہو**********************************آیا ہے اک راہ نما کے استقبال کو اک بچہپیٹ ہے خالی, آنکھ میں حسرت ہاتھوں میں گلدستہ ہےغلام محمد قاصر *********************************فقیہہِ شہر نے تہمت لگائی ساغؔر پریہ شخص درد کی دولت کو عام کرتا ہےساغرصدیقی*********************************روں کو مبارک ہوگلیم کہنہ میں جاڑا فقیروں کا بسر ہوگاآغااکبرآبادی *********************************بے زری فاقہ کشی مفلسی بے سامانیہم فقیروں کے بھی ہاں کچھ نہیں اور سب کچھ ہےنظیراکبرآبادی*********************************غربت کی تیز آگ پہ اکثر پکائی بھوکخوش حالیوں کے شہر میں کیا کچھ نہیں کیااقبال ساجد*********************************غم کی دنیا رہے آباد شکیلمفلسی میں کوئی جاگیر تو ہےشکیل بدایونی*********************************ہمارے ووٹ کو عزت ملی تو دیکھا گیاامیرِ شہر کے پلّے رہا نہیں کچھ بھی*********************************زبیر قیصر امیرِ شہر نے بارش کا خوب لطف لیاغریبِ شہر کے حصے میں سارے دکھ آئےمحمد تابش صدیقی*********************************ہمارے عہد میں شاعر کے نرخ کیوں نہ بڑھیںامیر شہر کو لاحق ہوٸی سخن فہمیبہادر شاہ ظفر *********************************امیرِ شہر نے کچرے کا ڈھیر پھینکا ہےغریبِ شہر ابھی روٹیاں نکالے گ*********************************روٹی امیر شہر کے کتوں نے چھین لیفاقہ غریب شہر کے بچوں میں بٹ گیا *********************************امیر شہر نے کاغذ کی کشتیاں دے کرسمندروں کے سفر پر روانہ کیا ہمیں*********************************امیر شہر سے میری لڑائی کا سبب یہ ہےمیں وہ سر بناتا ہوں جنہیں جھکنا نہیں آتا *********************************امیرِ شہر نے یوں کی ہمارے سر کی فرمائشیہ مقتل ہے یہاں شانوں پہ سر اچھے نہیں لگتے*********************************غم نہیں کہ نگاہِ امیرِ شہر میں سزاوار ٹھہراخوش ہوں کہ صدائے حق مرا معیار ٹھہرا *********************************امیرِ شہر نے منصف کو یہ پیغام بھیجا ہےجو سر شانوں سے اونچا ہو اسے کٹوا دیا جائے*********************************امیر شہر بہت ناسپاس ہے ترا شہرہوا ہے جشن تو چہرے اتر گئے ہیں یہاں *********************************فقیرِ شہر کے تن پر لباس باقی ہےامیرِ شہر کے ارماں ابھی کہاں نکلے*********************************وہ لکھو بس جو بھی امیر شہر کہےجو کہتے ہیں درد کے مارے مت لکھواحمد فراز *********************************کسی غریب کی مجبوریوں کا اک آنسوامیرِ شہر کا سورج بجھا دے، ممکن ہے*********************************فقیہِ شہر سے انصاف کون مانگے گافقیہِ شہر تو سر کاٹنے کو آتا ہےاحمد باقی پوری *********************************غریب شہر کی حیران ہیں ملتجی آنکھیںامیر شہر نے فرمان جاری کی ہو گیضیاءالدین*********************************کھڑا ہوں آج بھی روٹی کے چار حرف لئےسوال یہ ہے کہ کتابوں نے کیا دیا مجھکو *********************************یہ غریب شہر ھیں دوستو نہ ڈرو تم انکے سوال پرانھیں دے کے جھوٹی تسلیاں پھر وعدہ فردا پہ ٹال دو*********************************

جہلم میں پولیس ملازم کی خاتون سے مبینہ زیادتی۔ مقدمہ درج ۔ملزم فرار۔جہلم ملزم ناصر پر بیوی کی دوست کے ساتھ زیادتی اور بلیک میلنگ کا الزام جہلم پولیس ملازم تھانہ سول لائن میں بطور ڈرائیور تعینات تھا۔تصویریں اور ویڈیو کے زریعے ملزم بلیک میل کر کے اڑھائی لاکھ روپے بھی ہتھیا چکا ہے۔۔ایف ائی ار۔سرکاری گاڑی اور پولیس وردی کی آڑ میں ملزم ناصر ڈراتا دھمکاتا رہا ہے۔۔۔ایف ائی ارمتاثرہ خاتون کا میڈیکل ہوچکا ہے رپورٹ انا باقی ہےپولیس ملازم کو جلد گرفتار کر کے تھانے منتقل کریں گے۔۔۔پولیس

!پڑھنے کے بعد مزہ نہ آیاپھر کہنا!!!ایک ائیرلائن میں *ﺧﺎﺗﻮﻥ ﻧﮯ ﻓﻼﺋﯿﭧ میں سوﺍﺭ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯽ ﺍﭘﻨﺎ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﯿﺮﯼ ﻃﺮﻑ ﺑﮍﮬﺎ ﺩﯾﺎ،*ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﮐﺘﺎﺏ ﺑﻨﺪ ﮐﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮔﺮﻡ ﺟﻮﺷﯽ ﺳﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﻼﯾﺎ ﺧﺎﺗﻮﻥ ﺑﺰﺭﮒ ﺗﮭﯿﮟ، جبکہﻋﻤﺮ ﺳﺎﭨﮫ ﺍﻭﺭ ﺳﺘﺮ ﮐﮯ ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﮨﻮﮔﯽ ﻭﮦ ﺷﮑﻞ ﺳﮯ ﭘﮍﮬﯽ ﻟﮑﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﺳﻤﺠﮫ ﺩﺍﺭ ﺑﮭﯽ ﺩﮐﮭﺎﺋﯽ ﺩﯾﺘﯽ ﺗﮭﯿﮟ،ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﺘﺎﺏ ﮐﯽ ﻃﺮﻑﺍﺷﺎﺭﮦ ﮐﺮ ﮐﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ؟”ﮐﯿﺎ ﯾﮧ ﻋﺮﺑﯽ ﮐﯽ ﮐﺘﺎﺏ ﮨﮯ“ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﮐﺮ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﯾﮧ ﺍُﺭﺩﻭ ﺯﺑﺎﻥ ﮐﯽ ﮐﺘﺎﺏ ﮨﮯ،ﻭﮦ ﻣﺴﮑﺮﺍﺋﯿﮟ ﺍﭘﻨﺎ ﮨﺎﺗﮫ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﻣﯿﺮﯼ ﻃﺮﻑ ﺑﮍﮬﺎﯾﺎ،ﻣﻼﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺩﯾﺮ ﺗﮏ ﺟﮭﻼ ﮐﺮ ﺑﻮﻟﯽ۔*” ﺗﻢ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﮨﻮ“*ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﮔﺮﻡ ﺟﻮﺷﯽ ﺳﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ”ﺟﯽ جی ﺑﺎﻟﮑﻞ“ﻭﮦ ﺣﻘﯿﻘﺘﺎً ﺧﻮﺵ ﮨﻮ ﮔﺌﯿﮟ،ﻓﻼﺋﯿﭧ ﻟﻤﺒﯽ ﺗﮭﯽ،ﭼﻨﺎنچہ ﮨﻢ ﺩﯾﺮ ﺗﮏ ﮔﻔﺘﮕﻮﮐﺮﺗﮯ ﺭﮨﮯ،ﭘﺘﮧﭼﻼ کہ *ﺟﯿﻨﺎ* ﺍﻣﺮﯾﮑﯽ ﮨﯿﮟ ﺗﺎﺭﯾﺦ ﮐﯽ ﺍﺳﺘﺎﺩ ﮨﯿﮟ،ﻭﮦ ﻃﺎﻟﺐ ﻋﻠﻤﻮﮞ ﮐﻮ *” ﻋﺎﻟﻤﯽ ﺗﻨﺎﺯﻋﮯ“* ﭘﮍﮬﺎﺗﯽ ﮨﯿﮟ،ﭼﻨﺎنچہ ﻭﮦ *ﻣﺴﺌﻠﮧ ﮐﺸﻤﯿﺮ* ﺳﮯ بھی ﺍﭼﮭﯽ ﻃﺮﺡ ﻭﺍﻗﻒ ﮨﯿﮟ،ﻭﮦ ﻗﺎﺋﺪﺍﻋﻈﻢ ﻣﺤﻤﺪ ﻋﻠﯽ ﺟﻨﺎﺡ ﺍﻭﺭ ﻣﮩﺎﺗﻤﺎ ﮔﺎﻧﺪﮬﯽ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﺳﮯ ﺑﮩﺖ ﻣﺘﺎﺛﺮ ﺗﮭﯿﮟ،ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ؟”ﮐﯿﺎ ﺗﻢ ﻧﮯ ﮔﺎﻧﺪﮬﯽ ﮐﻮ ﭘﮍﮬﺎ ﮨﮯ“ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ۔”ﺟﯽ ﮨﺎﮞ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﮔﺎﻧﺪﮬﯽ ﮐﯽ ﺍٓﭨﻮﺑﺎﺋﯿﻮ ﮔﺮﺍﻓﯽ(سوانح عمری) ﺑﮭﯽ ﭘﮍﮬﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺳﺎﺕ ﺳﻤﺎﺟﯽ ﮔﻨﺎﮨﻮﮞ ﮐﺎ ﻣﻄﺎﻟﻌﮧ ﺑﮭﯽ ﮐﯿﺎ“*ﺟﯿﻨﺎ* ﻧﮯ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﮔﺎﻧﺪﮬﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﺕ ﺳﻤﺎﺟﯽ ﮔﻨﺎﮨﻮﮞ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﭘﻮﭼﮭﺎ؟ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻋﺮﺽ ﮐﯿﺎ،ﭘﻮﭖ ﮔﺮﯾﮕﻮﺭﯼ ﺍﻭﻝ ﻧﮯ،950ﺀ ﻣﯿﮟ ﺳﺎﺕ ﺧﻮﻓﻨﺎﮎ ﮔﻨﺎﮨﻮﮞ ﮐﯽ ﻓﮩﺮﺳﺖ ﺟﺎﺭﯼ ﮐﯽ ﺗﮭﯽ،ﺍﻥ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﻮ ﺳﺎﺕ ﮔﻨﺎﮦ؟ﮨﻮﺱ، ﺑﺴﯿﺎﺭ ﺧﻮﺭﯼ، ﻻﻟﭻ، ﮐﺎﮨﻠﯽ، ﺷﺪﯾﺪ ﻏﺼﮧ، ﺣﺴﺪ ﺍﻭﺭﺗﮑﺒﺮ ﮨﻼﮎ ﮐﺮ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ،ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺍﮔﺮ ﺍﻥ ﺳﺎﺕ ﮔﻨﺎﮨﻮﮞ ﭘﺮ ﻗﺎﺑﻮ ﭘﺎ ﻟﮯ،ﺗﻮ ﯾﮧ ﺷﺎندﺍﺭ ﺑﮭﺮﭘﻮﺭ ﺍﻭﺭ ﻣﻄﻤﺌﻦ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮔﺰﺍﺭﺗﺎ ﮨﮯ،ﮔﺎﻧﺪﮬﯽ ﺟﯽ ﻧﮯ ﭘﻮﭖ ﮔﺮﯾﮕﻮﺭﯼ ﮐﮯ ﺳﺎﺕ ﮔﻨﺎﮨﻮﮞ ﮐﯽ ﻓﮩﺮﺳﺖ ﺳﮯ ﻣﺘﺎﺛﺮ ﮨﻮ ﮐﺮ 1925ﺀ ﻣﯿﮟ ﺳﺎﺕ ﺳﻤﺎﺟﯽ ﮔﻨﺎﮨﻮﮞ ﮐﯽ ﻓﮩﺮﺳﺖ ﺟﺎﺭﯼ ﮐﯽ،ﺍﻥ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﺗﮭﺎ؟

ﺟﺐ ﺗﮏ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﻌﺎﺷﺮﮦ ﺍﻥ ﺳﺎﺕ ﮔﻨﺎﮨﻮﮞ ﭘﺮ ﻗﺎﺑﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﺎﺗﺎ،ﻭﮦ ﻣﻌﺎﺷﺮﮦ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺗﮏ ﻣﻌﺎﺷﺮﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻨﺘﺎ،ﮔﺎﻧﺪﮬﯽ ﺟﯽ ﮐﮯ ﺑﻘﻮﻝ ﺍﺻﻮﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﺳﯿﺎﺳﺖ ﮔﻨﺎﮦ ﮨﮯ،ﮐﺎﻡ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﺩﻭﻟﺖ ﮔﻨﺎﮦ ﮨﮯ،ﺿﻤﯿﺮ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﺧﻮﺷﯽ ﮔﻨﺎﮦ ﮨﮯ،ﮐﺮﺩﺍﺭ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﻋﻠﻢ ﮔﻨﺎﮦ ﮨﮯ،ﺍﺧﻼﻗﯿﺎﺕ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﺗﺠﺎﺭﺕ ﮔﻨﺎﮦ ﮨﮯ،ﺍﻧﺴﺎﻧﯿﺖ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﺳﺎﺋﻨﺲ ﮔﻨﺎﮦ ﮨﮯ،ﺍﻭﺭ ﻗﺮﺑﺎﻧﯽ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﻋﺒﺎﺩﺕ ﮔﻨﺎﮦ ﮨﮯ،ﯾﮧ ﺳﺎﺕ ﺍﺻﻮﻝ ﺑﮭﺎﺭﺕﮐﮯﻟﯿﮯﮔﺎﻧﺪﮬﯽ ﮐﺎ ﺳﻤﺎﺟﯽ ﺍﯾﺠﻨﮉﺍ ﺗﮭﺎ۔ﻭﮦ ﻣﺴﮑﺮﺍﺋﯿﮟ ﻣﺠﮭﮯ ﺗﮭﭙﮑﯽ ﺩﯼ۔ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﭘﻮﭼﮭﺎ؟”ﮐﯿﺎ ﺗﻢ ﻗﺎﺋﺪﺍﻋﻈﻢ ﻣﺤﻤﺪ ﻋﻠﯽ ﺟﻨﺎﺡ ﮐﮯ ﺳﺎﺕ ﺍﺻﻮﻝ ﺑﮭﯽ ﺑﯿﺎﻥ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﻮ“ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﮐﺮ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ۔”ﻗﺎﺋﺪﺍﻋﻈﻢ ﭘﺮﯾﮑﭩﯿﮑل ﺑﺎﺍﺻﻮﻝ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺗﮭﮯ”ﻭﮦ ﻓﺮﻣﻮﺩﺍﺕ ﭘﺮ ﯾﻘﯿﻦ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﺗﮭﮯ،ﭼﻨﺎنچہﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﻗﻮﻡ ﮐﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﺗﺤﺮﯾﺮﯼ ﺍﯾﺠﻨﮉﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﺎ ﺗﮭﺎ۔ﻭﮦ ﻣﯿﺮﯼ ﻃﺮﻑ ﺩﯾﮑﮭﺘﯽ ﺭﮨﯿﮟ،ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻋﺮﺽ ﮐﯿﺎ؟ﮔﺎﻧﺪﮬﯽ ﺍﻭﺭ ﻗﺎﺋﺪﺍﻋﻈﻢ ﻣﯿﮟ ﻓﺮﻕ ﺗﮭﺎ،ﮔﺎﻧﺪﮬﯽ ﻓﻼﺳﻔﺮﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﻗﺎﺋﺪﺍﻋﻈﻢ ﭘﺮﯾﮑﭩﯿﮑﻞ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺗﮭﮯ،ﻭﮦ ﮐﮩﻨﮯ ﮐﮯ بجاۓ ﮐﺮﻧﮯ ﭘﺮ ﯾﻘﯿﻦ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﺗﮭﮯ،ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﭘﺎﺱ ﺍﻗﻮﺍﻝ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻗﺎﺋﺪﺍﻋﻈﻢ ﮐﯽ ﻣﺜﺎﻟﯿﮟ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﮨﯿﮟ۔ﻣﯿﮟ ﺧﺎﻣﻮﺵ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ،ﻭﮦ ﺑﻮﻟﯿﮟ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﻣﺜﺎﻟﯿﮟ ﺳﻨﻨﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﻮﮞ۔ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻋﺮﺽ ﮐﯿﺎ؟ﻣﺜﻼً ﻗﺎﺋﺪﺍﻋﻈﻢ ﻧﮯ ﭘﻮﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻭﻗﺖ ﮐﯽ ﭘﺎﺑﻨﺪﯼ ﮐﯽ،ﭘﻮﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻗﺎﻧﻮﻥ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻮﮌﺍ،ﭘﻮﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺍﻗﺮﺑﺎﺀ ﭘﺮﻭﺭﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ،ﭘﻮﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺭﺷﻮﺕ ﺩﯼ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﻟﯽ،ﭘﻮﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﺬﮨﺒﯽ ﺭﺟﺤﺎﻧﺎﺕ ﮐﯽ ﻧﻤﺎﺋﺶ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ،( ﻭﮦ ﺳﻨﯽ ﺗﮭﮯ، ﻭﮨﺎﺑﯽ ﺗﮭﮯ، ﯾﺎ ﭘﮭﺮ ﺑﺮﯾﻠﻮﯼ، ﻗﺎﺋﺪ ﻧﮯ ﭘﻮﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﮐﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎﻥ ﺧﺒﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﻧﮯ ﺩﯼ)ﭘﻮﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻭﻋﺪﮮ ﮐﯽ ﭘﺎﺑﻨﺪﯼ ﮐﯽ،ﭘﻮﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺳﻤﺠﮭﻮﺗﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻮﮌﺍ،ﭘﺮﻭﭨﻮﮐﻮﻝ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﯿﺎ،ﺳﺮﮐﺎﺭﯼ ﺭﻗﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮭﺎﺋﯽ،ﭨﯿﮑﺲ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﭽﺎﯾﺎ،ﺍٓﻣﺪﻧﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﮭﭙﺎﺋﯽ،ﺍﺻﻮﻟﻮﮞ ﭘﺮ ﺳﻤﺠﮭﻮﺗﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ،ﮐﺴﯽ ﮐﺎ ﺣﻖ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﺎﺭﺍ،ﺍﻭﺭ ﭘﻮﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺴﯽ ﺷﺨﺺ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺑﺪﺗﻤﯿﺰﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ۔ﻭﮦ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﮐﺮ ﺑﻮﻟﯿﮟ ﻭﯾﻞ ﮈﻥ ﺍٓﭖ ﭨﮭﯿﮏ ﮐﮩﮧ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ،ﻭﮦ ﻭﺍﻗﻌﯽ ﺑﮩﺖ ﺷﺎندﺍﺭ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺗﮭﮯ،ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﺳﮯ ﺑﮩﺖ ﺍﻧﺴﭙﺎﺋﺮ ﮨﻮﮞ۔ﻭﮦ ﺭﮐﯽ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺍٓﮨﺴﺘﮧ ﺳﮯ ﺑﻮﻟﯿﮟ؟”ﻣﯿﮟ ﺍﮔﺮ ﺍٓﭖ ﺳﮯ ﻣﺰﯾﺪ ﺳﻮﺍﻝ ﭘﻮﭼﮫ ﻟﻮﮞ ﺗﻮ ﺍٓﭖ ﻣﺎﺋﯿﻨﮉ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ“ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﮐﺮ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ۔”ﻧﮩﯿﮟ ﺿﺮﻭﺭ ﭘﻮﭼﮭﯿﮟ ﻣﯿﮟ ﺣﺎﺿﺮ ﮨﻮﮞ“ﻭﮦ ﺑﻮﻟﯿﮟ؟”ﮐﯿﺎ ﺍٓﭖ ﻗﺎﺋﺪﺍﻋﻈﻢ ﺳﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ“ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻓﻮﺭﺍً ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ؟” ﺩﻝ ﻭ ﺟﺎﻥ ﺳﮯ“وﮦ ﺑﻮﻟﯿﮟ؟”ﺍٓﭖ ﭘﮭﺮ ﺑﺘﺎﺋﯿﮯ ﺍٓﭖ ﻣﯿﮟﺍﭘﻨﮯ ﻗﺎﺋﺪﺍﻋﻈﻢ ﮐﯽ ﮐﻮﻥ ﮐﻮﻥ ﺳﯽ ﺧﻮﺑﯽ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﮨﮯ“ﻣﯿﺮﮮ ﻟﯿﮯ ﯾﮧ ﺳﻮﺍﻝ ﻏﯿﺮ ﻣﺘﻮﻗﻊ ﺗﮭﺎ،ﻣﯿﮟ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ۔ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﭘﺮﯾﺸﺎﻧﯽ ﻣﯿﮟ ﺩﺍﺋﯿﮟ ﺑﺎﺋﯿﮟ ﺩﯾﮑﮭﻨﮯ ﻟﮕﺎ،ﻭﮦ بھانپ ﮔﺌﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍٓﮨﺴﺘﮧ ﺍٓﻭﺍﺯ ﻣﯿﮟ ﺑﻮﻟﯿﮟ۔”ﺍٓﭖ ﯾﮧ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯾﮟ ﺍٓﭖ ﺻﺮﻑ ﯾﮧ ﺑﺘﺎﺋﯿﮟ۔ﺍٓﭖ ﮐﯽ ﻗﻮﻡ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻗﺎﺋﺪ ﮐﯽ ﮐﻮﻥ ﮐﻮﻥ ﺳﯽ ﺧﻮﺑﯽ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﺫﺍﺕ ﮐﺎ ﺣﺼﮧ ﺑﻨﺎﯾﺎ“ﻣﯿﮟ ﻣﺰﯾﺪ ﺷﺮﻣﻨﺪﮦ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ،ﻣﯿﺮﮮ ﻣﺎﺗﮭﮯ ﭘﺮ ﭘﺴﯿﻨﮧ ﺍٓ ﮔﯿﺎ،ﻭﮦ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﮐﺮ ﺑﻮﻟﯿﮟ؟ﻣﯿﮟ ﺗﺎﺭﯾﺦ ﮐﯽ ﻃﺎﻟﺐ ﻋﻠﻢ ﮨﻮﮞ،ﻣﯿﮟ ﺍﺳﻼﻡ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺍﻧﺴﭙﺎﺋﺮ ﮨﻮﮞ،ﻣﯿﮟ ﺍٓﺩﮬﯽ ﺍﺳﻼﻣﯽ ﺩﻧﯿﺎ ﺩﯾﮑﮫ ﭼﮑﯽ ﮨﻮﮞ،ﺍٓﭖ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺩﻭ ﻋﻤﻠﯽ ‏(ﻣﻨﺎﻓﻘﺖ) ﮐﺎ ﺷﮑﺎﺭ ﮨﯿﮟ،ﺍٓﭖ ﻟﻮﮒ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﻧﺒﯽ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﺎ ﮨﯿﺮﻭ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ،ﺍٓﭖ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺧﻠﻔﺎﺀ ﺍﻭﺭ ﺻﺤﺎﺑﮧؓ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﺍٓﺋﯿﮉﯾﻞ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ،ﻟﯿﮑﻦ ﺟﺐ ﻋﻤﻞ ﮐﯽ ﺑﺎﺭﯼ ﺍٓﺗﯽ ﮨﮯ،ﺗﻮ ﺍٓﭖ ﺍﻥ ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﯾﮏ ﺧﻮﺑﯽ ﺑﮭﯽ ”ﺍﮈﺍﭘﭧ“ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ،ﺍٓﭖ ﻣﯿﮟ ﺍٓﭖ ﮐﮯ ﺍٓﺋﯿﮉﯾﻠﺰ ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺧﻮﺑﯽ ﻧﻈﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺍٓﺗﯽ۔ﺍٓﭖ ﻟﻮﮒ ﻗﺎﺋﺪ ﺍﻋﻈﻢ ﺟﯿﺴﯽ ﺷﺨﺼﯿﺎﺕ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺯ ﻋﻤﻞ ﮐﺎ ﺷﮑﺎﺭ ﮨﯿﮟ،ﺍٓﭖ ﻧﮯ ﻗﺎﺋﺪﺍﻋﻈﻢ ﮐﻮ ﻧﻮﭦ ﭘﺮ ﭼﮭﺎﭖ ﺩﯾﺎ،ﺍٓﭖ ﮨﺮ ﻓﻮﺭﻡ ﭘﺮ ﺍﻥ ﮐﯽ ﻋﺰﺕ ﺑﮭﯽ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ﺍﻭﺭ ﺍٓﭖ ﺍﻥ ﮐﮯﻟﯿﮯ ﻟﮍﻧﮯ ﻣﺮﻧﮯ ﮐﮯﻟﯿﮯ ﺑﮭﯽ ﺗﯿﺎﺭ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ،ﻟﯿﮑﻦ ﺟﺐ ﺍﻥ ﺟﯿﺴﺎ ﺑﻨﻨﮯ ﮐﯽ ﺑﺎﺭﯼ ﺍٓﺗﯽ ﮨﮯ،ﺗﻮ ﺍٓﭖ ﺩﺍﺋﯿﮟ ﺑﺎﺋﯿﮟ ﺩﯾﮑﮭﻨﮯ ﻟﮕﺘﮯ ﮨﯿﮟ،ﭼﻨﺎنچہﻣﯿﺮﺍ ﻣﺸﻮﺭﮦ ﮨﮯ؟ﺍٓﭖ ﺍﮔﺮ ﺍﺳﻼﻡ ﭘﮭﯿﻼﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ،ﺗﻮ ﺍٓﭖ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ؐ ﺟﯿﺴﯽ ﻋﺎﺩﺗﯿﮟ ﺍﭘﻨﺎ ﻟﯿﮟ،ﺍﻭﺭ ﺍٓﭖ ﺍﮔﺮ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﻮ ﺗﺮﻗﯽ ﯾﺎﻓﺘﮧ ﺩﯾﮑﮭﻨﺎ ﭼﺎﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ،ﺗﻮ ﻗﺎﺋﺪﺍﻋﻈﻢ ﮐﮯ ﺍﺻﻮﻟﻮﮞ ﭘﺮ ﻋﻤﻞ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ ﺩﯾﮟ،ﺍٓﭖ ﮐﺎ ﻣﻠﮏ ﯾﻮﺭﭖ ﺳﮯ ﺍٓﮔﮯ ﻧﮑﻞ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ۔ﻭﮦ ﺭﮐﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻧﺮﻡ ﺍٓﻭﺍﺯ ﻣﯿﮟ ﺑﻮﻟﯿﮟ؟ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﮨﺮ ﭘﮩﻠﯽ ﮐﻼﺱ ﻣﯿﮟ ﻃﺎﻟﺐ ﻋﻠﻤﻮﮞ ﺳﮯ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺍٓﺋﯿﮉﯾﻠﺰ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﭘﻮﭼﮭﺘﯽ ﮨﻮﮞ،ﯾﮧ ﺟﺐ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺍٓﺋﯿﮉﯾﻠﺰ ﺑﺘﺎ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ،ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺘﯽ ﮨﻮﮞ ﺍٓﭖ ﻭﮦ ﺧﻮﺑﯿﺎﮞ ﮔﻨﻮﺍﺋﯿﮟ،ﺟﻮ ﺍٓﭖ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺍٓﺋﯿﮉﯾﻠﺰ ﺳﮯ ﻣﺘﺎﺛﺮ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺍﭘﻨﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﺷﺎﻣﻞ ﮐﯿﮟ،ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺗﺮ ﻃﺎﻟﺐ ﻋﻠﻤﻮﮞ ﮐﺎ ﺭﺩ ﻋﻤﻞ ﺍٓﭖ ﺟﯿﺴﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ،ﻣﯿﮟ ﭘﮭﺮ ﺍﻥ ﮐﻮ ﺑﺘﺎﺗﯽ ﮨﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺗﮏ ﺍٓﭖ ﮐﮯ ﺍٓﺋﯿﮉﯾﻞ ﮐﻮ ﺍٓﺋﯿﮉﯾﻞ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﺎﻧﻮﮞ ﮔﯽ،ﺟﺐ ﺗﮏ ﺍٓﭖ ﮐﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺟﮭﻠﮏ ﻧﻈﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺍٓﺗﯽ،ﺍٓﭖ ﺍﮔﺮ ﺩﻝ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺍٓﺋﯿﮉﯾﻠﺰ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﺎ ﺍٓﺋﯿﮉﯾﻞ ﺳﻤﺠﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ،ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﺍٓﭖ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﮐﯽ ﻋﺎﺩﺗﯿﮟ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﮨﻮﻧﯽ ﭼﺎﮨﺌﯿﮟ،ﻭﺭﻧﮧ ﺍٓﭖ (ﻣﻨﺎﻓﻖ) ﮨﯿﮟ۔ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﻣﻨﺎﻓﻖ ﮐﻮ ﮐﺒﮭﯽ ﻣﻄﻤﺌﻦ ﺍﻭﺭ ﺍﭼﮭﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮔﺰﺍﺭﺗﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﮑﮭﺎ۔ منقول

. *وزیرِ اعظم کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں شرکت کے لیے دورہءِ نیویارک*وزیراعظم محمد شہباز شریف آج اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے باضابطہ آغاز کی تقریب میں شرکت کریں گے. وزیرِ اعظم، امریکہ اور قطر کی میزبانی میں عرب اور اسلامی ممالک کے خصوصی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے. اجلاس میں وزیرِ اعظم کو خصوصی شرکت کیلئے مدعو کیا گیا ہے جبکہ اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شرکت کریں گے. وزیرِ اعظم آسٹریا کی چانسلر کرسٹینا سٹاکر، کویت کے ولی عہد و وزیرِ اعظم عزت مآب شیخ صباح الخالد، عالمی بینک کے صدر اجے بنگا اور عالمی مالیاتی فنڈ کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقاتیں بھی کریں گے. وزیرِ اعظم عالمی ترقیاتی اقدام (Global Development Initiative GDI) کے اعلی سطح اجلاس میں بھی شرکت اور خطاب کریں گے.

سیلاب میں کھربوں کا نقصان روکنے کے نام پر اربوں ہڑپ، عوام سڑکوں۔۔معاہدے نے پاکستان کو خطے کی صف اول کی فوجی قوت بنا دیا ہے*بھارتی دفاعی تجزیہ کار۔بجلی اور گیس میں ایک ھزار فیصد اضافہ خودکشیوں میں 10 فیصد۔۔ سپریم کورٹ اور ریڈ زون کے سیکورٹی رینجرز کے حوالے دفعہ 144 نافذ۔۔ قوم اسمبلی کا اجلاس 29 ستمبر کو طلب کرنے کی گونج اھم ترین بلز پر کام جاری۔۔ 21 اھم ترین نقات پر کام جاری رات گئے 3 اداروں کی رپورٹ موصول۔۔برطانیہ نے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرلیا۔ پاکستان میں دھشت گردی مھنگای اور بیروزگاری میں مقابلہ۔۔ سپریم کورٹ اور ھای کورت کی سیکورٹی ھای الرٹ۔ تفصیلات بادبان ٹی وی پر

آئی ایم ایف کا وفد 25 ستمبر کو دورہ کرے گااصلاحات پر عملدرآمد کے ساتھ ساتھ پاکستان خصوصاً آف شور ڈرلنگ، مائننگ اور ویب 3.0 ٹیکنالوجیز جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، اس سمت میں ایک اہم سنگ میل

’سیلاب میں گھرے اور قرضوں میں ڈوبتے پاکستانی عوام کو خوش خبری سنائی گئی ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدہ ہوا ہے۔۔۔تاریخ ہمیں یہ بتاتی ہے ہم نے اس سے پہلے بھی دفاعی معاہدے کیے ہیں لیکن عوام کے حصے میں کچھ نہیں آیا۔‘

ایجنسیوں کے انقلاب ۔اظہر سید ۔ عوامی انقلاب فرانس اور روس کے تھے ۔اب انقلاب نہیں آتے تبدیلی آتی ہے ،اور یہ تبدیلی عوام کو استعمال کر کے عالمی ماسٹر اور مقامی ایجنسیاں لاتی ہیں ۔حقیقی اور اصلی والے انقلاب کا دور صدیاں گزریں ختم ہو گیا ہے۔ اب انقلاب نہیں بلکہ طاقتور ملک اپنے اثرورسوخ اور دولت کے زور پر عوام کو استعمال کرتے ہیں۔ان کے پیچھے انقلاب کی تیل والی بتی لگاتے ہیں۔اسے لائٹر دکھاتے ہیں۔انقلاب کامیاب ہو جاتا ہے ۔وزیر اعظم ،صدر،وزار نشانہ بنتے ہیں۔بیشتر فرار ہو جاتے ہیں ۔چندمارے بھی جاتے ہیں۔انقلاب کامیاب ہو جاتا ہے ۔کہیں جنرل سسی عوامی انقلاب میں اخوان المسلمون سے جان چھڑا کر اقتدار سنبھال لیتا ہے ۔کہیں نو ستاروں کے انقلاب کی کامیابی پر جنرل ضیا ا جاتا ہے۔کہیں طالبعلموں کو حکومت مل جاتی ہے ۔

کہیں سری لنکن انقلاب کے بعد چپ چاپ گھروں میں لوٹ جاتے ہیں ۔سابقہ حکومت جو کسی عالمی طاقت کی زلفوں کی اسیر ہوتی ہے اسکی جگہ کسی نئی عالمی طاقت کی زلفوں کی اسیر حکومت بن جاتی ہے ۔

کہیں حسینہ واجد کی جگہ ڈرامہ کے ہدایتکار محمد یونس کو کامیاب انقلاب کی روشن تعبیر بنا کر ریاست سونپ دیتے ہیں جو نئی عالمی طاقت کی زلفوں کے اسیر ہوتے ہیں۔کبھی عالمی ہدایتکار سی پیک روکنے کیلئے مقامی ماسٹروں کے زریعے پاناما برپا کرتے ہیں ایک نوسر باز مسلط کرا دیتے ہیں۔

کہیں دوسرے مقامی ماسٹروں کے زریعے ہی نوسر باز سے نجات حاصل کر لیتے ہیں۔آج بالغے نیپال میں عوامی انقلاب پر رقص کر رہے ہیں لیکن ان بالغوں کو پتہ ہی نہیں ریاست کی لگامیں عوام کے ہاتھوں سے پھسل کر جنرل سسی اور جنرل ضیا کے ہاتھوں میں چلے گئی ہیں وہ بھلے کسی محمد یونس کو نیپال کا وزیراعظم بنائیں یا کسی خاتون کو۔دوسری جنگ عظیم کے بعد طاقت کے پہاڑوں پر کھڑے ہو کر امریکی حکومتیں تبدیل کراتے تھے ۔عالمی معیشت میں چین کی زوردار انٹری کے بعد اب اس کار خیر میں چینی بھی شامل ہو گئے ہیں۔

یہ طاقت کے حصول اور وسائل پر کنٹرول کی لڑائی ہے جو صدیوں سے قوموں کے درمیان لڑی جا رہی ہے ۔پہلے مغرب تگڑا تھا اب مشرق تگڑا ہو رہا ہے ۔نیپال میں حکومت تبدیلی پر چھلانگیں مت لگائیں ۔حکومت عوام نے تبدیل نہیں کی انہوں نے کی ہے جو کبھی امریکہ ہوتے ہیں اور کبھی چین ۔عوام تو ایندھن ہیں جنہیں سالن روٹی بنانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ۔

اس شخص نے کروڑوں روپے خرچ کر کے ساری بادشاہی مسجد مرمت کرائی اور میناروں پر سنگ مر مر کے سفید گنبد بنواۓ مسجد کا مین دروازہ اور شاندار سیڑھیاں بنوا کر مسجد کو دیدہ زیب بنا دیا۔چوبرجی لاہور کے تین مینار تھے اور کھنڈر پڑی تھی اس شخص نے چوتھا مینار اور ساری عمارت کو مرمت کرا کر اس کی عظمت بحال کی۔لاہور کا شالامار باغ ویران پڑا تھاعمارت برباد تھی اور راہ داریاں ٹوٹی پھوٹی تھیں اور فوارے کام نہیں کرتے تھے بلکہ سارا باغ ہی ویران پڑا تھا

اسی شخص نے شالا مار باغ کو از سر نو مرمت کروایا اس وقت سے لوگ اسے بطور سیر گاہ استعمال کر رہے ہیں۔اسی شخص نےقرار داد پاکستان کی جگہ عالیشان مینار پاکستان تعمیر کروایا تھا۔یہ وہ شخص تھا جس نے پاکستان کا دارلحکومت کراچی سے لا کر پہاڑوں کے بیچ اسلام آباد جیسی محفوظ جگہ پر بنوایا اورخوبصورت سرکاری عمارتیں تعمیر کرائیں۔یہ وہ شخص تھا جس نے پاکستان کو خوراک میں خود کفیل بنانے کے لیے سارے پاکستان میں اشتمال اراضیات کرایا اور لوگوں کی بکھری زمینیں یکجا کرا دیں

۔یہ وہ شخص تھا جس نےفیصل آباد میں زرعی تجربات کے لیے 100 ایکڑ رقبے پر زرعی یونیورسٹی قائم کی۔یہ وہ شخص تھا جس نے آب پاشی اور بجلی پیدا کرنے کے لیے پہلے وارسک ڈیم بنوایا، پھر منگلا اور تربیلا ڈیم بنواۓ یہ وہ شخص تھا جس نے مستقبل میں پنجاب یونیورسٹی کی ضرورتوں کو محسوس کر کے اسے نیو کیمپس کے لیے نہر کے دونوں طرف 27 مربع زمین الاٹ کر کے وہاں پر عمارات بنوا دیں۔یہ وہ شخص تھا جس نے دریاۓ راوی، چناب، جہلم اور اٹک پر نیۓ پل تعمیر کراۓ أور سکھر میں دریاۓ سندھ پر ریلوے پل کے ساتھ اتنے چوڑے دریا پر بغیر ستونوں کے شاندار معلق پل بنوایا۔یہ وہ شخص تھا جس نے کراچی سے حیدر آباد تک 100 میل لمبی شارٹ کٹ سپر ہائی وے تعمیر کرائی۔یہ وہ شخص تھا جس نے ٹیکسلا ہیوی مکینیکل کمپلیکس اور پہاڑوں کے اندر ٹینک فیکٹری لگوائ جو خالد ٹینک تیار کرتی ہے۔یہ وہ شخص تھا جس نے رسالپور میں ریلوے انجن بنانے کی فیکٹری لگوائی۔یہ وہ شخص تھا جس نے اسلام آباد میں ریلوے کی بوگیاں تیار کرنے کی فیکٹری لگوائی۔یہ وہ شخص تھا جس کی پالیسییوں سے لاہور، کراچی، فیصل آباد اور ملتان میں ٹیکسٹایل انڈسٹری لگی

۔یہ وہ شخص تھا جس نے فیصل آباد میں کئ ایکڑ رقبے پر ٹیکسٹایل یونیورسٹی بنوا دی۔یہ وہ شخص تھا جس نے مستقبل میں تیل کی منہگائی اور نایابی کو بھانپ کر لاہور سے خانیوال تک تجرباتی طور پر الیکٹرک ٹرین چلائی تھی جس کی ہمارے لوگ تاریں تو کیا پول بھی بیچ کر کھا گۓ ہیں۔1952 میں گوادر حکومت مسقط کا حصہ تھا کرنسی انڈیا کی اور پوسٹ اینڈ ٹیلیگراف پاکستان کا تھا اسی شخص نے گوادر کا علاقہ مسقط سے خرید کر پاکستان میں شامل کیا تھا۔پاکستان کی گوادر بندر گاہ اب پاک چین کے علاوہ وسط ایشیائی ممالک کیلئے راہداری کا باعث بنی ہےیہ وہ شخص تھا

جس نے مشرقی پاکستان میں بھی چاۓ تیار کرنے کے کارخانے اور بانس سے کاغذ تیار کرنے کی بہت بڑی کرنا فلی پیپر مل لگوائی تھی اس کے علاوہ پٹسن سے کپڑا اور بوریاں تیار کرنے کی بڑی بڑی جوٹ ملیں لگوایں اور لاکھوں مچھیروں کی کشتیوں میں انجن فٹ کروا دیۓ تاکہ انہیں سمندر میں دور تک جا کر مچھلیاں پکڑنے میں آسانی ہو۔یہ وہ شخص تھا جس کے استقبال کے لئے امریکی صدر جان ایف کینیڈی اپنی اہلیہ کے ہمراہ خود ایر پورٹ پر موجود تھا

یہ وہ شخص تھا جس نے صرف دس سال میں یہ سب کچھ کر دکھایالیکن ہمارے لالچی لوگوں نے ان جھوٹے سیاستدانوں کے جھوٹے الزامات پر اسے استعفیٰ دینے پر مجبور کیا تھا اس کے علاوہ اس سے کچھ غلطیاں بھی ہوئی ہونگی کیونکہ وہ بہرحال ایک انسان تھا ،لیکنجس شخص نے پاکستان کیلئے یہ سارا کچھ کیا آج یہ احسان فراموش سیاستدان اس کا نام لینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔اس شخص کا نام تھا گریٹ جنرل محمد

سعودی عرب کے ساتھ تیسرا دفاعی معاہدہ کیا سعودی عرب 200 ارب ڈالر دے گا۔۔پاکستان کے لئے مشکلات میں اضافہ۔۔بگرام ایئر بیس واپس کرو ٹرمپ۔عربوں کا مستقبل خطرے میں۔۔ پاکستان نے 40 سال افغانستان کی میزبانی کی لکین۔۔روس بھارت چین کا اکھٹھ ھمارا مستقبل کیا ہوگا۔۔24 کروڑ عوام شدید مشکلات میں 50 لاکھ کی عیاشیاں۔بھوک بھوک سیلاب سیلاب حکومتیں بیرونی ممالک کے ڈوروں پر۔۔بادبان کا تازہ شمارہ ستمبر 2025 اتوار کی شام ان لائن کر دیا جاے گا۔۔۔22 ستمبر کو اپنے ھاکر سے طلب کرے۔۔ بادبان یو ٹیوب پر بھی اپلوڈ

فتنہ الہندوستان کا دہشتگرد افغانستان میں پراصرار طور پر ہلاک*فتنہ الہندوستان کا دہشتگرد گل رحمان عرف استاد مریدافغانستان میں پراسرارطورپرہلاک، *ذرائع* گل رحمان عرف استاد مریدجعفر ایکسپریس حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا

*فتنہ الہندوستان کا دہشتگرد افغانستان میں پراصرار طور پر ہلاک*فتنہ الہندوستان کا دہشتگرد گل رحمان عرف استاد مریدافغانستان میں پراسرارطورپرہلاک، *ذرائع* گل رحمان عرف استاد مریدجعفر ایکسپریس حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا، * بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا کے مطابق فتنہ الہندوستان کا دہشتگرد افغانستان کے صوبے ہلمند میں17 ستمبر 2025 کو ہلاک ہوا، *ذرائع* دہشتگرد گل رحمان فتنہ الہندوستان( مجید بریگیڈ) کا ٹرینر اور آپریشنل کمانڈر تھا، *ذرائع* دہشتگردگل رحمان پاکستانی سیکیورٹی فورسز ، چینی شہریوں ، معصوم شہریوں اور مختلف اداروں پر حملوں میں ملوث تھا، *زرائع*فتنہ الہندوستان نے پاکستان کے نہتے معصوم شہریوں، سیکیورٹی فورسز اور سی پیک منصوبوں کو نشانہ بنایا، *ذرائع* فتنہ الہندوستان نے جعفر ایکسپریس، کراچی میں چینی قونصلیٹ اور گوادر پی سی ہوٹل میں دہشتگردانہ کاروائیاں کیں، *ذرائع* فتنہ الہندوستان نے خضدار سکول بس دھماکہ، کراچی میں کنفیوشس انسٹیٹوٹ خود کش دھماکہ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج حملہ اور کوئٹہ ریلوے اسٹیشن میں دہشتگردانہ کاروائیاں کیں، *ذرائع*امریکہ فتنہ الہندوستان کے مجید برگیڈ کو عالمی دہشتگرد تنظیم قرار دے چکا ہے، *زرائع*پاکستان اور چین کا فتنہ الہندوستان کے مجید برگیڈ کو اقوام متحدہ کی دہشتگرد فہرست میں ڈالنے کا مطالبہ، *ذرائع*فتنہ الہندوستان کے دہشتگرد کی ہلاکت اس بات کا ثبوت ہے کہ افغان سرزمین پاکستان میں دہشتگردی کے لیے استعمال ہو رہی ہے، *زرائع*