*پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریوں پر مبنی اسپیشل وڈیو “ہر لحظہ تیار” ریلیز کر دی گئی۔۔ *بھارت نے اگر جنگ کرنی ہے تو یہ اسکی چوائس ہے لیکن اسے ختم کیسے کرنا ہے یہ پھر ہماری چوائس ہو گی. ڈی جی آئی ایس پی آر۔ ایئر اسپیس کی نگرانی سخت، گلگت و اسکردو کی پروازیں منسوخ۔ 4 اھم شخصیات کو گرفتار کے بعد نامعلوم جگہ پر منتقل۔۔افواج کی چھٹیاں منسوخ ھسپتالوں مے ایمر جیسی نافذ۔۔لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک مشیر برائے قومی سلامتی مقرر۔بارڈر پر سائرن بجا دِیا گیا شدید خطرہ۔پی ایس ایل کا میلہ مکمل طور پر ناکام۔سرحدوں پر ایمرجنسی نافذ ۔ جنگی سارن بج گیا۔ گریڈ 19 کے افیسر کو گریڈ 22 پر تعینات کر دیا گیا نوٹیفکیشن جاری تفصیلات بادبان ٹی وی پر

پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمٰن ۔ اظہر سیدمولانا فضل الرحمن نے اسٹیبلشمنٹ کو وہ للکارے مارے ہیرو ہی بن گئے لیکن ان للکاروں کا سارا فائدہ چپکے سے اسٹیبلشمنٹ کے کمزور ہوتے لومڑ نے اٹھا لیا ۔ مولوی صاحب کے والد مفتی محمود بھٹو کے خلاف امریکہ اور اسکے نکے یعنی پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کے بنائے نو ستاروں میں سے سب سے دمکتا ستارہ تھے ۔ ان چمکتے دمکتے ستاروں کی کہکشاں بھٹو اسے بلیک ہول کو نگل گئی ۔لومڑ نے صدر اسحاق کی مدد سے نواز شریف کی پہلی بغاوت کچلی چلمن کے پیچھے چھپے مولوی فضل الرحمن دندیاں نکال رہے تھے ۔اس سے پہلے بینظیر بھٹو کو کرپشن کے الزام میں لومڑ نے شیر کی مدد سے فارغ کرایا مولوی صاحب شیر کے ساتھ کھڑے تھے ۔دوبئی میں پراسرار بیماری کے ہاتھوں رفتہ رفتہ قدم قدم آسمانوں کے سفر کی تیاری کرنے والے مشرف نے جب نواز شریف کو فارغ کیا مولوی صاحب چھلانگ لگا کر مشرف کی کشتی میں بیٹھ گئے ۔ قوم کو اسٹیبلشمنٹ اور مولوی صاحب نے مل کر خوب ہی مزیدار جانور بنایا اور کتاب کے نشان پر خیبر پختونخوا میں حکومت جبکہ مرکز میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ ہتھیا لیا ۔رند کے رند رہے ہاتھ سے جنت نہ گئی مولوی صاحب نے آخری معرکہ ایک آئینی ترمیم کی شکل میں مارا اور مشرف کو مزید حکومت کرنے کا جواز فراہم کر دیا ۔اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ حالیہ ماضی میں آخری معرکہ جاری تھا

۔ مولوی صاحب نے وہ گگلی ماری پیپلز پارٹی ایسی جماعت کو کلین بولڈ ہی نہیں کیا عوام کے سامنے ولن بھی بنا دیا ۔استعفوں کی شرط کا مطلب پیپلز پارٹی کے بال و پر کاٹنا تھا اور اس شرط کے زریعے مولوی صاحب نے پیپلز پارٹی کے بال و پر کاٹ دئے ۔نواز شریف اس وقت حقیقی معنوں میں اسٹیبلشمنٹ کیلئے ڈراؤنا خواب ہے لیکن نواز شریف نے عدلیہ کے ہاتھوں جس طرح یوسف رضا گیلانی کو کالا کوٹ پہن کر کلین بولڈ کرایا اسی طرح پیپلز پارٹی کو پی ڈی ایم سے بھی کلین بولڈ کرا دیا ۔مولوی فضل الرحمٰن صاحب کی اسمبلیوں سے استعفوں کی رائے اگر اس قدر صائب تھی تو ن لیگ قومی اور صوبائی اسمبلی سے استعفے دے دیتی ۔ جن استعفوں کے مطالبہ کو تسلیم نہ کرنے پر پیپلز پارٹی کو پی ڈی ایم سے نکالا اس مطالبہ پر خود بھی عمل نہیں کیا اور “شیر کے جگرے ایسا اپوزیشن لیڈر”کا لقب بھی قابو کر لیا ۔ن لیگ کے سمجھدار لوگ پیپلز پارٹی کو دوبارہ پی ڈی ایم میں شامل کرنا چاہتے ہیں ۔ پیپلز پارٹی بھی پی ڈی ایم میں واپس آنا چاہتی ہے لیکن اکلوتے لیڈر کے ٹائٹل کا لالچ اور مولوی صاحب کی پی ڈی ایم پر گرفت اس راہ میں رکاوٹ ہے ۔مولوی صاحب کے استعفوں کی شرط نے اصل میں اسٹیبلشمنٹ کو بہت بڑا ریلیف دیا ہے ۔پی ڈی ایم کو توڑنا ، بھٹو کے خلاف تحریک چلانا ، مشرف کی کشتی میں بیٹھنا ، بینظیر اور نواز شریف سے بے وفائی کرنا ہی تاریخ نہیں ہمسائے میں طالبعلموں کی کامیابی کا جشن منانا بھی تاریخ ہے اور وہ تاریخ یہ ہے مولوی ہمیشہ سے ہی ریاست کے اندر ریاست بنانے والوں کا سرمایہ ہوتے ہیں اور عوام کو صرف چ بنایا جاتا ہے گندے والا چ نہیں چغد والا چ ۔مولوی کبھی بینظیر کی کشتی کی سواری کرتا ہے کبھی نواز شریف کے جہاز میں اڑانیں بھرتا ہے لیکن اصل مالکان جب بھی اشارہ کریں نواز شریف کے خلاف کھڑا ہوجاتا ہے اور آصف علی زرداری کو عوامی مجرم بنا دیتا ہے اور کبھی بینطیر بھٹو کو امریکی سنڈی کا لقب دیتا ہے ۔ مولوی صاحب کو دیا گیا آخری ٹاسک یہ ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ دوبارہ اتحاد نہ کر سکیں ۔ ہدف کو پورا کرنے کیلئے مولوی صاحب اپنی تمام توانائیاں خرچ کر دیں گے، جان لڑا دیں گے لیکن یہ اتحاد ہونے نہیں دیں گے ۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی فوج کو پاکستان پر حملہ کرنے کی اجازت دیدی ، ہندوستان ٹائمز۔۔بھارتی فوج میں بغاوت۔اقوام متحدہ میں بھارت نے خواجہ آصف کا بیان بطور ثبوت پیش کردیا ۔پاکستان کرکٹ ٹیم اب کسی بھی صورت بھارت نہیں جائےگی، محسن نقوی۔۔۔۔ہم پہل نہیں کریں گے، بھارت نے پہل کی تواینٹ کا جواب پتھر سے ہوگا، پاکستان۔ث۔پاک بھارت سرحد پر کشیدگی ہے لیکن فکر کی ضرورت نہیں، پاک فوج ہر جارحیت کا مقابلہ کرنے کی بھرپورصلاحیت رکھتی ہے، مریم۔پاک بھارت کشیدگی جنگ میں تبدیل گولوں کا آزادانہ استعمال۔تفصیلات کے لیے بادبان نیوز

سردار ایاز صادق کا 8 روزہ سعودی عرب کا دورہ تفصیلات کے لیے بادبان نیوز

‏اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی مکہ مکرمہ میں مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی سے ملاقات ہوئی.اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمانی وفد کے ہمراہ مکہ مکرمہ میں مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی سے ملاقات کی۔

ملاقات میں مسلم امہ کے اتحاد کے فروغ اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اسپیکر سردار ایاز صادق نے مسلم ممالک کے مابین اتحاد کو فروغ دینے، اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے،

مسلم معاشروں میں بچیوں کی تعلیم کو عام کرنے اور عالمی سطح پر اسلام کے حقیقی تشخص کو اجاگر کرنے کے سلسلے میں مسلم ورلڈ لیگ کے کردار کو سراہا۔

مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی نے امت مسلمہ میں اتحاد و یکجہتی کے فروغ کے لیے پاکستان کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسلامی دنیا کا ایک اہم ملک ہے اور اس نے ہمیشہ امہ کے اتحاد کے لیے قابلِ قدر خدمات سر انجام دیں ہیں۔

جنگ شروع بھارت کو ریسکیو کے لیے ٹرمپ میدان میں 80 فیصد وزارت خارجہ کے افسران دوھری شھریت کے حامل ایک لاکھ 72 ھزار سے زائد افواج پاکستان کے سپاہی جنگ کے لئے بارڈر پر 77 ھزار حجاج رل گئے چین کا دورہ چیف جسٹس آف پاکستان نے کیا کھویا کیا پایا مودی سرکار کا پاکستان پر جعلی الزام مودی کا اقتدار خطرے میں تفصیلات سھیل رانا لاءیو میں

این ایچ اے میں غیر قانونی تعیناتیاں اور کھربوں روپے کی کرپشن اسلام آباد ھای کورت ان ایکشن۔کرپشن اور بدعنوان لوگوں کو واپس نہ بھیجا گیا تو گرفتاریاں ھونگی۔ 21گریڈ کی پوسٹ پر 19 گریڈ والے کی تعیناتیاں۔۔سانڈوں کی بھرمار این ایچ اے کو ماسی ویڑہ بنا دیا گیا ہے۔۔ تفصیلات بادبان ٹی وی پر

*اسلام آباد ہائیکورٹ کا این ایچ اے پر زبردست وار — غیر قانونی ڈیپوٹیشنز پر وزارت اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ایک ماہ کی مہلت**بادبان ٹی وی رپورٹ**اسلام آباد– اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک دھماکہ خیز سماعت کے دوران جسٹس بابر ستار نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) میں غیر قانونی ڈیپوٹیشنز پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے کی ساخت کو تباہ کرنے اور مستقل افسران کے ترقیاتی حقوق کو قتل کرنے کے مترادف ہے۔**

چیئرمین شہریار سلطان، ممبر ایڈمنسٹریشن عمر سعید چوہدری، اور قائم مقام ڈائریکٹر پرسنل ثروت حبیب ملک عدالت میں پیش ہوئے لیکن ڈیپوٹیشنز کے ذریعے ادارے کے کلیدی عہدوں پر قبضہ کرنے کا کوئی قانونی جواز پیش نہ کر سکے۔**عدالت میں سامنے آئی ہوشربا خلاف ورزیاں: نان ٹیکنیکل افسران، حساس عہدوں پر تعینات**سید مظہر شاہ (FBR، BPS-19): ممبر فنانس تعینات، جب کہ انجینئرنگ پوسٹ پر تنخواہ لے رہے ہیں۔

**عمر سعید چوہدری: ٹیکنیکل عہدے پر براجمان، بغیر کسی متعلقہ اہلیت کے۔**منصور اعظم (PAAS، BPS-20): نان ایکزیسٹنگ عہدے “ممبر امپلیمنٹیشن” پر تعینات۔**ثروت حبیب ملک (FBR، BPS-18): دو عہدوں پر غیر قانونی طور پر فائز، جن میں GM Admin بھی شامل ہے۔**دیگر افسران جیسے مریم خان، مریم خالد، عائشہ کومل، شاہینہ خلیل ،حرا رضوان ،ڈاکٹر بینش ،عثمان چٹھہ، طارق محمود بھٹی ،اسامہ شہباز ، وغیرہ، سب کو سروس رولز کے برعکس تعینات کیا گیا۔*فاروق قیصرانی(BPS -19) جی ایم آڈٹ۔*ناصر (BPS-17) ڈائریکٹر پرسنل* *سب سے سنگین کیس:*میاں طارق لطیفریلوے افسر میاں طارق لطیف، جنہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ری پیٹری ایٹ کرنے کا حکم دیا، اب تک “ممبر اسپیشل انیشی ایٹو اینڈ انفورسمنٹ” کے فرضی عہدے پر قابض ہیں۔ پارلیمانی ہدایات کو نظرانداز کرتے ہوئے سات سے زائد سرکاری گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں۔ڈیپوٹیشن کی حد عبور کرنے والے افسرانعدالت نے ایسے افسران پر بھی سخت ناراضی کا اظہار کیا جو نو سال سے زائد ڈیپوٹیشن پر ہیں اور واپس جانے سے انکاری ہیں۔ سیاسی پشت پناہی کی مدد سے یہ افسران ادارے کے ڈھانچے کو کھوکھلا کر رہے ہیں۔*عدالت کی حتمی مہلت:*

*ایک ماہ میں ریفارمز ورنہ کارروائی**جسٹس بابر ستار نے وزارت مواصلات، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، اور این ایچ اے کو 30 روز کی ڈیڈلائن دی:**تمام غیر قانونی ڈیپوٹیشنز ختم کی جائیں**تمام افسران فوراً واپس بھیجے جائیں*مکمل رپورٹ عدالت میں جمع کروائی جائےبصورت دیگر، اعلیٰ افسران کے خلاف سخت تادیبی اور قانونی کارروائی ہوگی۔پارلیمانی کمیٹی کی بازگشتاسی معاملے پر ایک روز قبل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے بھی شدید ردعمل دیا۔ چیئرمین شہریار سلطان کی طرف سے پیش کی گئی “ریشنیلائزیشن پلان” کی یقین دہانیوں کو کمیٹی نے ناکافی اور مبہم قرار دیا۔

مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی بھرپور مذمت تفصیلات بادبان ٹی وی پر

*_وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا 52واں اجلاس_*مشترکہ مفادات کونسل کی پہلگام واقعے کے بعد بھارتی یکطرفہ غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی بھرپور مذمت مشترکہ مفادات کونسل کی قومی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے بھارتی غیر قانونی اقدامات اور بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کے تناظر میں پورے ملک و قوم کے لئے اتحاد اور یکجہتی کا پیغام پاکستان ایک پر امن اور زمہ دار ملک ہے لیکن ہم اپنا دفاع کرنا خوب جانتے ہیں : مشترکہ مفادات کونسل تمام صوبائی وزراء اعلیٰ کا بھارت کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف یک زبان ہو کر اتحاد و قومی یکجہتی کا اظہارمشترکہ مفادات کونسل کی سینیٹ میں بھارتی غیر قانونی و غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے خلاف قرارداد کی بھر پور پزیرائیسندھ طاس معاہدے کی معطلی اور پاکستان کا پانی روکنے کی صورت میں پاکستان اپنے آبی مفادات کے تحفظ کا حق رکھتا ہے : مشترکہ مفادات کونسلوزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا 52واں اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔*مشترکہ مفادات کونسل نے نئی نہروں کے حوالے سے مندرجہ ذیل فیصلہ کیا ہے Decisions: 1. The Council of Common Interests endorses the policy of the federal government as given below:”Federal Governmet has decided that no new canals will be built without mutual understanding from CCI. It has been decided that the Federal Government will not move further until mutual understanding is evolved among the provinces.It is engaging all provincial governments to chart out a long-term consensus roadmap for development of agriculture policy & water management infrastructure across Pakistan. Water rights of all provinces are enshrined in the Water Apportionment Accord-1991 and Water Policy-2018; with the consensus of all stakeholders.To allay the concerns of all provinces and to ensure Pakistan’s food and ecological security, a committee is being formed with representation from the federation and all provinces.The committee will propose solutions to Pakistan ‘s long term agriculture needs and water use of all provinces in line with the two consensus documents.Water is one of the most precious commodities and the makers of the Constitution recognized this, mandating all water disputes to be resolved amicably through mutual understanding and concerns of any province shall be addressed through due diligence amongst all stakeholders.2. In view of the above, after deliberations, the Council decided that the provisional ECNEC approval dated 7 February 2024 for construction of new canals and the IRSA water availability certificate issued in its meeting dated 17 January 2024 be returned. Planning Division and IRSA are directed to ensure consultation with all stakeholders, in the interest of national cohesion and to address any and all concerns until mutual understanding is reached.*اجلاس کو سی سی آئی سیکیریٹیریٹ کی جانب سے مشترکہ مفادات کونسل کی مالی سال 2021-2022 ، مالی سال 2022-2023 اور مالی سال 2023-2024 کی رپورٹس پیش کی گئیں.*مشترکہ مفادات کونسل نے سی سی آئی سیکیریٹیریٹ ریکروٹمنٹ رولز کی منظوری دے دی.*اجلاس کو کابینہ ڈویژن کی جانب سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی سال 2020-2021, سال 2021-2022 ، سال 2022-2023 اور اسٹیٹ آف انڈسٹری کی سال 2021, 2022 اور 2023 کی رپورٹس پیش کی گئیں.اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف ، وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام ، چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی ۔___

ایران بندرگاہ دھماکے میں فوت ہونے والے افراد کی تعداد 45 ہوگئی۔۔ترکی سے فوجی کارگو طیارے ‘جنگی سازوسامان’ لے کر پاکستان پہنچ پر انڈیا میں کہرام مچ گیا۔۔پاکستان کے بیانیے کی فتح ،بھارت کی درخواست پرخواجہ آصف کا انسٹاگرام اکاؤنٹ بھی بلاک۔مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی بھرپور مذمت۔مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی بھرپور مذمت۔ تفصیلات بادبان ٹی وی پر

ایران بندرگاہ دھماکے میں فوت ہونے والے افراد کی تعداد 45 ہوگئی