انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان کی کتب فراہمی اور بچوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرانے کی درخواستیں منظور کرلیں۔تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان کی کتب فراہمی اور بچوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرانے کی درخواستوں پر سماعت کی۔جج امجد علی شاہ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی دونوں درخواستیں منظور کرتے ہوئے جیل سپریٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ ملزم کو کتابیں فراہم کی جائیں، عید سے قبل ملزم کی بچوں سے ٹیلی فونک گفتگو بھی کرائی جائے۔ یاد رہے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں متفرق درخواستیں دائر کر رکھی تھیں۔دوسری جانب انسداد دہشتگری عدالت راولپنڈی نے پی ٹی آئی کے نومبر میں احتجاج کے معاملے میں ملزمان حوالگی کی اسلام آباد پولیس کی درخواست منظور کرلی۔ عدالت نے اسلام آباد کے 5 مقدمات میں 118 ملزمان کو وفاقی پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔ ملزمان کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ کراچی کمپنی، آبپارہ،رمنا اور تھانہ کوہسار میں مقدمات درج ہیں۔ ملزمان کو 3 ہفتے قبل اسلام آباد پولیس نے اٹک جیل میں شامل تفتیش کیا تھا۔ وفاقی پولیس کو 8 مقدمات میں مطلوب ملزمان اٹک جیل میں تھے، 3 مقدمات میں ملزمان کی حوالگی کے احکامات پہلے ہی جاری کئے جاچکے ہیں۔—–سانحہ جعفرایکسپریس کے 17روز بعد کوئٹہ سے پشاور اور پشاور سے کوئٹہ ٹرین سروس بحال ہو گئی۔کل پشاورسے روانہ ہونے والی جعفرایکسپریس ٹرین کوئٹہ پہنچ گئی،9بوگیوں پر مشتمل ٹرین200سے زائد مسافروں کو لیکرکوئٹہ پہنچی، کوئٹہ سے پشاور کے لئے آج روانہ ہونے والی جعفر ایکسپریس کل شام پشاور پہنچے گی۔ریلوے حکام کے مطابق دوران سفر اور ریلوے سٹیشنوں پر سکیورٹی کے فل پروف انتظامات کئے گئے تھے ۔حکام نے بتایا ہے کہ کل صبح کوئٹہ سے 10بجے 9بوگیوں پر مشتمل عید اسپیشل ٹرین 400 مسافروں کولیکر پشاور کے لئے روانہ ہوگی،جعفرایکسپریس سکھر، لاہور،راولپنڈی سے ہوتی ہوئی پشاور پہنچے گی۔دوسری جانب کوئٹہ کیلئے ٹرین سروس بحال ہونے پر مسافروں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین سروس بحال ہونے سے اپنوں میں عید منانے کا موقع ملا،سکیورٹی فول پروف انتظامات دیکھنے کو ملے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز پشاور سے وفاقی وزیر امیر مقام اور ریلوے حکام نے جعفر ایکسپریس کو کوئٹہ کیلئے روانہ کیا تھا، جعفر ایکسپریس پشاور سے روانہ ہو کر پنجاب، سندھ اور پھر بلوچستان سے ہوتی ہوئی 34 گھنٹے کے سفر کے بعد آج کوئٹہ پہنچی ہے،جعفر ایکسپریس واحد ریل گاڑی ہے جو چاروں صوبوں سے گزرتی ہے۔خیال رہے کہ جعفر ایکسپریس 11 مارچ کو بولان کے پہاڑی سلسلوں میں دہشت گردوں کے حملے کا شکار ہوئی تھی جس کے بعد ٹرین سروس کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا۔ —–صدر مملکت کی جانب سے 23 مارچ کو یوم پاکستان اور عید الفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کے اعلان کے بعد پنجاب کی 43 جیلوں میں مجموعی طور پر 1606 قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر کی جیلوں میں سزاؤں میں کمی کاسب سے زیادہ فائدہ سینٹرل جیل لاہور اور اڈیالہ جیل کے قیدیوں کو ہوا۔ سینٹرل جیل لاہور میں 196، اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 183 قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی گئی۔اڈیالہ جیل میں سزاؤں میں تخفیف سے 183 قیدیوں کو فائدہ ہوا، تاہم 105 قیدیوں کو سزاوں میں کمی کے بعد مدت مکمل ہونے پر اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا، قیدیوں کو دو دن قبل اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے گزشتہ پفتے یوم پاکستان اور عیدالفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 180 روز کی خصوصی رعایت دی تھی۔صدر آصف علی زرداری نے سزاؤں میں کمی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت دی، ایک تہائی قید کاٹنے والے 65 سال سے زائد عمر کے مرد اور 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدیوں پر سزا میں کمی کا اطلاق ہونا تھا۔واضح رہے کہ سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی، ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہوتا، جبکہ سزاؤں میں کمی کا اطلاق زنا، چوری، ڈکیتی، اغوا، دہشت گردی میں سزا یافتہ مجرمان پر بھی نہیں ہوتا۔ معاون خصوصی طارق فاطمی کی اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر سے ملاقات ہوئی پاکستانی مستقل مشن کے مطابق ملاقات میں کشمیر، فلسطین اور سلامتی کونسل اصلاحات پر تبادلۂ خیال کیا گیا, معاونِ خصوصی طارق فاطمی نے آج نیویارک میں اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر فیلمن یانگ سے ملاقات کی ،معاونِ خصوصی نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ سال منظورشدہ “پیکٹ فار دی فیوچر” (مستقبل کا معاہدہ) عالمی تعاون کی بحالی میں معاون ثابت ہوگا,انہوں نے ترقی، مالیاتی قرضوں اور بین الاقوامی مالیاتی نظام میں اصلاحات پر پاکستان کے دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کو اجاگر کیا,انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر کو سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر پاکستان کی ترجیحات سے آگاہ کیا,معاونِ خصوصی نے زور دیا کہ پاکستان ایک زیادہ جمہوری، نمائندہ، جوابدہ اور شفاف سلامتی کونسل کی حمایت کرتا ہے،جسے اتفاقِ رائے اور وسیع البنیاد عمل کے ذریعے تشکیل دیا جائے،جو اقوامِ متحدہ کے تمام رکن ممالک کی وسیع ترین حمایت حاصل کرے,معاون خصوصی طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ماننا ہے کہ “یونائٹنگ فار کنسینس” (UfC) گروپ کی تجویز سب سے بہتر آپشن ہے,اس تجویز کے تحت مساوی جغرافیائی نمائندگی کے ساتھ مزید غیر مستقل اراکین کا اضافہ کیا جائے،یہ اراکین انتخابی عمل کے ذریعے جوابدہ ہوں،پاکستان، فلسطین جنگ بندی معاہدے کے تمام مراحل پر عملدرآمد کا مطالبہ کرتا ہے, مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کا قیام صرف ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعے ممکن ہے,پردیسیوں کی عید کی خوشیاں منانے سے قبل ہی ٹرانسپوٹرز نے چھریاں تیز کرلیں پردیسیوں کی اپنے پیاروں کیساتھ عید منانے کیلئےواپسی جاری ہے ۔ مہنگائی کے دور میں ٹرانسپورٹرز نے منھ مانگے کرائے مانگنے شروع کردیے ، مقرر کردہ کرایوں کے ساتھ عیدی کے نام پر اضافی کرایہ موصول کیا جانے لگا، مسافر رل گئے ، انتظامیہ لاری اڈے اور دیگر بس اڈوں پر اضافی کرائے ختم نہ کروا سکی ، اگر کوئی شہری انتظامیہ سے شکایت کرے تو انتظامیہ صرف اسی ایک مسافر کے چند پیسے واپس دلوا دیتی ہے مگرسینکڑوں مسافر منھ مانگے کرائے دے کر گھروں کو جانے لگے ۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ ٹرانسپوٹرز کو کرائے میں اضافے کے حوالے اگر کوئی شکایت کرے تو ٹرانسپورٹرز اس مسافر کو گاڑی سے اتار دیتے ہیں ، انتظامیہ بھی ٹرانسپوٹرز کے سامنے بے بس نظر آتی ہے ۔ ملتان کاکرایہ 1800 کرایہ جبکہ 2300 روپے وصول کرنے لگے ہیں ، سوات کاکرایہ 2400جبکہ 3000 تک کرایہ وصول کیاجانےلگا،متعدد شہروں کے کرایوں میں 500ے 1000 روپے تک اضافہ کیا جا چکا ہے ۔ بلکہ کئی ٹرانسپوٹرز کے اڈوں پر تو کرایہ نامہ ہی درج نہہیں ہے ۔ مسافر کہتے ہیں کہ انتظامیہ کرایوں کے اضافی وصولی کا نوٹس لیں: پاکستان میں گذشتہ سال کے آخری چار مہینوں اور موجودہ سال کے پہلے دو مہینوں میں معمول سے بہت کم بارشیں ہوئی ہیں۔ زراعت کے لئے پانی کی شدید قلت ہے اور زیر زمین پانی بھی تیزی سے نیچے جا رہا ہے۔منگلا اور تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر ہے۔ منگلا میں اس وقت پانی کی سطح ایک ہزار ساٹھ فٹ اور تربیلا میں یہ چودہ سو فٹ ہے۔ جب ان ڈیموں میں پانی کا لیول یہ آ جاتا ہے تو ان ڈیموں سے زراعت کے لئے مزید پانی نہیں نکالا جا سکتا۔ماحولیاتی منظر نامے کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ امکان ہے کہ سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے کئی حصوں میں خشک سالی بڑھ سکتی ہے۔ملک کے بالائی حصوں میں موسم سرما کے دوران کچھ بارش اور برفباری ہوئی۔وسطی حصوں میں کم بارشیں ہوئیں۔ جنوبی حصوں میں تقریباً خشک موسم رہا اور محکمہ موسمیات کے مطابق یہ خشک موسم چھ مہینوں سے زائد عرصے پر محیط رہا۔انڈس ریور سسٹم اتھارٹی کےمطابق دریاؤں اور ڈیموں میں پانی چالیس فیصد سے زائد کم ہے اور اپریل میں صرف پینے کے لیے پانی کی تقسیم ہو گی جب کہ مئی کے شروع میں صورت حال کا دوبارہ جائزہ لے کر خریف کی فصل کے لیے پانی کی تقسیم کا فیصلہ کیا جائے گا۔