
Monthly Archives: March 2025


چلو او صدر یوکرائن کے ساتھ امریکہ میں کیا ھوا اور ھمارے ساتھ کیا ھو گا جب ذوالفقار علی بھٹو نے نھی مانا پھانسی ضیانے نہ مانا تو سی ون تھرٹی کریش بینظیر نہ مانی تو شھید مشرف نہ مانا تو کیانی اب بھی کچھ ھونے والہ ھے تفصیلات بادبان نیوز پر

چلو آو میں بتاتا ہوں وہاں کیا ہوا امریکہ میں وائٹ ہاؤس، اوول آفس۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بڑی کرسی پر بیٹھے ہیں، ان کے ساتھ نائب صدر جے ڈی وینس بھی موجود ہیں۔ ساتھ صدر وولودیمیر زیلنسکی براجمان ہیں جو قدرے سنجیدہ اور محتاط نظر آ رہے ہیں۔ٹرمپ: (سیدھا زیلنسکی کی طرف دیکھ کر)”مسٹر زیلنسکی، سیدھی بات ہے، آپ کی جنگ ہماری مدد کے بغیر دو ہفتے بھی نہیں چل سکتی تھی۔ اور پھر بھی، آپ ہمیں شکریہ کہنے میں ہچکچا رہے ہیں؟”زیلنسکی: (سنجیدگی سے)”مسٹر پریزیڈنٹ، یوکرین نے ہمیشہ امریکی عوام کا شکریہ ادا کیا ہے، لیکن صرف امداد کافی نہیں ہے، ہمیں مضبوط سیکیورٹی گارنٹیز کی ضرورت ہے۔”جے ڈی وینس: (ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ)”سیکیورٹی گارنٹیز؟ آپ کو اپنی باتوں میں بھی حقیقت پسندی لانی چاہیے۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ امریکا نے اب تک کتنا خرچ کیا ہے؟”ٹرمپ: “یہ سب جاننے کی ضرورت نہیں، میں بس یہ جاننا چاہتا ہوں کہ آپ ہمیں کب شکریہ کہیں گے!

ہم نے اربوں ڈالر دیے، ہتھیار دیے، حمایت دی، اور آپ ہمیں احسان مند ہونے کا ایک لمحہ بھی نہیں دیتے!”زیلنسکی: (پریشان ہو کر)”مسٹر پریزیڈنٹ، ہماری بقا کا انحصار آپ کی پالیسیوں پر ہے، لیکن کیا آپ بھول گئے کہ روس نے ماضی میں بھی معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے؟ ہمیں مضبوط ضمانتیں چاہییں، ورنہ یہ جنگ کبھی ختم نہیں ہوگی۔”ٹرمپ: (مسکراتے ہوئے)”معاہدوں کی خلاف ورزی؟ تو پھر آپ کیا چاہتے ہیں؟ امریکا آ کر خود آپ کی جنگ لڑے؟”زیلنسکی: (سنجیدگی سے)”میں چاہتا ہوں کہ امریکا اور مغربی دنیا روس کے ساتھ ایسی ڈیل نہ کرے جو یوکرین کے مفادات کے خلاف ہو۔ اوباما اور بائیڈن کی انتظامیہ نے پہلے ہی ایسی غلطیاں کیں جن کا ہم آج خمیازہ بھگت رہے ہیں۔”

جے ڈی وینس: (طنزیہ لہجے میں)”اوہ، تو اب یہ سب ہمارے اوپر ڈال رہے ہیں؟ آپ کے پاس کوئی اور بہانہ نہیں؟”ٹرمپ: (غصے سے)”زیلنسکی، تم ورلڈ وار تھری کا جوا کھیل رہے ہو! اگر تم نے سمجھداری سے کوئی معاہدہ نہ کیا، تو شاید ہم پیچھے ہٹ جائیں!

“زیلنسکی: (مایوسی سے)”ہم روس کے سامنے جھک نہیں سکتے، مسٹر پریزیڈنٹ۔”ٹرمپ: (آنکھ دبا کر)”جھکنے کی ضرورت نہیں، بس تعریف کر دو! کہو: ’تھینک یو، پریزیڈنٹ ٹرمپ، یو آر دا گریٹسٹ!‘ پھر دیکھیں گے کیا ہو سکتا ہے!”زیلنسکی: (ہچکچاتے ہوئے)”میں اس وقت سنجیدہ بات کر رہا ہوں۔”ٹرمپ: (ہنستے ہوئے)”میں بھی! اگر تمہیں ہماری سپورٹ چاہیے تو پہلے ہمارے کام کی قدر کرو!”زیلنسکی: (سر جھٹک کر)”میں غلط جگہ آ گیا ہوں کیا؟”اب آپ بتائیں امریکہ نے یوکرین کے ساتھ ٹھیک کیا؟ اور اب یوکرین کا فیوچر( حشر) کیا ہوگا؟

چلو او صدر یوکرائن کے ساتھ امریکہ میں کیا ھوا اور ھمارے ساتھ کیا ھو گا جب ذوالفقار علی بھٹو نے نھی مانا پھانسی ضیانے نہ مانا تو سی ون تھرٹی کریش بینظیر نہ مانی تو شھید مشرف نہ مانا تو کیانی اب بھی کچھ ھونے والہ ھے تفصیلات بادبان نیوز پر

چلو آو میں بتاتا ہوں وہاں کیا ہوا امریکہ میں وائٹ ہاؤس، اوول آفس۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بڑی کرسی پر بیٹھے ہیں، ان کے ساتھ نائب صدر جے ڈی وینس بھی موجود ہیں۔ ساتھ صدر وولودیمیر زیلنسکی براجمان ہیں جو قدرے سنجیدہ اور محتاط نظر آ رہے ہیں۔ٹرمپ: (سیدھا زیلنسکی کی طرف دیکھ کر)”مسٹر زیلنسکی، سیدھی بات ہے، آپ کی جنگ ہماری مدد کے بغیر دو ہفتے بھی نہیں چل سکتی تھی۔ اور پھر بھی، آپ ہمیں شکریہ کہنے میں ہچکچا رہے ہیں؟”زیلنسکی: (سنجیدگی سے)”مسٹر پریزیڈنٹ، یوکرین نے ہمیشہ امریکی عوام کا شکریہ ادا کیا ہے، لیکن صرف امداد کافی نہیں ہے، ہمیں مضبوط سیکیورٹی گارنٹیز کی ضرورت ہے۔”جے ڈی وینس: (ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ)”سیکیورٹی گارنٹیز؟ آپ کو اپنی باتوں میں بھی حقیقت پسندی لانی چاہیے۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ امریکا نے اب تک کتنا خرچ کیا ہے؟”ٹرمپ: “یہ سب جاننے کی ضرورت نہیں، میں بس یہ جاننا چاہتا ہوں کہ آپ ہمیں کب شکریہ کہیں گے! ہم نے اربوں ڈالر دیے، ہتھیار دیے، حمایت دی، اور آپ ہمیں احسان مند ہونے کا ایک لمحہ بھی نہیں دیتے!”زیلنسکی: (پریشان ہو کر)”مسٹر پریزیڈنٹ، ہماری بقا کا انحصار آپ کی پالیسیوں پر ہے، لیکن کیا آپ بھول گئے کہ روس نے ماضی میں بھی معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے؟ ہمیں مضبوط ضمانتیں چاہییں، ورنہ یہ جنگ کبھی ختم نہیں ہوگی۔”ٹرمپ: (مسکراتے ہوئے)”معاہدوں کی خلاف ورزی؟ تو پھر آپ کیا چاہتے ہیں؟ امریکا آ کر خود آپ کی جنگ لڑے؟”زیلنسکی: (سنجیدگی سے)”میں چاہتا ہوں کہ امریکا اور مغربی دنیا روس کے ساتھ ایسی ڈیل نہ کرے جو یوکرین کے مفادات کے خلاف ہو۔ اوباما اور بائیڈن کی انتظامیہ نے پہلے ہی ایسی غلطیاں کیں جن کا ہم آج خمیازہ بھگت رہے ہیں۔”جے ڈی وینس: (طنزیہ لہجے میں)”اوہ، تو اب یہ سب ہمارے اوپر ڈال رہے ہیں؟ آپ کے پاس کوئی اور بہانہ نہیں؟”ٹرمپ: (غصے سے)”زیلنسکی، تم ورلڈ وار تھری کا جوا کھیل رہے ہو! اگر تم نے سمجھداری سے کوئی معاہدہ نہ کیا، تو شاید ہم پیچھے ہٹ جائیں!”زیلنسکی: (مایوسی سے)”ہم روس کے سامنے جھک نہیں سکتے، مسٹر پریزیڈنٹ۔”ٹرمپ: (آنکھ دبا کر)”جھکنے کی ضرورت نہیں، بس تعریف کر دو! کہو: ’تھینک یو، پریزیڈنٹ ٹرمپ، یو آر دا گریٹسٹ!‘ پھر دیکھیں گے کیا ہو سکتا ہے!”زیلنسکی: (ہچکچاتے ہوئے)”میں اس وقت سنجیدہ بات کر رہا ہوں۔”ٹرمپ: (ہنستے ہوئے)”میں بھی! اگر تمہیں ہماری سپورٹ چاہیے تو پہلے ہمارے کام کی قدر کرو!”زیلنسکی: (سر جھٹک کر)”میں غلط جگہ آ گیا ہوں کیا؟”اب آپ بتائیں امریکہ نے یوکرین کے ساتھ ٹھیک کیا؟ اور اب یوکرین کا فیوچر( حشر) کیا ہوگا؟

ائینی بنچ میں 5 ججز کا اضافہ۔ افغانستان میں چھوڑے گئے ھتھیار پاکستان کے خلاف استعمال ھو رھے ھے۔۔افغانستان کی پاکستانی سرحد پر چیک پوسٹ قائم کرنے کی کوشش۔۔پیپلز پارٹی اور نواز لیگ میں چوھے اور بلی کا کھیل ختم۔۔رمضان المبارک سے مھنگای میں 200 سے 500 فیصد مزید مھنگی۔۔اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق گزشتہ 2 دھائیوں سے زائد اقتدار میں رہنے کے باوجود تمام عیبوں سے پاک میرٹ مییرٹ اور بس میرٹ۔۔اکوڑہ خٹک پر حملہ افغان حکومت کی تبدیلی۔۔ ۔حقانی نیٹ ورک اور افغان سپریم لیڈر ہیبت اللہ کی اندرونی لڑائی بہت جلد خانہ جنگی کی شکل۔۔تفصیلات کے لیے بادبان نیوز

“غربت: ایک تلخ حقیقت اور پوری انسانیت کا المیہ”لوگ آپ کے حالات سے ہاتھ ملاتے ہیں، آپ سے نہیں۔ یہ زندگی کی ایک تلخ حقیقت ہے۔زندگی میں ہر دکھ اور تکلیف برداشت کی جاسکتی ہے،

مگر غربت ایسا بوجھ ہے جو انسان کی خودداری، عزتِ نفس، اور خوابوں کو بے دردی سے روند دیتا ہے۔ جب وسائل نہ ہوں تو دنیا کا رویہ بدل جاتا ہے۔

آپ کی بات کا وزن کم ہو جاتا ہے، اور لوگ آپ کو ایسے دیکھتے ہیں جیسے آپ میں کوئی بڑی کمی ہو۔

بے روزگاری جوانی میں ذلت و رسوائی کا دوسرا نام بن جاتی ہے، اور کبھی تو یہ لگتا ہے کہ فقر و افلاس موت سے بھی بدتر ہے۔غربت صرف جیب کو خالی نہیں کرتی بلکہ دل و دماغ پر گہرے زخم چھوڑ جاتی ہے۔ یہ ایک ایسا “عیب” بن جاتی ہے

جو انسان کی تمام خوبیاں چھپا دیتی ہے۔ لوگ وسائل کے بغیر آپ کی محنت اور خلوص کو دیکھنا بھی گوارا نہیں کرتے، اور یہ دنیا کی بے رحمی کو ظاہر کرتا ہے۔کیا واقعی انسان کی قدر صرف اس کی دولت سے کی جاتی ہے؟ کیا عزت اور خودداری صرف پیسے کی محتاج ہے؟ یا یہ ہم ہیں جنہوں نے اپنی اقدار کو دولت کے پیمانے پر تولنا شروع کردیا ہے؟ یہ ایسے سوالات ہیں جو دل کو جھنجھوڑ دیتے ہیں اور ہمیں مجبور کرتے ہیں کہ اس دنیا کی حقیقت پر غور کریں۔

*الرٹ بلوچستان:**کوئٹہ، جان محمد روڈ پر دھماکہ* کوئٹہ کے علاقے جان محمد روڈ پر گیلانی روڈ کراس کے مقام پر فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکہدھماکہ ایف سی کی گاڑی پے ہوا ہےبم موٹر سائیکل میں نصب تھا۔ پولیس ذرائعصوبہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے جان محمد روڈ پر سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنانے والے دھماکے میں 1 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت کم از کم 9 افراد زخمی ہوگئے۔پولیس*Injured in blast*Imran FC subedarM. Ashfaq s/o zareef khanM. HashamWaqasMohibullahSala udinSher AliAlim DeenAamir