*چین نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے ڈیم بنا لیا، پانی ذخیرہ کرنے کا آغاز*چین نے جدید انجینئرنگ میں ایک نیا سنگِ میل عبور کرتے ہوئے سنکیانگ کے علاقے میں مصنوعی ذہانت کی مدد سے تعمیر کیے گئے ڈیم میں پانی بھرنے کا آغاز کر دیا۔چین کے خود مختار علاقے سنکیانگ میں واقع 247 میٹر بلند یہ ڈیم دنیا کا سب سے اونچا ’کنکریٹ فیسڈ راک فل ڈیم‘ ہے۔ اس کی بلندی ایک 80 منزلہ عمارت کے برابر ہے اور یہ منصوبہ مکمل طور پر جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے تعمیر کیا گیا ہے۔داشیشیا نامی یہ منصوبہ ناصرف آبپاشی اور بجلی کی پیداوار میں انقلاب لائے گا بلکہ اس کی تعمیر میں استعمال ہونے والی جدید ٹیکنالوجی نے اسے مقررہ وقت سے کئی ماہ قبل تکمیل کے قریب پہنچا دیا ہے۔اس منصوبے کی خاص بات اس کی تعمیر میں مکمل طور پر خودکار اور ذہین ٹیکنالوجی کا استعمال ہے، اس میں بغیر ڈرائیور کے مشینیں چلانے سے لے کر مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل ٹوئن (منصوبے کا ڈیجیٹل ہمزاد) اور بلاک چین جیسی ٹیکنالوجیز شامل ہیں۔
*رانا تنویر کا ڈیڑھ ارب ڈالر کی گندم درآمد کرنے کا اشارہ*وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر نے اگلے سال ڈیڑھ ارب ڈالر کی گندم درآمد کرنے کا اشارہ دے دیا۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر نے گندم سے متعلق پالیسی جلد لانے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں گندم پالیسی کا اعلان ہو، گندم کی سپورٹ پرائس رکھنے کی تجویز دی ہے۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے اس متعلق بات کر رہے ہیں، جو حالات ہیں لگتا ہے، اس سال گندم کی کاشت 50 فیصد کم ہوجائے گی۔چینی سے متعلق کمیٹی کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم 15 کروڑ ڈالر کی چینی منگوا رہے ہیں، اس بار گنے کی بمپر کراپ تھی، جو سیلاب سے متاثر ہو سکتی ہے، مافیا کے باعث چینی کی قیمت بڑھی ہے۔