اگر محمد اورنگزیب صرف حبیب بینک کے صدر ہی ہوتے آج پاکستان کے ویر خزانہ نہیں ہوتے ہو تو وہ آج انکی ماتحت FBR کی FIA میں رجسٹرڈ کرپشن کی FIR کے تحت یا تو گرفتار ہوچکے ہوتے یا کم از کم bail before arrest کی بھاگ دوڑ کررہے ہوتے کیونکہ FIR میں واضح الزام موجود ہے کہ اس وقت کے FBR chairman شبر زیدی نے HBL کو 7 ارب رپوں سے زائد کے refund کی ادائیگی کرکے زبردست کرپشن کی یاد رہے اس وقت اورنگزیب ہی HBL کے صدر تھے گویا شبر زیدی اور محمد اورنگزیب اس کیس میں co accused تھے ۰بہر حال سار credit جاتا ہے پاکستان میں جاری hybrid نظام کو کہ آج HBL ENGRO NISHAT GROUP آج FBR کرپشن کیس میں ملزمان کے کٹہرے میں سابق چئیر مین FBR شبر زیدی کے ساتھ کھڑے نہیں ہیں اور یہ FIR پھرتی سے لپیٹ دی گئی ہے