تازہ تر ین

ویمنز ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ نے سنسنی خیز مقابلے میں نیوزی لینڈ کو شکست دی.ذرائع کے مطابق ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2026 کیلئے سلمان آغا کی چھٹی یقینی ہے اور پاکستان کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کپتانی کیلئے مضبوط امیدوار ہے اور اس کو کپتان دینے پر غور کیا جارہا ہے چئیرمین جائینٹ چیف کون بڑی .عمران خان کے لیے مشکلات مے اضافہ یا کمی. تحریک انصاف کی اھم شخصیات عمران خان کے ساتھ میر جعفر کے روپ میں۔۔ عمران خان نے بیانیہ بنانے کی ذمہ داری علیمہ خان کے حوالے کر دی۔۔۔پاکستان کرکٹ بورڈ ۔ پاکستان کرکٹ انسٹیٹیوٹ بن گیا ہے۔فرینڈلی فائر نہ کریں، سنجیدہ ہیں تو عدم اعتماد لائیں، ہم ساتھ دیں گے۔ اسد قیصر کی پیپلزپارٹی کو پیشکش۔عاصم ملک برقرار 30 ستمبر 2026 تک جبکہ فیاض شاہ گلریز رضا اور نعمان زکریا میں چئیرمین جائینٹ چیف کون۔یسین ملک کو سزائے موت۔ تفصیلات بادبان ٹی وی پر

*شمالی کوریا کے صدر کم جونگ کا اعلان۔۔۔ امریکہ پریشان**امریکہ ہمارے مزائیلوں کے نشانے پر ہیں، کم جونگ**امریکہ کا کوئی ڈیفس سسٹم ہمارے میزائل کو روک نہیں سکتا،کم جونگ**اپنے نئے میزائل اپنی آنیوالی پریڈ میں دنیا کو دیکھے جائے گئے،کم جونگ**ہمارے پاس ایسا میزائل ہے جو امریکہ کے کونے کونے کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، کم جونگ*

وزیراعظم محمد شہباز شریف اور وزیراعظم انور ابراہیم کے درمیان ملاقات_* وزیر اعظم محمد شہباز شریف جو اس وقت ملائیشیاء کے سرکاری دورے پر ہیں، نے ملائیشیاء کے وزیر اعظم عزت مآب داتو سری انور ابراہیم سے آج پتراجایا میں پردانا پوترا میں ملاقات کی۔ پردانا پترا آمد پر، وزیر اعظم کا استقبال ایک سرکاری استقبالیہ تقریب میں کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی جس کے بعد دونوں رہنماؤں نے وفود کی سطح پر ملاقات میں اپنے اپنے وفد کی قیادت کی ۔ وزیراعظم نے دورہ کے دوران ان کے اور ان کے وفد کے ارکان کے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر ملائیشیاء کے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ اپنی انتہائی تعمیری اور مفید ملاقات کے دوران، دونوں رہنماؤں نے اکتوبر 2024 میں ملائیشیاء کے وزیر اعظم کے دورہ پاکستان کے بعد، دونوں طرف سے دو طرفہ تعاون میں مسلسل پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہء خیال کیا، خاص طور پر اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی۔دونوں رہنماؤں نے پاکستان ملائیشیاء دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی تجدید کی اور اس حوالے سے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن، حلال انڈسٹری، آٹوموٹیو، کنیکٹیویٹی، گرین انرجی، الیکٹریکل اور الیکٹرانک مینوفیکچرنگ، سیاحت، اعلیٰ تعلیم، موسمیاتی تبدیلی اور زراعت جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں سمیت تعاون کے لیے نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔*دونوں فریقین نے پاکستان سے ملائیشیاء کو حلال گوشت کی برآمدات کا کوٹہ 200 ملین امریکی ڈالرز تک بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دونوں فریقین نے اس امر پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ پاکستان سے ملائیشیاء کو چاول کی خاطر خواہ برآمدات ہو رہی ہیں جو کہ مقرر کردہ کوٹہ سے بھی تجاوز کر چکی ہیں۔* دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کی اہم علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہء خیال کیا۔ ملائیشیاء کے وزیراعظم نے فلسطین کے تنازعے حل کے لئے اور امن کے قیام کے لئے پاکستان کے تعمیری کردار بشمول امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ اقدام کی تعریف کی۔انہوں نے اقوام متحدہ (UN) اور اسلامی تعاون تنظیم (OIC) سمیت کثیرالجہتی فورمز پر پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تعاون بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے تنازعے کے منصفانہ حل کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور تنازعہء جموں و کشمیر کی اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی مطابق حل کے لئے ملائیشیاء کی حمایت کی تعریف کی۔دونوں رہنماؤں نے پاکستان-آسیان تعلقات کو مضبوط بنانے پر مزید غور کیا۔ ملائیشیاء کے وزیر اعظم کو آسیان کی سربراہی سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے، وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے وزیر اعظم انور ابراہیم کا آسیان کا مکمل ڈائیلاگ پارٹنر بننے کے حوالے سے پاکستان کے لئے ملائیشیاء کی حمایت کی توثیق پر شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ اہم بین الاقوامی امور پر ایک دوسرے کو اپنے نقطہء نظر سے آگاہ رکھنے کے لیے کیے گئے اہم فیصلوں پر قریبی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ملائیشیاء کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلوں کی تقریب میں بھی شرکت کی۔ پاکستان اور ملائیشیاء کے درمیان سفارتکاروں کی تربیت، سیاحت ، حلال سرٹیفیکیشن ، اعلیٰ تعلیم ، کرپشن اور بدعنوانی کی روک تھام اور خاتمے اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے فروغ کے حوالے سے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔اس موقع پر دونوں وزرائے اعظم نے وزیراعظم انور ابراہیم کی کتاب “اسکرپٹ” ، جو کہ لیڈر شپ کے حوالے سے ان کے خیالات کا اظہار ہیں ، کی رونمائی بھی کی۔ملائیشیاء کے وزیراعظم کی جانب سے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانے کا بھی اہتمام کیا گیا

نیفے میں پستول ۔پراسکیوشن جتنا مرضی مضبوط کیس بنائے جج ویڈیو شواہد کے باوجود فرانزک رپورٹ اور دیگر قانونی موشگافیوں کے زریعے ملزموں کو ضمانت دے دیتے ہیں ۔کراچی پولیس کے پکڑے ہزاروں کریمنل ضمانتیں لے کر پھر وارداتوں میں مصروف ہو جاتے ہیں ۔کئی ملزمان تو عادی ضمانتی ہیں ۔یہی حال وفاقی دارالحکومت اور ملک کے دیگر شہروں کا ہے ۔ملزمان کو ضمانت مل جاتی ہے وہ پھر سے جرائم کرنے لگتے ہیں ۔پراسکیوشن کے زریعے سزا موجود نظام انصاف میں صرف فراڈ ہے اور کچھ نہیں ۔ججوں کے منہ کو خون لگ چکا ہے ۔بار بار کے مارشل لا اور سیاسی حکومتوں میں پالتو ججوں کو نظام انصاف پر مسلط کرنے کے عمل نے نظام انصاف کو تباہ کر دیا ہے ۔ججوں کی اکثریت کا ایک مائنڈ سیٹ بن چکا ہے ۔حکم امتناعی کے زریعے انصاف روکنے کا کام بھی جج ہی کرتے ہیں ۔جب تک نظام انصاف کو گندھک کے تیزاب سے غسل نہیں دیا جاتا سی سی ڈی کا انصاف ہی عوام کیلئے قابل قبول طریقہ ہے ۔

جنگ ہو گی یا نہیں ؟ اظہر سیدامریکی صدر ٹرمپ بھارت کے ساتھ جو سلوک کر رہا ہے وہ اصل میں عالمی معیشت پر قابض ملٹی نیشنل اور اسلحہ ساز کمپنیوں کو چلانے والی امریکی ڈیپ اسٹیٹ کرا رہی ہے ۔بھارتیوں کو مجبور کیا جا رہا ہے وہ پاکستان کو مکمل اور بڑی جنگ میں الجھائیں تاکہ ان کے حقیقی حریف چین کو کھینچ کر ایک بڑی جنگ میں پھنسایا جا سکے اپنی سالوں سے جاری اجارہ داری کو بچایا جا سکے ۔سات مئی کو بھارتی حملہ اسی پس منظر میں تھا لیکن پاکستان کے بھر پور جواب کے بعد بھارتی بڑی اور مکمل جنگ کے بغیر ہی میدان سے بھاگ نکلے ۔ بھارتیوں نے دیکھ لیا تھا چینی پاکستان کے پیچھے پوری طاقت سے کھڑے ہیں اور مکمل جنگ میں بھارتیوں کے پاس کھونے کیلئے پاکستان سے زیادہ چیزیں ہیں ۔یہ چیز امریکی ڈیپ اسٹیٹ کیلئے قابل قبول نہیں تھی کہ بھارتیوں کو اسرائیل کے زریعے مکمل معاونت بھی دی جا رہی تھی ۔سیز فائر کے بعد بھارتیوں کو سزا دینے کا عمل شروع ہوا ۔ٹیرف میں اضافہ کے بعد یورپین یونین کو بھی بھارت سے پٹرولیم درآمدات روکنے کا کہا گیا۔بھارتیوں پر ویزہ کی پابندیاں لگائی گئیں ۔ملٹی نیشنل کمپنیوں میں بھارتی انتظامیہ کو ہدف بنایا گیا ۔بھارتی معیشت تیزی سے ترقی کرنے والی ایک ارب لوگوں کی مارکیٹ سمجھی جاتی ہے ۔امریکی اقدامات براہ راست بھارتی معیشت اور نئی عالمی طاقت بننے کے خوابوں کو پریشان کرنے والے اقدامات تھے ۔معاملات کو سمجھنے کیلئے ریاستوں کے اقدامات اور طرز عمل کو دیکھا جاتا ہے ۔اس ہفتے جو تصویر واضح ہو رہی ہے چیخ چیخ کر بتا رہی ہے ،بھارتی شائد امریکی بلیک میلنگ کے آگے جھک گئے ہیں اور شائد پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کیلئے رضامند ہو گئے ہیں ۔پہلے طالبان حکام پر امریکی آشیرباد سے سفری پابندیاں ختم ہوئیں پھر فوری طور پر افغان وزیر خارجہ کے ایک ہفتہ کے دورہ بھارت کا شیڈول جاری ہو گیا ۔بھارتی میڈیا میں خبریں چلنا شروع ہوئیں افغان وزیر خارجہ کے دورہ کے دوران اشرف غنی دور کے مختلف شہروں میں قائم بھارتی قونصلیٹ بحال ہوں گے اور دفاعی معاملات میں دونوں ملکوں کے درمیان معاہدے ہونگے ۔میڈیا کو اس طرح کی کلاسیفائیڈ خبریں ہر ملک کی ڈیپ اسٹیٹ فراہم کرتی ہے بھلے پاکستان ہو ،امریکہ یا بھارت ،صحافیوں کو رائے عامہ بنانے کیلئے خبریں فراہم کی جاتی ہیں۔اچانک چار ماہ کی خاموشی کے بعد بھارتی وزیر دفاع،ارمی چیف،ائیر چیف اور قومی سلامتی کے مشیر پاکستان کو دھمکیاں دینے لگے ۔آزاد کشمیر احتجاج کے دوران بھارتی دفتر خارجہ نے باقاعدہ پریس نوٹ بھی جاری کر دیا ۔اب بھارتی میڈیا میں گلگت بلتستان میں احتجاج کی خبریں چل رہی ہیں جبکہ وہاں حالات پر امن ہیں ۔ان خبروں کا مطلب یہ ہے کہ بھارتی اب اپنے حلیفوں کی مدد سے گلگت بلتستان میں فرقہ ورانہ فسادات کرانے کی کوشش کریں گے ۔بھارتی سیاستدان شائد امریکی دباؤ پر پاکستان کے ساتھ جنگ نہ کریں لیکن بھارتی اسٹیبلشمنٹ شائد امریکی دباؤ کے سامنے جھک جائے ۔ہر ریاست میں اصل طاقت ڈیپ اسٹیٹ کی ہی ہوتی ہے بھلے سامنے امریکی صدر ٹرمپ ہو یا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ۔بھارتی اسٹیبلشمنٹ نے اگر پاکستان کے ساتھ جنگ کا فیصلہ کر لیا تو بھارتی جمہوریت اسے روک نہیں پائے گی اور یہ جنگ ہو جائے گی ۔پاکستان کا سعودی عرب سے دفاعی معاہدہ کسی کیلئے قابل قبول نہیں اس لئے پاکستان کو پھنسانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی ۔ہمیں مستقبل قریب میں امریکہ ،بھارت اور افغانستان اتحاد نظر آتا ہے ۔اس اتحاد کے متعلق چینی ،روسی اور پاکستانی یقینی طور پر خبریں رکھتے ہونگے اور وہ جوابی اقدامات بھی کر رہے ہونگے ۔جو کچھ خطہ میں اور دنیا میں ہونے جا رہا ہے وہ جلد یا بدیر ہونا ہی ہے اور بہت جلد سامنے اجائے گا۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

سائنس اور ٹیکنالوجی

ڈیفنس

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Baadban Tv. All Rights Reserved