**فیلڈ مارشل کا اعزاز ملنے پر اللّٰہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں – فیلڈ مارشل عاصم منیر یہ اعزاز پوری قوم، افواجِ پاکستان، خاص کر سول اور ملٹری شہداء اور غازیوں کے نام وقف کرتا ہوں – فیلڈ مارشل عاصم منیر صدر پاکستان، وزیرِ اعظم اور کابینہ کے اعتماد کا شکر گزار ہوں۔ یہ اعزاز قوم کی امانت ہے جس کو نبھانے کے لیے لاکھوں عاصم بھی قربان – فیلڈ مارشل عاصم منیر یہ انفرادی نہیں بلکہ افواجِ پاکستان اور پوری قوم کے لئے اعزاز ہے – فیلڈ مارشل عاصم منیر فیلڈ مارشل عاصم منیر کا قوم کا شکریہ
. *وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے*وزیرِ اعظم کی پوری پاکستانی قوم کو معرکہ حق کے دوران آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی اور دشمن کے عزائم خاک میں ملانے پر مبارکباد.حکومت پاکستان کی جانب سے معرکہ حق، آپریشن بنیان مرصوص کی اعلیٰ حکمتِ عملی اور دلیرانہ قیادت کی بنیاد پر ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے اور دشمن کو شِکست فاش دینے پر جنرل سید عاصم منیر (نشان امتیاز ملٹری) کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری. حال ہی میں پاکستان تاریخ کے کٹھن مرحلے سے گزرا۔ کابینہ میں گفتگو 6 اور 7 مئی 2025 کی رات بھارت نے پاکستان پر بلا اشتعال اور بلا جواز جنگ مسلط کی. وفاقی کابینہ پاکستان کی سول آبادی میں معصوم شہریوں بشمول خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا گیا. وفاقی کابینہ دشمن کی جانب سے پاکستان کی خود مختاری اور سرحدی سالمیت کو پامال کرنے کی مذموم کوشش کی گئی. وفاقی کابینہچیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے مثالی جرآت اور عزم کے ساتھ پاک فوج کی قیادت کی اور مسلح افواج کی جنگی حکمتِ عملی اور کاوشوں کو بھرپور طریقے سے ہم آہنگ کیا. وفاقی کابینہآرمی چیف کی بے مثال قیادت کی بدولت پاکستان کو معرکہ حق میں تاریخی کامیابی حاصل ہوئی. وفاقی کابینہان کی شاندار عسکری قیادت، جرآت، اور بہادری، پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے اور دشمن کے مقابلے میں دلیررانہ دفاع کے اعتراف میں، جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی وزیرِ اعظم کی تجویز کابینہ نے منظور کر لی. وزیرِ اعظم نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کرکے انہیں اس فیصلے کے حوالے سے اعتماد میں لیا. حکومت کا ائیر چیف مارشل ظہر احمد بابر سدھو کی مدت ملازمت پوری ہونے پر انکی خدمات کو جاری رکھنے کا بھی متفقہ فیصلہ. وفاقی کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ افواج پاکستان کے افسران و جوان، غازیان، شہداء اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہریوں کو آپریشن بنیان مرصوص کے دوران انکی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں اعلی سرکاری ایورڈز سے نوازا جائے گا.
فیلڈ مارشل کا اعزاز ملنے پر اللّٰہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں – فیلڈ مارشل عاصم منیر یہ اعزاز پوری قوم، افواجِ پاکستان، خاص کر سول اور ملٹری شہداء اور غازیوں کے نام وقف کرتا ہوں – فیلڈ مارشل عاصم منیر صدر پاکستان، وزیرِ اعظم اور کابینہ کے اعتماد کا شکر گزار ہوں۔ یہ اعزاز قوم کی امانت ہے جس کو نبھانے کے لیے لاکھوں عاصم بھی قربان – فیلڈ مارشل عاصم منیر یہ انفرادی نہیں بلکہ افواجِ پاکستان اور پوری قوم کے لئے اعزاز ہے – فیلڈ مارشل عاصم منیر فیلڈ مارشل عاصم منیر کا قوم کا شکریہ
میں ابھی مشرق وسطیٰ سے واپس آیا ہوں اور یقین کریں، یہ زندگی کا سب سے بُرا انتظام تھا جو میں نے دیکھا۔ وہ جنہیں “لگژری مقامات” کہا جا رہا تھا، وہ حقیقت میں کچھ بھی نہیں تھے۔ارے بھائی، نیویارک کے کسی بھی ٹرمپ ٹاور کی شان و شوکت ان سب پر بھاری ہے۔انہوں نے مجھے خوش آمدید کہا ایک 24 قیراط سونے کے فوارے سے — یہ مضحکہ خیز ہے!میں تو مار-اے-لاگو، فلوریڈا میں پچھلے 10 سال سے ٹھوس سونے کے نلکوں کے ساتھ رہ رہا ہوں!ان کی مذاکراتی صلاحیتیں تو اس سے بھی زیادہ مایوس کن تھیں۔ انہیں لگا کہ وہ مجھے صرف سونے کی پلیٹوں پر کھانا کھلا کر قابو پا لیں گے؟میں پچاس سال سے کاروباری دنیا میں ہوں — اور کوئی بھی صدر ٹرمپ کو بے وقوف نہیں بنا سکتا۔میں نے انہیں صاف الفاظ میں کہا: یا تو میری شرائط مانو، یا وقت ضائع مت کرو۔ اور ہوا کیا؟ فوراً معاہدے پر دستخط کر دیے!کیونکہ مجھ سے بہتر مذاکرات کوئی نہیں جانتا۔اور سب سے عجیب بات یہ ہے کہ میڈیا نے سینکڑوں تصویریں لیں، لیکن ایک بھی تصویر میری “صدارتی وجاہت” کو ظاہر نہیں کر سکی۔اب اگلی بار میں وہاں تب ہی جاؤں گا اگر پورے ملک کو “ٹرمپ اسٹائل” میں سجا دیا جائے — ورنہ بھول جائیں
*وزیراعظم محمد شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے*کراچی پہنچنے پر وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم کا استقبال کیا وزیراعظم محمد شہباز شریف, پاکستان نیوی کے ڈاکیارڈ جائیں گے وزیراعظم پاکستان نیوی کے افسران اور جوانوں سے ملاقات کریں گےوزیراعظم معرکہء حق کے دوران پاکستان کی بحری حدود اور سمندری پانیوں کی حفاظت کرنے والی پاکستانی بحریہ کے افسران و جوانوں سے خطاب اور ان کو خراج تحسین پیش کریں گےوفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔___
#گلگت: گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے ممتاز کوہ پیما سرباز خان نے ایک اور تاریخی کارنامہ انجام دیتے ہوئے دنیا کی تمام 8 ہزار میٹر سے بلند 14 چوٹیاں بغیر اضافی آکسیجن کے سر کر کے نیا قومی اور بین الاقوامی ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔یہ سنگ میل انہوں نے اتوار کے روز نیپال کے مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بج کر 50 منٹ پر دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی “کینگچینجنگا” (ارتفاع: 8,586 میٹر) کو سر کر کے حاصل کیا۔ کینگچینجنگا کو پہلی بار 25 مئی 1955 کو برطانوی کوہ پیماؤں کی ایک ٹیم نے سر کیا تھا،
جبکہ اب یہ چوٹی ایک پاکستانی ہیرو کے عالمی ریکارڈ کا حصہ بن چکی ہے۔سرباز خان کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ سے ہے اور وہ پاکستان کے وہ واحد کوہ پیما بن گئے ہیں جنہوں نے ان تمام بلند و بالا چوٹیوں کو بغیر اضافی آکسیجن کے کامیابی سے سر کیا ہے،
جو کہ انسانی جسمانی صلاحیت، عزم اور حوصلے کی ایک بے مثال مثال ہے۔سرباز خان کا یہ کارنامہ نہ صرف کوہ پیمائی کی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرتا ہے بلکہ نوجوان نسل کے لیے بھی ایک مثالی پیغام ہے کہ عزم اور مسلسل محنت سے کچھ بھی ممکن ہے۔
پاکستانی ڈی جی ملٹری آپریشن اور بھارتی ہم منصب کے درمیان ہونے والی گفتگو میں دشمن نے نہ صرف زمینی شکست تسلیم کی بلکہ یہ بھی مانا کہ پاک فوج ورکنگ باؤنڈری ، سیالکوٹ سیکٹر میں 5 کلومیٹر ، نارووال میں 3 کلومیٹر ، شیخوپورہ میں 2 کلومیٹر اور بہاولپور سیکٹر میں 4 کلومیٹر تک بھارت کے اندر موجود ہے۔ ایل او سی پر لیپہ ویلی ، حاجی پیر ، نکیال ، دواڑ ، ٹائیگر سیکٹر ، پونچھ ، کپواڑہ اور کھوئی رٹہ جیسے حساس علاقوں میں بھی پاکستانی افواج 5 سے 7 کلومیٹر تک انڈین حدود کے اندر پیش قدمی کر چکی ہیں
۔بے بسی اور شرمندگی کے عالم میں بھارت نے خواہش ظاہر کی کہ پاکستانی افواج 22 اپریل کی پوزیشن پر واپس چلی جائیں، جس پر پاکستان نے دو ٹوک الفاظ میں انکار کر دیا۔ پاکستانی ڈی جی ایم او نے واضح کیا کہ سیزفائر کا مطلب جنگ بندی ہرگز نہیں ،
جب تک بھارت شکست تسلیم کرتے ہوئے تحریری معاہدے پر دستخط نہیں کرتا ( 1971 کا حساب برابر نہیں ہوتا ) ، تب تک ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ڈٹے رہو حافظ صاحب ! وقت آ گیا ہے کہ ستر سالہ مودیانہ غرور کو ملیا میٹ کر کے دشمن کو وہ زخم دیا جائے جو نسلوں تک یاد رہے
پاکستانی ڈی جی ملٹری آپریشن اور بھارتی ہم منصب کے درمیان ہونے والی گفتگو میں دشمن نے نہ صرف زمینی شکست تسلیم کی بلکہ یہ بھی مانا کہ پاک فوج ورکنگ باؤنڈری ، سیالکوٹ سیکٹر میں 5 کلومیٹر ، نارووال میں 3 کلومیٹر ، شیخوپورہ میں 2 کلومیٹر اور بہاولپور سیکٹر میں 4 کلومیٹر تک بھارت کے اندر موجود ہے۔ ایل او سی پر لیپہ ویلی ، حاجی پیر ، نکیال ، دواڑ ، ٹائیگر سیکٹر ، پونچھ ، کپواڑہ اور کھوئی رٹہ جیسے حساس علاقوں میں بھی پاکستانی افواج 5 سے 7 کلومیٹر تک انڈین حدود کے اندر پیش قدمی کر چکی ہیں ۔بے بسی اور شرمندگی کے عالم میں بھارت نے خواہش ظاہر کی کہ پاکستانی افواج 22 اپریل کی پوزیشن پر واپس چلی جائیں، جس پر پاکستان نے دو ٹوک الفاظ میں انکار کر دیا۔ پاکستانی ڈی جی ایم او نے واضح کیا کہ سیزفائر کا مطلب جنگ بندی ہرگز نہیں ، جب تک بھارت شکست تسلیم کرتے ہوئے تحریری معاہدے پر دستخط نہیں کرتا ( 1971 کا حساب برابر نہیں ہوتا ) ، تب تک ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ڈٹے رہو حافظ صاحب ! وقت آ گیا ہے کہ ستر سالہ مودیانہ غرور کو ملیا میٹ کر کے دشمن کو وہ زخم دیا جائے جو نسلوں تک یاد رہے