محض 24 گھنٹوں میں امریکہ نے بھارت پر کاری ضربیں لگائیں: 25 فیصد تجارتی ٹیکس 7 بڑی بھارتی آئل کمپنیوں پر پابندی مودی کی معیشت کو “مردہ” قرار دیا پاکستان سے تاریخی تجارتی معاہدہیہ سب ایک ہی دن میں!یہ ہے سفارتی میدان میں پاکستان کی فتح۔

پاکستان عالمی قوتوں کا مرکز بن چکا ہے فیلڈ مارشل

جب دنیا بھارت کو نظرانداز کر رہی ہے،تب پاکستان عالمی قوتوں کا مرکزِ توجہ بن چکا ہے۔صدر ٹرمپ کا پاکستان سے توانائی کے شعبے میں اشتراک،فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت کی گواہی دے رہا ہے۔اب دنیا طاقتور پاکستان کو سلام کر رہی ہے۔

ان لائن نجی ٹیکسی سروس اہپ کے ذریعے کھربوں روپے کے ڈاکے ملزمان گرفتار گینگ کا سربراہ مالک نکلا تو جانتے کے لئے بادبان نیوز

آن لائن نجی ٹیکسی سروس آیپ کے ذریعے لوٹ مار کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب، آیپ کا سوفٹویر آپریٹر ہی نیٹ ورک کا ماسٹر مائنڈ نکلا، گلبرگ پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے آن لائن نجی ٹیکسی سروس آیپ سے لوٹ مار میں ملوث گروپ کے 4 ارکان گرفتار کرلیے،ملزمان سے لاکھوں مالیت کی الیکٹرانکس اشیاء، کپڑے، دیگر چیزیں اور 2پسٹل برآمد،مقدمات درج۔ مرکزی ملزم آن لائن نجی ٹیکسی سروس آیپ آفس میں سوفٹویر آپریٹر کے طور پر کام کرتا تھا،ملزم اپنے دیگر 3 ساتھیوں کو جعلی اکاؤنٹ بنا کر دیتا تھا، جعلی اکاؤنٹ کے ذریعے ملزمان شہریوں کی کوریئر کی گئی اشیاء چورا کر فرار ہوجاتے تھے۔

ان لائن نجی ٹیکسی سروس اہپ کے ذریعے کھربوں روپے کے ڈاکے ملزمان گرفتار گینگ کا سربراہ مالک نکلا۔۔ چین، پیرو اور ایکواڈور میں بھی سونامی وارننگ جاری۔۔ لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ مظفرگڑھ این اے 175 سے رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی کو بحال کر دیا گیا۔ظفر سپاری کے خلاف کریک ڈاؤن گرفتاری۔30 روپے پٹرول بڑھانے کے بعد 9 روپے کی کمی پر واویلا کیوں۔ڈی ایچ اے ون اسلام آباد اور اسلام آباد میں گدھے کے گوشت پکنے کی گونج تفصیلات کے لیے بادبان نیوز سھیل رانا لاءیو میں۔ تفصیلات بادبان ٹی وی پر

آن لائن نجی ٹیکسی سروس آیپ کے ذریعے لوٹ مار کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب،
آیپ کا سوفٹویر آپریٹر ہی نیٹ ورک کا ماسٹر مائنڈ نکلا،
گلبرگ پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے آن لائن نجی ٹیکسی سروس آیپ سے لوٹ مار میں ملوث گروپ کے 4 ارکان گرفتار کرلیے،ملزمان سے لاکھوں مالیت کی الیکٹرانکس اشیاء، کپڑے، دیگر چیزیں اور 2پسٹل برآمد،مقدمات درج۔


مرکزی ملزم آن لائن نجی ٹیکسی سروس آیپ آفس میں سوفٹویر آپریٹر کے طور پر کام کرتا تھا،ملزم اپنے دیگر 3 ساتھیوں کو جعلی اکاؤنٹ بنا کر دیتا تھا، جعلی اکاؤنٹ کے ذریعے ملزمان شہریوں کی کوریئر کی گئی اشیاء چورا کر فرار ہوجاتے تھے۔

ظفر سپاری کے گرد شکنجہ! منی لانڈرنگ اور جنسی جرائم کی تحقیقات، دبئی اور لندن کے لنکس بے نقاباسلام آباد (خصوصی رپورٹر) – پاکستان کے معروف ٹک ٹاکر ظفر سپاری کے خلاف خفیہ اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔ معتبر ذرائع کے مطابق ظفر سپاری پر منی لانڈرنگ، حوالہ ہنڈی اور جنسی جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت تفتیش کی جا چکی ہے، اور اب ان کی گرفتاری کے لیے اقدامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ظفر سپاری نے دیگر مشہور ٹاکرز، گینگسٹرز اور لینڈ مافیا کے افراد کے ساتھ مل کر دبئی کے راستے پشاور کے ایک بڑے منی لانڈرر کی مدد سے غیر قانونی رقوم کو جرمنی اور انگلینڈ منتقل کیا۔ اس نیٹ ورک میں متعدد بااثر افراد کے ملوث ہونے کا انکشاف بھی کیا گیا ہے۔

ادھر اطلاع ہے کہ ظفر سپاری پاکستان سے لندن فرار ہو چکے ہیں، جس پر تمام ایئرپورٹس پر ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ واپسی پر ان کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جا سکے۔دوسری جانب خفیہ اداروں نے پشاور میں ایک اہم کارروائی کرتے ہوئے اس نیٹ ورک کے مرکزی منی لانڈرر کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس گرفتاری کو کیس میں بڑی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ظفر سپاری کی پاکستانی شہریت پر بھی شبہات ظاہر کیے جا رہے ہیں اور اس پہلو پر بھی گہری تفتیش جاری ہے۔خفیہ اداروں کی یہ کارروائیاں سوشل میڈیا کی چکاچوند دنیا کے پس پردہ چھپے مجرمانہ نیٹ ورکس کو بے نقاب کر رہی ہیں۔ عوامی و سوشل میڈیا حلقوں میں بھی اس خبر نے ہلچل مچا دی ہے۔

ٹرمپ کا مودی سرکار کو سفارتی محاذ پر ایک اور جھٹکاخالصتان تحریک کی حامی تنظیم سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو خط لکھ دیاخط میں صدر ٹرمپ نے امریکی شہریوں کے حقوق اور سلامتی کے لیے لڑائی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ بھارت سے علیحدگی کے لیے سرگرم خالصتان تحریک کی حامی تنظیم سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ارسال کردہ خط اپنی ایکس پوسٹ میں شیئر کیا ہے۔امریکی صدر ٹرمپ نے خط میں واضح کیا کہ میں اپنے شہریوں، اپنی قوم اور اپنے اقدار کو سب سے پہلے رکھتا ہوں، جب امریکا محفوظ ہوگا، تبھی دنیا بھی محفوظ ہوگی۔ٹرمپ نے کہا کہ میں اپنے شہریوں کے حقوق اور سلامتی کے لیے لڑنا کبھی نہیں چھوڑوں گا۔صدر ٹرمپ کا خط ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 17 اگست کو واشنگٹن میں خالصتان تحریک کا ریفرنڈم ہونا ہے۔

ایک بادشاہ نے اپنے بہنوئی کی سفارش پر ایک شخص کو محکمہ موسمیات کا وزیر لگا دیا۔ ایک روز بادشاہ شکار پر جانے لگا تو روانگی سے قبل اپنے وزیرِ موسمیات سے موسم کا حال پوچھا۔ وزیر نے کہا :– موسم بہت اچھا ہے اور اگلے کئی روز تک اسی طرح رہے گا۔ بارش وغیرہ کا قطعاً کوئی امکان نہیں۔ بادشاہ مطمئن ہوکر اپنے لاؤ لشکر کے ساتھ شکار پر روانہ ہو گیا۔

راستے میں بادشاہ کو ایک کمہار ملا۔ اس نے کہا حضور ~ آپ کا اقبال بلند ہو‘ آپ اس موسم میں کہاں جا رہے ہیں؟ بادشاہ نے کہا:– شکار پر۔ کمہار کہنے لگا‘:– حضور! موسم کچھ ہی دیر بعد خراب ہوجانے اور بارش کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔ بادشاہ نے کہا‘ :– ابے او برتن بنا کر گدھے پر لادنے والے ‘ تو کیا جانے موسم کا حال ؟ میرے وزیر نے بتایا ہے کہ موسم نہایت خوشگوار ہے اور شکار کے لیئے بہت موزوں ہے اور تم کہہ رہے ہو کہ بارش ہونے والی ہے؟پھر بادشاہ نے ایک سپاہی کو حکم دیا کہ اس بے پرکی چھوڑنے والے کمہار کو دو جوتے مارے جائیں۔ بادشاہ کے حکم پر فوری عمل ہوا اور کمہار کو دو جوتے نقد مار کر بادشاہ شکار کے لیئے جنگل میں داخل ہو گیا۔ ابھی تھوڑی ہی دیر گزری تھی کہ گھٹا ٹوپ بادل چھا گئے ۔

آدھے گھنٹہ بعد گرج چمک شروع ہوئی اورپھر بارش۔ بارش بھی ایسی کہ خدا کی پناہ۔ ہر طرف کیچڑ اور دلدل بن گئی۔ بادشاہ اور اسکے ساتھیوں کو بہت پریشانی ہوئی – شکار کا پروگرام خراب ہو گیا۔ جنگل میں پانی سے جل تھل ہو گئی۔ ایسے میں خاک شکار ہوتا۔ بادشاہ نے واپسی کا سفر شروع کیا اور برے حال میں واپس محل پہنچا۔ واپس آکر اس نے دو کام کیئے ۔ پہلا یہ کہ وزیرِ موسمیات کو فوری برطرف کردیا اور دوسرا یہ کہ کمہار کو دربار میں طلب کیا، اسے انعامات سے نوازا اور وزیرِ موسمیات بننے کی پیشکش کی۔ کمہار ہاتھ جوڑ کر کہنے لگا‘:– حضور کہاں میں جاہل اور ان پڑھ شخص اور کہاں سلطنت کی وزارت۔ مجھے تو صرف برتن بنا کر بھٹی میں پکانے اور گدھے پر لاد کر بازار میں فروخت کرنے کے علاوہ اور کوئی کام نہیں آتا۔ مجھے موسم کا رتی برابر پتہ نہیں۔ ہاں البتہ یہ ضرور ہے کہ جب میرا گدھا اپنے کان ڈھیلے کر کے نیچے لٹکائے تو اس کا مطلب ہے کہ بارش ضرور ہو گی۔ یہ میرا تجربہ ہے اور آج تک میرے گدھے کی یہ پیش گوئی غلط ثابت نہیں ہوئی۔ یہ سن کر بادشاہ نے اپنا تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے کمہار کے گدھے کو اپنا وزیرِ موسمیات مقرر کر دیا۔ مؤرخ کا کہنا ہے کہ گدھوں کو وزیر بنانے کی ابتدا اس واقعے کے بعد سے ہوئی اور یہ روایت کسی نہ کسی شکل میں آج بھی پائی جاتی ہے۔۔ 😊⚡❄😄😊.🌈⛈️🐎

سپریم کورٹ آف پاکستان نے بیوی کے بانجھ پن پر شوہر کےحق مہر یا نان نفقہ کی ادائیگی سے انکار کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ عدالت میں مقدمے میں شوہر کے رویے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے درخواست گزار صالح محمد پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔ واضح رہے کہ مقدمے میں شوہر نے بیوی پر بانجھ پن اور عورت نہ ہونے کا الزام لگایا تھا ۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بانجھ پن حق مہر یا نان نفقہ روکنے کی وجہ نہیں۔ خواتین پر ذاتی حملے عدالت میں برداشت نہیں ہوں گے۔ شوہر نے بیوی کو والدین کے گھر چھوڑ کر دوسری شادی کر لی۔ پہلی بیوی کے حق مہر اور نان نفقہ سے انکار کیا گیا۔سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ عورت کی عزت نفس ہر حال میں محفوظ ہونی چاہیے۔ خواتین کی تضحیک معاشرتی تعصب کو فروغ دیتی ہے۔ مقدمے میں بیوی کی میڈیکل رپورٹس نے شوہر کے تمام الزامات رد کیے ہیں۔

خواتین کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اس کیس میں 10 سال تک خاتون کو اذیت اور تضحیک کا نشانہ بنایا گیا۔ جھوٹے الزامات اور وقت ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ عدالت نے مقدمے میں ماتحت عدالتوں کے فیصلے برقرار رکھے۔It is a sorrowful truth of our society that infertility, or even the suspicion of it, is often weaponized against women. This social prejudice routinely results in courts of law becoming venues for humiliating a woman under the guise of litigation. However, it must be acknowledged without equivocation that infertility, even if present, is no ground to deny a woman her dower or maintenance. It is certainly no ground to challenge her womanhood. To convert such personal pain into a legal weapon is not only an abuse of the process, but an affront to human dignity that should not be enabled.It also bears emphasis that our religion and culture treat the marital bond as a sacred covenant. The Holy Quran has described the spouse as a garment; the relationship between a husband and wife is likened to that of libaas in our religion, and therefore, the ideals of protection, mutual respect, and dignity in marriage must not be compromised in any event. Lest we forget: women in our society constitute a vulnerable group, whose dignity requires vigilant protection and care. The courts cannot, and will not, be passive venues for the perpetuation of social prejudices that harm women and subject them to one trauma after the other. It is not a matter of judicial discretion but of constitutional and moral obligation that the personal dignity of all who appear before the courts be duly safeguarded, particularly where the power imbalance between the parties is so manifest. The power to award exemplary costs is one means by which the Court seeks to deter frivolous, abusive, and malicious litigation. In the present case, the petitioner has not merely wasted judicial time. He has caused a woman already in a position of vulnerability to suffer degradation and personal trauma over the course of protracted litigation in three forums spread over a decade. This Court would be remiss in its duty were it to allow such conduct to pass without sanction.Accordingly, this petition is dismissed with costs of Rs. 500,000/- (Rupees five hundred thousand only), imposed primarily as an expression of the strong disapproval of this Court towards the misuse of judicial process by the petitioner to inflict gratuitous humiliation upon the respondent, which shall be paid to the respondent. If the said amount of costs is not paid by the petitioner, the same shall be recovered by way of arrears of land revenue. C.P.L.A.354-P/2025Saleh Muhammad and another v. Mst. Mehnaz Begum and others Mr. Justice Yahya Afridi30-06-2025

*🔴اٹک: شادی میں جانیوالے خاندان کی گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی، 2 خواتین جاں بحق، 5 افراد ریسکیو*اٹک: شادی میں شرکت کیلئے جانیوالے خاندان کی گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی۔ڈی سی اٹک راؤ عاطف کے مطابق اٹک میں سیلابی پانی میں بہہ جانے والی گاڑی میں 10 افراد سوار تھے۔ڈی سی اٹک نے بتایا کہ واقعے کے بعد ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ہے جس میں 5 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے جب کہ لاپتا ہونے والے دیگر 5 افراد میں سے 2 خواتین کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔راؤ عاطف نے بتایا کہ متاثرہ خاندان شادی میں شرکت کے لیے گیاتھا کہ سیلابی ریلے میں گاڑی بہہ گئی، لاپتا ہونے والے 3 افراد کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

ورلڈ چیمپئن لیگ، بھارت کا پاکستان سے سیمی فائنل نہ کھیلنے کا فیصلہ بھارت نے سیمی فائنل میں پاکستان کے خلاف کھیلنے سے انکار کر دیا پاکستان گروپ میچ پہلے ہی منسوخ کیا جا چکا تھا،بھارتی میڈیابھارتی کمپنی نے پاکستان سیمی فائنل کی اسپانسر شپ سے بھی ہاتھ کھینچ لیا،بھارتی میڈیا

پرائیویٹ حج سكيم 53763۔ گورنمنٹ حج سكيم125447۔۔پرائیویٹ ٹورز کو ریلیف فراہم کیا گیا اور بلیک لسٹ نھی کیا،وفاقی وزیر۔ تفصیلات بادبان ٹی وی پر

*وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کی اعلان کردہ حج پالیسی 2026 کی نمایاں خصوصیات۔۔۔ بتاریخ 30 جولائی، 2025*بفضل تعالیٰ حج پالیسی 2026 آج وفاقی کابینہ نے منظور کر لی ہے۔ اس کے چیدہ چیدہ نکات درج ذیل ہیں۔ 👈1. حج درخواستیں 4 اگست سے موصول کی جائیں گی۔👈2. پاکستان کے لیے حج 2026 کا کوٹہ فی الحال 179,210 مختص کیا گیا ہے ۔تاہم سعودی عرب کی جانب سے حتمی اعلان ہونا باقی ہے۔ سرکاری سکیم کے لئے 1 لاکھ 19 ہزار 210 نشستیں جبکہ پرائیویٹ حج اسکیم کے لیے 60 ہزار نشستیں مختص کی گئی ہیں۔ 👈3. سرکاری حج اسکیم کے لیے 38-42 دن کا روایتی طویل پیکیج اور 20-25 دن کا مختصر پیکیج فراہم کیا جائے گا۔👈4. تمام درخواست گذاروں کی قربانی (اداہی پروگرام کے تحت) سعودی عرب کے نظام کے مطابق لازمی ہوگی۔👈5. درخواست گذار کا مسلمان اور پاکستانی پاسپورٹ کا حامل ہونا لازمی ہے جس کی مدت 26 نومبر، 2026 تک کارآمد ہو۔👈6. بارہ سال سے کم عمر بچوں کو اس سال حج کی اجازت نہیں ہوگی۔👈7. وہ افراد جو سرکاری حج اسکیم کے تحت حج ادا کرنا چاہتے ہیں، انہیں حج واجبات دو اقساط میں جمع کرانا ہوں گے۔👈8. سرکاری حج اسکیم کا تخمینہ پیکیج ساڑھے گیارہ لاکھ سے ساڑھے بارہ لاکھ روپے کے درمیان ہوگا؛ جو کہ سروس فراہم کنندگان کے ساتھ معاہدوں کی حتمی منظوری سے مشروط ہے۔👈9. سرکاری حج سکیم کے لانگ پیکیج کے لیے پہلی قسط 5 لاکھ روپے جبکہ شارٹ پیکیج کے لیے ساڑھے پانچ لاکھ روپے جمع کروانا لازم ہیں ۔ 👈10. حج اخراجات کی پہلی قسط 4اگست سے کسی بھی نامزد بینک کے ذریعے جمع کروائی جا سکتی ہے۔ 👈11. سعودی عرب کی ٹائم لائنز کے پیش نظر عازمینِ حج کا انتخاب ’’پہلے آئیے پہلے پائیے‘‘ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔👈12. بیرونِ ملک مقیم عازمینِ حج سرکاری حج اسکیم کے تحت دیے گئے نامزد بینک اکاؤنٹس میں اپنی حج رقم بھجوا سکتے ہیں ۔👈13. سعودی عرب سے منظور شدہ ویکسین لگوانا لازمی ہو گا ۔👈14. ’’روٹ ٹو مکہ‘‘ سہولت اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹس پر جاری رہے گی۔👈15. ڈیپنڈنٹ حج کمپنیوں (DHCs) کو بیرونِ ملک عازمینِ حج کی بکنگ کی اجازت ہو گی، بشرطیکہ وہ اپنی حج کی رقم بینکنگ چینلز کے ذریعے متعلقہ DHC کو بیرونِ ملک سے فارن ایکسچینج میں منتقل کریں، جس کے ساتھ وہ حج کرنا چاہتے ہیں۔ عازمینِ حج کا ڈیٹا اور مالیاتی لین دین وزارت کے پورٹل پر قابلِ مشاہدہ ہوگا۔👈16. ہر منظم / ڈی ایچ سی کے لیے کم از کم کوٹہ سعودی ہدایات کے مطابق ہوگا۔👈17. موت، شدید بیماری یا کسی اور ناگزیر وجہ کی صورت میں متبادل کیسز کو کمیٹی کے ذریعے جانچا جائے گا۔ 👈18. مشاعر بکنگ کے لئے پیکیج کے 25 فیصد پیشگی ادائیگی کے بعد DHCs کو بکنگ کی اجازت ہو گی۔👈19. امسال پرائیویٹ سیکٹر کی مالیاتی شفافیت کو برقرار رکھنے اور سعودی عرب میں بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے فنانشل سیف گارڈز متعارف کروائے گئے ہیں ۔ 20. DHCs کو وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے آئی ٹی پورٹل سے متعلق ہدایات کی پابندی کرنی ہو گی تاکہ شفافیت اور سہولت یقینی بنائی جا سکے۔👈21. تیسرے فریق کے ذریعے سرکاری اور پرائیویٹ حج سکیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائےگا۔👈22. پنجاب آئی ٹی بورڈ (PITB) ڈیجیٹائزیشن کے آپریشنل کنٹرول کو جاری رکھے گا، جبکہ MoIT&T اپنے ادارے NITB کے ذریعے نگرانی کرے گا تاکہ عازمین کے ڈیٹا اور ادائیگیوں کی رئیل ٹائم نگرانی، دوہری بکنگ اور نشستوں کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔👈23. وزارت مذہبی امور کی مانیٹرنگ ٹیم حج آپریشنز کی مجموعی کارکردگی کی نگرانی کرے گی تاکہ خدمات کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔👈24. ڈی ایچ سیز وزارت کے ساتھ سروس پرووائیڈر ایگریمنٹ (SPA) پر دستخط کریں گے اور ان کی نگرانی وزارت کے تربیت یافتہ عملے کے ذریعے کی جائے گی تاکہ حجاج کرام کو سہولیات فراہم کی جا سکیں۔👈25. حجاج کرام کی فلاحی خدمات کے لیے عملہ تعینات کیا جائے گا۔👈26. حج سے متعلق مکمل تربیت دی جائے گی جس میں لاجسٹکس، حج کے طریقہ کار، لباس اور ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کی مشق شامل ہوگی۔👈27. “حجاج محافظ اسکیم” جاری رکھی جائے گی جس کے تحت حجاج کو ان کے نقصانات پر معاوضہ دیا جائے گا۔👈28. الیکٹرانک مانیٹرنگ سسٹم بشمول حج ہیلپ لائن اور پاک حج ایپ معلومات کی ترسیل، شکایات کے اندراج اور حج کی مانیٹرنگ کے لیے فراہم کیے جائیں گے۔👈29. ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی۔👈30. مالیاتی نگرانی کا مؤثر نظام لاگو کیا جائے گا۔👈31. حج ناظم اسکیم جاری رکھی جائے گی۔👈32. شکایات کے ازالے کے لیے مکمل اور شفاف نظام موجود ہوگا جو شکایات کو بروقت اور منصفانہ طریقے سے نمٹائے گا۔👈33. حج پالیسی پر عمل درآمد کے لیے مناسب ہدایات جاری کی جائیں گی۔

چیئرمین پنجاب کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن،پنجاب زاہد بختاوری نے کہا کہ صحت کے شعبہ میں تجارتی سرگرمیاں خوش آئند ہیں،راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے زیر انتظام کامیاب ہیلتھ ایکسپو پر مبارکباد پیش کرتا ہوں

چیئرمین پنجاب کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن،پنجاب زاہد بختاوری نے کہا کہ صحت کے شعبہ میں تجارتی سرگرمیاں خوش آئند ہیں،راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے زیر انتظام کامیاب ہیلتھ ایکسپو پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انھوں نے یہ بات راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر انتظام پاک چائینہ فرینڈ شپ سینٹر میں ہیلتھ ایکسپو کی کامیابی پر گروپ لیڈر سہیل الطاف و دیگر کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہی،اس موقع پر چیئرمین پنجاب کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن،راولپنڈی چوہدری عمران رشید بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔زاہد بختاوری کا کہنا تھا کہ ملک وقوم کی ترقی کے لئے تعلیم و صحت کے شعبہ جات کو ترجیح دینا ہوگی۔مجھے خوشی ہے کہ راولپنڈی چیمبر نے ہیلتھ ایکسپو کے ذریعہ شعبہ صحت کی اہمیت کو بخوبی اجاگر کیا۔جس پر وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔زاہد بختاوری کا مزید کہنا تھا کہ طبی ٹیکنالوجی، دواسازی، اور صحت کی خدمات کو اجاگر کرنے میں اس طرح کے ایکسپو معاون ثابت ہوتے ہیں ۔جن کہ مدد سے کاروباری حلقوں کو بھی ایک مؤثر پلیٹ فارم دستیاب ہو جاتا ہے۔ ہم سب کو مل کر پاکستان میں صحت کے شعبہ کی ترقی میں حصہ ڈالنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ ہیلتھ ایکسپو کمپنیوں کو ممکنہ کلائنٹس، شراکت داروں اور تقسیم کاروں کے ساتھ جڑنے رہنے کے مواقع فراہم کرتا ہے ۔اس طرح سے شعبہ صحت سے منسلک افراد اور اداروں کو اپنی مصنوعات کی نمائش کرنے میں مدد ملتی ہے ، جب کہ شرکاء کو بھی صحت کی دیکھ بھال ،جدید رجحانات اور ٹیکنالوجیز سے آگہی میسر آتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔