
خدا کے لیے اس سرزمین پر رحم کریں!یہ صرف تیرہ جوان نہیں، تیرہ گھر اُجڑ گئے۔ ان ماؤں کے دل ٹوٹ گئے ہونگے جنہوں نے اپنی جوان اولاد کو وطن کے نام پر قربان کر دیا۔ ان بیویوں کی آنکھیں ہمیشہ کے لیے اپنے شوہروں کے انتظار میں پتھرا گئیں، جن کے سہاگ کفن میں لپیٹے گئے۔ وہ ننھے بچے جو ابھی بولنا سیکھ رہے تھے، اب عمر بھر “بابا” کہنے کے لیے ترستے رہیں گے۔ کیا گزر رہی ہو گی ان معصوموں پر، جن کا مستقبل یتیمی کے اندھیروں میں دفن ہو گیا؟۔ کب تک یہ دھرتی اپنے بیٹوں کے جنازے اٹھاتی رہے گی؟ کب تک یہ ماں اپنے لعل قربان کرتی رہے گی؟خدارا! اس خون کی ہولی کو روکیے۔ اب بس کر دیجیے۔ اس وطن کو مزید آنسوؤں اور قبروں کی نہیں، امن، محبت اور زندگی کی ضرورت ہے