*جہاز کے عملہ نے سعودی شہر ینبوع سے 40 نائیکل میل دور جھاز پر میزائل حملے کی اطلاع تفصیلات کےلیےبادبان نیوز

*جہاز کے عملہ نے سعودی شہر ینبوع سے 40 نائیکل میل دور میزائل حملے کی اطلاع دی**جہاز کا تمام عملہ محفوظ اور سفر جاری رکھے ہوئے ہیں ۔برطانوی میری ٹائم ایجنسی*

صدر زرداری نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2025 کی منظوری دے دی

صدر آصف علی زرداری نے انسدادِ دہشت گردی (ترمیمی) بل 2025 کی منظوری دے دی‎نیا قانون سکیورٹی اداروں کی دہشت گردی روکنے کی صلاحیت مضبوط بنائے گاقانون میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنایا گیا ہےبل میں تین سالہ سن سیٹ کلاز شامل ہے، تاکہ مدت محدود رہےقانون میں عدالتی نگرانی اور حفاظتی اقدامات شامل کیے گئے ہیںیہ قانون پاکستان کو درپیش سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اہم قدم ہے

پٹرول 64 پیسے کم کردی گئی قوم ہوائی فائرنگ سے گریز کرے۔۔بلوچستان میں موبائل فون انٹرنیٹ کی بندش۔۔فلم ایک اداکار تبدیل 1990 سے شروع ہونے والا سفر 2025 تک۔۔وزیر اعطم چین میں۔500 افراد کی بارات کے ھمراہ۔21 وزیر ھمراہ۔ تفصیلات بادبان ٹی وی پر

وزیراعظم محمد شہباز شریف کا دورہ چین*وزیراعظم محمد شہباز شریف چین کے شہر تیانجن پہنچ گئے وزیراعظم محمد شہباز شریف اپنے اس دورے میں تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس اور بیجنگ میں چینی عوامی جنگ کی فتح کی 80ویں سالگرہ اور دیگر سرکاری مصروفیات میں شرکت کریں گے۔ وزیراعظم کے ساتھ پاکستانی وفد میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی ڈاکٹر احسن اقبال، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور اعلیٰ سرکاری افسران شامل ہیں۔

چین کے جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کی سی پی سی کمیٹی کی منسٹر اور سیکریٹری سن میجن(Sun Meijun) اور تیانجن میونسپل پیپلز کانگریس کی سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین اور پارٹی سیکریٹری یو یونلن (Yu Yunlin)، پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ ذائیڈونگ اور چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے تیانجن ائیرپورٹ پر وزیراعظم کا استقبال کیا۔وزیر اعظم 31 اگست 2025 سے 01 ستمبر 2025 تک ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے کونسل آف ہیڈز سمٹ میں شرکت اور خطاب کریں گے۔ دورے کے دوران وزیراعظم صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کیانگ سے دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے۔

اس دورے میں وزیراعظم محمد شہباز شریف چین کے ممتاز کاروباری اداروں کے سربراہان سے بات چیت کریں گے اور 4 ستمبر 2025 کو بیجنگ میں منعقد ہونے والی دوسری پاک چین B2B سرمایہ کاری کانفرنس کی صدارت بھی کریں گے تاکہ پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے نئی راہیں تلاش کی جا سکیں۔وزیراعظم شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں موجود دیگر ممالک کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔

گھی کا16کلوکاکنستر500روپے اضافہ سے 8ہزار700پرپہنچ گیاگھی تیل کی قیمتوں میں اضافہ اٹا 20 روپے کلو مھنگا بجلی کا یونٹ 80 روپے بجلی کے 14کروڑ بلوں پر فی میٹر ڈاکو ٹیکس 1800 روپے گیس کی قیمتوں میں 3 ھزار فیصد اضافے کے بعد گیس کے 9 کروڑ میٹرز پر ڈاکو ٹیکس 1800 روپے پٹرول پر ایک لیٹر پر 120 روپے حکومت کا منافع ایک لاکھ ھزار ارب روپے کے ڈاکو ٹیکس پاکستان میں انسانی خون کی قیمت 30 روپے تفصیلات کے لیے بادبان نیوز

راوی دو سو سال بعد کامران کی بارہ دری میں پہنچ گیا ۔دو صدیاں پہلے بارہ دری کے ساتھ بہتا تھا ۔۔اور برگئڈیر حسن ضبط کی انتھا دیکھنے کے قابل چھرہ پتھر کا لگ رہا تھا دل کے اندر ایک باپ ٹوٹ کر بکھر رھا تھا۔وفاقی وزراء کی بارات چین روانہ بے حسی کی انتھا ۔۔ھزاروں ارب روپے کی کرپشن اسٹیبلشمنٹ خاموش کیوں۔۔ایران کے صدر اور وزیراعظم کے درمیان بات چیت۔یو فون کے بورڈ اف ڈائریکٹر میں انوشہ رحمان شامل ہے یہ معاملہ ائندہ چند روز میں قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایجنڈے پر ا رہا ہے مگر بہت ساری اہم شخصیات ایجنڈے سے اس ایٹم کو نکلوانے کے لیے سفارشیں کر رہی ہیں کیا یہ کھلا تضاد نہیں۔۔یو فون کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں انوشہ رحمان کی کرپشن۔۔تفصیلات کے لیے بادبان نیوز

ایک درد ناک خبر پڑھنے اور سننے کے منتظر “بے حس” لوگخراج عقیدت پیش کرنے کے لیے تعزیتی کالم ،مضامین اور رنج والم کے واقعات چوہدری شجاعت حسین پہلے وزیراعظم ہیں جنہوں نے اپنے منصب کی مدت ( تین ماہ) مکمل کی 27 جنوری 2026 کو ملک کے ممتاز سیاستدان وزارت عظمی اور دو مرتبہ وزارت داخلہ کے منصب پر فائز رہنے اور پاکستان کی سیاست کے تاریخی کردار چوہری شجاعت حسین 27 جنوری 2026 کو 85 سال کے ہو جائیں گے دیگر خوبیوں کے ساتھ ساتھ اپنی وضعداری ،تعلق نبھانے اور وسیع دسترخوان کے حوالے سے بھی ان کا تذکرہ ہوتا آیا ہے اور ہوتا رہے گا

چوہری شجاعت حسین گزشتہ کچھ عرصے سے شدید بیماری کے باعث پس منظر میں اس لیے بھی ہیں کہ ان کی طویل بیماری معزوری کی شکل اختیار کر چکی ہے اور ان کی نقل و حرکت ان کے بستر تک محدود ہو چکی ہے ل لیکن یہ امر باعث افسوس ہی نہیں بلکہ بے حسی کے مترادف بھی ہے کہ اس تمام عرصے میں ان کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی خبر تو دور کی بات ان کی طبیعت کے بارے میں اور عیادت کرنے والوں کے حوالے سے بھی کوئی خبر منظر عام پر نہیں ارہی ان کے ہلکے سے بخار اور تھکن کو بھی اخباروں میں سرخیاں بنانے والے اور کالمز لکھنے والے بھی بادی النظر میں قطعی طور پر ان سے لا تعلق نظر اتے ہیں” ہر ماہ باقاعدگی سے” ان کے در دولت پر حاضری دینے والے ان سے دوری اختیار کر چکے ہیں جنرل پرویز مشرف کے دور حکمرانی میں جب بلوچستان کے ایک باکردار سیاستدان میر ظفر اللہ خان جمالی کو وزارت عظمی کے منصب سے ہٹانے اور ان کی جگہ شوکت عزیز کو ملک کا وزیراعظم بنانے کا فیصلہ ہوا تو تین ماہ کے درمیانی عرصے کے لیے چودھری شجاعت حسین کو وزیراعظم بنانے کا فیصلہ ہوا اس طرح انہوں نے 30 جون 2004 کو وزیراعظم کا حلف اٹھایا اور ٹھیک 20 اگست کو تین ماہ مکمل ہونے کے بعد انہیں اس ذمہ داری کو خیر باد کہنا پڑا اس طرح ازراہ تفنن یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ چوہدری شجاعت پہلے وزیراعظم تھے جنہوں نے اپنے منصب کی مدت مکمل کی۔۔۔۔۔۔ اور شوکت عزیز نے وزیراعظم پاکستان کی ذمہ داریوں کا حلف اٹھا لیا اپنی ہنگامہ خیز سیاسی زندگی کے حوالے سے چوہدری صاحب نے” سچ تو یہ ہے” کہ عنوان سے اپنے یادداشتوں کو کتابی شکل بھی دی ہے جس میں پاکستان کی سیاست میں سازشوں منافقتوں اور اقتدار و اختیار کے حصول کے لیے سیاست دانوں اور حکمرانوں کے کردار کو بے نقاب کرتے ہوئے چشم کشا انکشافات کیے ہیں 2020 میں روزنامہ جنگ میں ملک کے نامور سیاست دانوں کی اسیری کے مصائب اور شب و روز پر مشتمل “جیل کہانی “کا سلسلہ شروع کیا

جو بے حد مقبول ہوا اس میں چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی کی اسیری کی داستان بھی شامل تھی اس وقت جنگ پنڈی کے ایڈیٹر رانا طاہر تھے ان کے ہمراہ چوہدری شجاعت حسین صاحب سے طویل ملاقات ہوئی…….. لیکن یہ کہانی اور اس کی تفصیلات پھر کبھی۔۔۔ اس وقت عرض کرنا یہی مقصود تھا کہ اللہ تعالی چوہدری صاحب کو مکمل صحت کاملہ اور عاجلہ عطا فرمائے اور اس کے ساتھ ساتھ طویل زندگی بھی ان کی صحت اس حد درجے گر چکی ہے

کہ انہیں اب دواؤں کی نہیں صرف دعاؤں کی ضرورت ہے ان سے کئی دہائیوں سے تعلق رکھنے والے اپنے صحافی دوستوں اور احباب سے بالخصوص اور چوہدری خاندان کے وسائل اور اختیارات سے استفادہ کرنے والے ماضی کے ان رفقاء سے درخواست ہے جنہوں نے تعزیتی مضامین ،کالمز اور چوہدری صاحب کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تیاریاں کر رکھی ہیں وہ چوھدری صاحب کی عیادت کے لیے ان سے رابطے میں رہیں ان کی خبر گیری اور دلجوئی کریں بقول خود چوہدری صاحب کے” مٹی پاؤ ” کا انتظار نہ کریں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بریگیڈیئر حسن صاحب کے ضبط کی انتہا دیکھنے کے قابل تھی۔ چہرہ پتھر کا لگ رہا تھا مگر دل کے اندر ایک باپ ٹوٹ کر بکھر رہا تھا۔ بیٹے کو مٹی کے سپرد کرنا کوئی معمولی بات نہیں، یہ لمحہ کسی قیامت سے کم نہیں ہوتا۔گھر میں شادی کی تیاریاں مکمل تھیں۔ ماں کے ہاتھوں میں مہندی کے رنگ سجنے کو تھے، اور پورے گھر میں خوشیوں کا سماں تھا۔ لیکن وہ لعل، جو ماں کا سہارا اور باپ کا فخر تھا، وطن کی مٹی پر اپنی جان قربان کر گیا۔ سہرا تو نہ بندھا، مگر شہادت کا کفن اوڑھ کر ہمیشہ کے لیے امر ہو گیا۔ذرا سوچو! وہ لمحہ کیسا ہوگا

جب ایک ماں اپنے بیٹے کی شادی کے ارمان دل میں لیے بیٹھے اور اچانک وہی بیٹا تابوت میں لپٹا واپس آئے۔ وہ باپ کیسا ہوگا جو فوجی وردی میں ڈیوٹی بھی دے رہا ہوں اور بیٹے کے جنازے کو کندھا بھی؟اے وطن کے نوجوانو! تم شاید کبھی نہ سمجھ سکو یہ درد کیسا ہوتا ہے۔ یہ قربانی صرف ایک گھرانے کی نہیں، یہ قربانی ہم سب کی آزادی کی ضمانت ہے۔ ان آنسوؤں کے پیچھے ایک فخر چھپا ہے

، وہ فخر جو پاکستان کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔یہی وہ خون ہے جس پر یہ زمین قائم ہے، یہی وہ قربانیاں ہیں جو ہمیں جھکنے نہیں دیتیں۔سلام ہے ان شہیدوں کو اور سلام ہے ان والدین کو جنہوں نے اپنے خواب وطن پر قربان کر دیے۔ 🇵🇰💖💖

: 29 اگست، 2025*وزیراعظم اور ایرانی صدر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ* وزیراعظم محمد شہباز شریف سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر عزت مآب ڈاکٹر مسعود پیزشکیان کا ٹیلی فونک رابطہ۔ صدر پیزیشکیان نے پاکستان کے مختلف حصوں میں سیلاب پر پاکستانی عوام سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ایرانی صدر نے حالیہ سیلاب میں جانی و مالی نقصان پر متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس مشکل وقت میں پاکستان کے برادر عوام کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی۔ وزیر اعظم نے صدر پیزشکیان کی جانب سے ہمدردی و یکجہتی کے اظہار اور ایران کی طرف سے دکھ اور تکلیف کی اس گھڑی میں اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے ایرانی صدر کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کیلئے گہرے احترام اور نیک خواہشات کا پیغام دیا۔ دونوں رہنماؤں نے چین کے شہر تیانجن میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے آئندہ سربراہی اجلاس کے موقع پر متوقع ملاقات و گفتگو کے حوالے سے مثبت خیالات کا بھی اظہار کیا۔

🚨 ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کے لیے 30 لاکھ ڈالر ہنگامی امداد کا اعلانجو سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی پر خرچ ہونگے🚨 ⚠️دریائے ‏ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر سیلاب بلند ترین سطح پر پہنچ گیا گنڈا سنگھ والا کے مقام پر بہاؤ 3 لاکھ 85 ہزار لاکھ کیوسک سے تجاوز کر گیاجو پچھلی 3 دہائیوں میں بلند ترین سطح ہے قصور اور ملحقہ علاقوں میں خطرناک سیلابی صورتحال🚨 Update:دریائے راوی میں ہیڈ بلوکی کے مقام پر بہاو میں اضافہ (180410 کیوسک) اور انتہائی اونچے درجے کا سیلاب

:دریائے ستلج قصور میں 1955ء کے بعد تاریخ کا سب سے بڑا پانی آیا ہے، ڈی جی پی ڈی ایم اےہمیں اس وقت قصور شہر کو بچانے کا چیلنج درپیش ہے، ڈی جی پی ڈی ایم اےشاہدرہ، لاہور سے خطرے والی بات ختم ہوگئی ہے اور پانی کی سطح کم ہوگئی ہے، ڈی جی پی ڈی ایم اے

وزیراعظم اور ایرانی صدر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ* وزیراعظم محمد شہباز شریف سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر عزت مآب ڈاکٹر مسعود پیزشکیان کا ٹیلی فونک رابطہ۔

وزیراعظم اور ایرانی صدر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ* وزیراعظم محمد شہباز شریف سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر عزت مآب ڈاکٹر مسعود پیزشکیان کا ٹیلی فونک رابطہ۔ صدر پیزیشکیان نے پاکستان کے مختلف حصوں میں سیلاب پر پاکستانی عوام سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ایرانی صدر نے حالیہ سیلاب میں جانی و مالی نقصان پر متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس مشکل وقت میں پاکستان کے برادر عوام کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی۔ وزیر اعظم نے صدر پیزشکیان کی جانب سے ہمدردی و یکجہتی کے اظہار اور ایران کی طرف سے دکھ اور تکلیف کی اس گھڑی میں اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے ایرانی صدر کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کیلئے گہرے احترام اور نیک خواہشات کا پیغام دیا۔ دونوں رہنماؤں نے چین کے شہر تیانجن میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے آئندہ سربراہی اجلاس کے موقع پر متوقع ملاقات و گفتگو کے حوالے سے مثبت خیالات کا بھی اظہار کیا۔

میرے 10بچے ہوتے تب بھی فوج میں بھیجتا۔لوگو،،بچوں کو فوج میں بھیجنے سے ڈرنا مت!کیپٹن تیمور حسن شہید کے والد کا جذباتی پیغام۔دس بچے بھی ھوتے تو فوج میں بھیجتا۔۔سیکٹر ایف سکس میں گھروں کے باہر غیر قانونی سیکورٹی کیبنز اور گارڈ رومز کے خلاف آپریشن جاری، اے سی سٹی کی نگرانی میں کاروائی، 55 گھروں کے باہر جگہ کلئیر کروا لی گئی۔۔پنجاب میں سیلاب 769 گاؤں ڈوب گئے کروڑوں لوگ بے گھر تاریخ کی سب سے بڑی تباہی۔۔پنجاب میں سیلاب 769 گاؤں ڈوب گئے کروڑوں لوگ بے گھر تاریخ کی سب سے بڑی تباہی۔۔‏اس سال بارش کی وجہ سے بہت Rains ہوئی ہیں!!! مریم نواز۔وفاقی دارالحکومت کے مختلف سیکٹرز میں گھروں کے باہر تجاوزات کی صورت میں پڑے سیکورٹی گارڈ کیبنز کے خلاف ضلعی انتظامیہ اور سی ڈی اے بلڈنگ کنٹرول کا مشترکہ آپریشن، مزید 40 گھروں کے باہر ایریا کلئیر کروا دیا گیا۔۔تفصیلات کے لیے بادبان نیوز

برگیڈئیر راجہ حسن عباس کی آنکھوں میں تیرتا درداس باپ کے دل پر کیا بیت رہی ہوگی جس کے گھر شادی کی شہنائیوں نے گونجنا تھا اور آج اسی جگر گوشے کو سپرد خاک کر رہے ہیں۔ اللہ کی مصلحتیں ہم نہیں سمجھ سکتے۔ اللہ تعالی کیپٹن تیمور حسن کے درجات بلند فرمائیں اور انکے والدین کو صبر جمیل عطا فرمائیں آمین۔ بہت ساری دعائیں ان دکھی دلوں کے لئے‏فوجی جوان صرف اپنی جان نہیں دیتے بلکہ اپنے خوا، اپنی خوشیاں اور اپنے گھر کے چراغ بھی قربان کر جاتے ہیں۔کوئی اپنی ماں کی ممتا چھوڑتا ہے کوئی باپ بیٹے کی شادی کی خوشی، تو کوئی بچے کے پہلے لفظ کی مسکراہٹ…یہ سب کچھ قربان کر کے بھی لبوں پر صرف یہی کہتے ہیں

پورن وزیراعظم اور دلال جج ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے دریائے راوی کے کنارے ہاؤسنگ اسکیموں کے فیصلے کے خلاف 25 جنوری 2022 کو فیصلہ دیا راوی اربن ڈویلپمنٹ پروگرام لاکھوں لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دے گا ۔پروگرام شروع کرنے سے پہلے مستقبل کی مون سون بارشوں،بھارت کی طرف سے پانی کے اخراج اور ماحولیاتی تحفظ کے متعلق کوئی ضمانت موجود نہیں ۔جسٹس شاہد کریم نے اپنے فیصلے میں اراضی کے حصول کو غیر قانونی اور عوامی فنڈ کے غلط استعمال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئےRUDAکو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے دیا ۔اس وقت ہاؤسنگ اسکیموں کے مالکان پی ٹی آئی کی تین خواتین کے زریعے پورن وزیراعظم کو بھاری “مال پہنچا”چکے تھے ۔جس طرح ملک ریاض سے پانچ قیراط ہیرے کی انگوٹھیاں لے کر بحریہ پشاور کے تالے پالتو ججوں سے کھلوائے گئے تھے یہاں بھی پورن وزیراعظم تینوں خواتین کے واویلے پر لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست کے کر بھاگا بھاگا سپریم کورٹ پہنچ گیا ۔وہاں چھوٹا موجود تھا ۔اس نے مظاہر ٹرکاں والا اور اعجاز الاحسن کو “معاملہ نپٹانے” کی ہدایات جاری کر دیں ۔دونوں نے شاندار غلاظت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کوئی فیصلہ تو نہیں دیا لیکن جسٹس شاہد کریم کے فیصلے کو معطل کر دیا ۔عبوری حکم میں یہ بھی کہہ دیا جہاں معاوضہ دیا جا چکا ہے زمین حاصل ہو چکی ہے وہاں کام جاری رکھا جائے ۔یہ تھا اصل جرم ۔مقدمہ کے میرٹ پر کوئی بات نہیں کی ماحولیات پر کیا اثرات ہونگے،مستقبل کی مون سون بارشوں اور بھارت کی طرف سے اضافی پانی چھوڑا گیا ہاؤسنگ اسکیموں کے لاکھوں رہائشی کہاں جائیں گے

۔بابا ڈیم والے اور پھر بنڈیال دونوں نے بددیانتی کی انتہا کرتے ہوئے جسٹس شاہد کریم کا فیصلہ ریگولرایز نہیں ہونے دیا اور ایک عبوری سٹے آرڈر کے زریعے ہاؤسنگ اسکیموں کی لوٹ مار کو قانونی تحفظ فراہم کئے رکھا۔یہ چاروں مکروہ کردار ریٹائرمنٹ حاصل کر چکے ہیں ،بنڈیال،ثاقب نثار،مظاہر ٹرکاں والا اور اعجاز الاحسن ۔عام لوگ کھربوں روپیہ کے پلاٹ ان ہاؤسنگ اسکیموں میں خرید چکے ہیں ۔اج راوی غصے میں ہے اور بھاگنے کا کوئی راستہ موجود نہیں سوائے اس کے کہ ہاؤسنگ اسکیموں کے لاکھوں مکینوں کو بچانے کیلئے قریبی دیہات ڈبو دئے جائیں ۔تینوں لڑکیوں میں سے ایک جیل میں ہے ،دوسری بیرون ملک بھاگ چکی ہے اور تیسری تحریک چلا رہی ہے ۔راوی کو سیوریج نالہ کہنے والا جیل سے فیلڈ مارشل کو دھمکیاں دیتا ہے ۔آج 2022 میں کی گئی بدمعاشی اہل لاہور بھگت رہے ہیں اور مستقبل میں بھی بھگتیں گے ۔ہیرے کی انگوٹھیاں لے کر قوم کی قسمت کھوٹی کرنے والے خود کو ڈھٹائی سے مسیحا بتاتے رہیں گے ۔

تیس روپیہ کے چار قتل ۔اظہر سید چاروں نوجوان غربت نے مارے ہیں۔معاشرے میں پھیلی بے بسی اور فرسٹریشن قاتل ہے ۔عوامی وسائل سے اپنی نسلوں کی زندگیاں سنوارنے والے اصل قاتل ہیں۔تیس روپیہ کے کیلوں پر ہونے والا جھگڑا کبھی دو جوان زندگیاں نہ لیتا اگر معاشرے میں بے بسی اور بے چارگی نہ ہوتی۔مقتولین دولت مند ہوتے ۔پرسکون زندگی گزارنے والوں میں شامل ہوتے کبھی بھی تیس روپیہ کیلئے پھل فروش کے گلے نہ پڑتے ۔وہ اپنی جیب سے اسے اضافی پیسے دے دیتے ۔ہنس کر اسے گدگدی کرتے اور آگے چل پڑتے۔دونوں نوجوان غریب تھے ۔یہ تعلیم یافتہ بھی نہیں تھے ۔یہ جو بھی کام کرتے تھے بہت کم معاوضہ پاتے تھے۔جسم و جان کا رشتہ ہی با مشکل برقرار رہتا تھا ۔یہ تیس روپیہ کیلئے لڑ پڑے ۔پھل فروش بھی غریب تھا ۔اسے بھی ریاست نے تعلیم ،صحت اور روزگار کی سہولتیں نہیں دی تھی ۔یہ بھی نوجوان تھا ۔اس کے بھی چھوٹے چھوٹے بچے تھے ۔یہ بھی بامشکل جسم و جاں کا رشتہ برقرار رکھے ہوا تھا۔یہ امیر ہوتا۔پرسکون زندگی گزار رہا ہوتا کبھی بھی تیس روپیہ کیلئے دونوں بھائیوں سے نہ لڑتا۔یہ لڑنے کی بجائے مسکرا کر انہیں دو تین اضافی کیلئے فری میں دے دیتا۔پھل فروش نے لڑائی کے دوران مدد کیلئے جن بھائیوں اور عزیزوں کو بلایا وہ بھی بدترین غربت کا شکار تھے ۔بھوکے ننگے غربت کی زندہ تصویریں ۔فرسٹریشن نے انکی زندگیاں بھی اجیرن کر رکھی تھیں۔ان میں کوئی بھی پر سکون نہیں تھا ۔سب مل کر ڈنڈوں اور کرکٹ کے بیٹ کے ساتھ دونوں بھائیوں پر پل پڑے۔

مار مار کر انہیں جان سے ہی مار دیا۔ویڈیو بنانے والے بھی سارے غریب غربا تھے ۔کسی نے نہیں کہا مت لڑو تیس روپیہ کیلئے میں دے دیتا ہوں۔وہ بے حس تماشائی بن چکے تھے ۔معاشرتی ناانصافیوں نے انکے دلوں سے بھی محبت نکال کر نفرت بھر دی تھی ۔یہ سارے زومبیز تھے ۔مرنے والے ۔مارنے والے ،ویڈیو بنانے والے ۔سارے ایک جیسے تھے ۔دونوں بھائی زخموں سے چور ہو گئے ایک موقع پر مر گیا ۔دوسرا ہسپتال کے بستر پر مر گیا ۔دو جوان لوگوں کی موت کے بعد ریاست بھی زومبیز بن گئی۔ریاست نے دو قاتلوں کو پولیس مقابلے میں مار دیا

۔ٹوٹل چار مر گئے ۔فی قتل سات روپیہ تئیس پیسے ۔مقتولین کی ماں کو دیکھیں کچے گھر میں غربت اور دکھوں کی تصویر ۔اپنے جوان بیٹوں کی موت پر بین کرتی ہوئی ۔پولیس مقابلے میں مرنے والے نوجوانوں کی ماؤں کو دیکھیں ،کچے گھروں میں غربت اور بے بسی کی تصویریں ۔اپنے جوان بیٹوں کی لاشوں پر بین کرتے ہوئے ۔یہ ایک جیسی مائیں ہیں ۔یہ ایک جیسے نوجوان ہیں قتل کرنے والے اور قتل ہونے والے ۔ان نوجوانوں کے یتیم ہو جانے والے بچوں اور بیویوں کی تقدیر اور قسمت بھی یکساں ہیں ۔غربت، اور بے بسی ۔یہ جب سارے ایک جیسے تھے تو پھر ان نوجوانوں کا قاتل کون ہے ۔