وقت تبدیل ہو گیا جیالے ماضی میں زندہ ہ ۔۔۔۔اصف علی زرداری سعودیہ دفاعی معاہدہ پر وزیراعظم کی تحسین کرتا ہے جیالے کہتے ہیں شہباز شریف ٹھاہ ۔۔بلاول بھٹو سیلاب سے نپٹنے پر مریم نواز کی تعریف کرتا ہے جیالے کہتے ہیں مریم ٹھس۔۔پاکستان کے نامور سرمایہ کار سدا بہار رکن قومی اسمبلی قیصر احمد شیخ وفاقی وزیر سرمایہ کاری حکومت پاکستان کی رھاش گاہ پر پاکستان کے نامور تاجروں کا اکھٹھ مولانا فضل الرھمان کی بھی شرکت پاکستان میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال حبیب رفیق محمد جان چئیرمین ڈالڈا اور کراچی کے 12 سابق چیمبرز کے صدور کی شرکت۔تفصیلات کے لیے بادبان نیوز

*جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا*راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔ راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں عمران خان کو ویڈیو لنک پر عدالت میں پیش کیا گیا تاہم انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔ سماعت سےقبل عمران خان کو 3 مرتبہ ویڈیو لنک پر پیشی کے لیے پیغام بھیجا گیا، ساڑھے 10 بجے پہلی بار رابطے پر بتایا گیا کہ وہ 11بجے ویڈیو لنک پر پیش ہوں گے، 11 بجے رابطہ کرنے پر بتایا گیا کہ عمران خان پیش ہو رہے ہیں، 11بجکر 25 منٹ پر رابطہ کرنے پر وہ ویڈیولنک پر پیش ہوئے۔سماعت کے دوران وکیل صفائی فیصل ملک نے عمران خان سے اکیلے میں بات کرنے کی استدعا کی جس پر عدالت نے ان کی وکیل صفائی سے بات کرائی تاہم عمران خان نے مقدمہ اور قانونی نکات کی بجائے سیاسی گفتگو شروع کردی۔اس موقع پر وکلا صفائی نے عمران خان کوبتایا کہ ویڈیو لنک نوٹیفکیشن کو ہائیکورٹ چیلنج کررہے ہیں، آپ کی اس نوٹیفکیشن پرکیا ہدایت ہے، اس پر عمران خان نے وکلا کو عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کا کہہ دیا۔ عمران خان کی ہدایت کے بعد وکلا صفائی عدالت سے باہر چلے گئے تاہم عدالت نے سماعت جاری رکھتے ہوئے گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنا شروع کردیے۔عدالت نے سماعت کےدوران استغاثہ کے 2 گواہان کی شہادت قلمبند کی جس میں سب انسپکٹر سلیم قریشی اور سب انسپکٹر منظورشہزاد نے بیان ریکارڈ کرایا جب کہ دونوں گواہان کی جانب سے ویڈیوکلپس پر مشتمل 5 یو ایس بی عدالت میں پیش کی گئیں۔عدالت نے عمران خان کی کو ذاتی حیثیت میں پیش کرنےکی درخواست خارج کرتے ہوئے کہاکہ بانی پی ٹی آئی پنجاب حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق ویڈیو لنک پرہی پیش ہوں گے۔عدالت نے کیس کی سماعت 23ستمبرتک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ایف آئی اے، پیمرا، پی آئی ڈی، انٹرنل سکیورٹی اور وزارت داخلہ کے10گواہان طلب کرلیے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں حالات انتہائی تباہ کن صورتحال اختیار کر گئے،ججز کی آپس کی لڑائی شدت اختیار کر گئی،اب چیف جسٹس یحیی آفریدی کا بڑا امتحان ہے، وہ اس معاملے سے کیسے نمٹ سکتے ہیں۔جسٹس یحییٰ خان آفریدی جون 2018 کو سپریم کورٹ کے جج بنے، پچھلے 7 سالوں میں انہوں نے ہمیشہ درمیانہ راستہ اختیار کیا۔اہم ترین سیاسی کیسز میں ہمیشہ الگ سے نوٹ لکھا۔آج ان کا کڑا امتحان ہے،دیکھتے ہیں اس بحران سے وہ عدلیہ کو کیسے نکال سکتے ہیں،کیا وہ عدلیہ کی عزت اور توقیر بچا پائیں گے،اس کا فیصلہ جلد ہونا چاہیئے۔

🚨 ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر کا ٹیلیفونک رابطہ… 🚨 امریکی صدر کے طیارے کے سامنے اچانک دوسرا جہاز آ گیا۔۔۔! 🚨 پاک-سعودیہ دفاعی معاہدے میں دیگر عرب ممالک کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے، خواجہ آصفمعاہدے میں کوئی ذیلی یا خفیہ شرائط نہیں ہیں بلکہ ایک شفاف اور اسٹریٹجک شراکت داری ہے، وزیردفاع

جج اور تبدیلیاں ۔اظہر سیدایک ھ لیا ۔ایک جعلی ڈگری والا جیالا تھا ۔اس جیالے نے جس دور میں وکالت کی ڈگری حاصل کی قانونی برادری بہت اچھی طرح واقف ہے جس نے وکالت کی ڈگری لینا ہوتی کراچی یونیورسٹی پہنچ جاتا ۔یہ بھی پہنچ گیا اور اس نے بھی ڈگری لے لی ۔مالکوں کو ریاست پر گرفت برقرار رکھنے کیلئے ایسے کمزور جعل سازوں کی ضرورت ہوتی ہے ۔بول نہ سکیں ۔اواز نہ نکالیں ۔اسے بھی جج بنا دیا ۔ایک پلاٹیا مشہور ہے ۔دارالحکومت کے کسی بھی بڑے پراپرٹی انویسٹر سے پوچھ لیں ۔ایسے کمزور لوگ چن چن کر ریاست کی فیصلہ سازی ایسی جگہوں پر لگائے جاتے ہیں۔یوں سمجھ لیں جو آئین اور قانون کی بتی بنا کر جنرل مشرف کو سزا دینے والی عدالت کو غیر قانونی قرار دیں گے انہیں ہائی کورٹ کا چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کا جج بنا دیا جائے گا ۔ایسے بدبخت جب آئین اور قانون کی بات کریں حیرت ہوتی ہے ساتھ یہ خیال بھی آتا ہے “کتنے بے شرم اور بے حیا ہیں”جنہوں نے عہدے دئے ۔

غلطیوں پر پردہ ڈالا ۔کمائی کے ایسے مواقع دئے اگلی کئی نسلوں کے “دانوں”کا بندوبست ہو گیا ۔ان کے خلاف جہاد کرتے ہیں بے شرم بے حیا ۔مالکوں نے غلطی کا احساس کر لیا ۔ریاست بچانے کیلئے پیچھے ہٹ گئے ۔تم بھی پیچھے ہٹ جاو۔باغی کیوں بنتے ہو ۔جب پاؤں برف کے ہوں جعلی ڈگری،پلاٹوں اور غیر ملکی شہریت کی دھوپ سے پگھل جائیں گے ۔امریکی بگرام ائیر بیس پر آنے کے چکر میں ہیں ایٹمی اثاثوں پر داؤ لگا سکیں ۔سعودی دفاعی معاہدے کر رہے ہیں کہ طاقت کے مراکز تبدیل ہو رہے ہیں ۔بھارتی موقع کی تلاش میں ہیں۔طالبعلم اور بلوچ عسکریت پسند جدید ترین ٹیکنالوجی کے حامل ہتھیاروں سے ریاست کو چیلنج کر رہے ہیں یہ پانچ شکار کرنے چلے ہیں۔سمجھتے ہیں اج بھی جنرل باجوہ اور جنرل فیض کا دور چل رہا ہے ۔انہیں کوئی بتا دے وقت تبدیل ہو چکا ہے ۔نئے مالک اور نئی پالیسیاں چل رہی ہیں ۔نیند سے آٹھ جائیں۔گندے خواب دیکھ کر کپڑے خراب نہ کریں نہانے اور دھونے کا پانی مالکوں کے قبضے میں ہے ۔

وقت تبدیل ہو گیا جیالے ماضی میں زندہ ہیں۔بلاول بھٹو سیلاب سے نپٹنے پر مریم نواز کی تعریف کرتا ہے جیالے کہتے ہیں مریم نواز نے پنجاب ڈبو دیا ۔اصف علی زرداری سعودیہ دفاعی معاہدہ پر وزیراعظم کی تحسین کرتا ہے جیالے کہتے ہیں شہباز شریف ٹھاہ ۔

جج اور تبدیلیاں ۔اظہر سیدایک ھ لیا ۔ایک جعلی ڈگری والا جیالا تھا ۔اس جیالے نے جس دور میں وکالت کی ڈگری حاصل کی قانونی برادری بہت اچھی طرح واقف ہے جس نے وکالت کی ڈگری لینا ہوتی کراچی یونیورسٹی پہنچ جاتا ۔یہ بھی پہنچ گیا اور اس نے بھی ڈگری لے لی ۔مالکوں کو ریاست پر گرفت برقرار رکھنے کیلئے ایسے کمزور جعل سازوں کی ضرورت ہوتی ہے ۔بول نہ سکیں ۔اواز نہ نکالیں ۔اسے بھی جج بنا دیا ۔ایک پلاٹیا مشہور ہے ۔دارالحکومت کے کسی بھی بڑے پراپرٹی انویسٹر سے پوچھ لیں ۔ایسے کمزور لوگ چن چن کر ریاست کی فیصلہ سازی ایسی جگہوں پر لگائے جاتے ہیں۔یوں سمجھ لیں جو آئین اور قانون کی بتی بنا کر جنرل مشرف کو سزا دینے والی عدالت کو غیر قانونی قرار دیں گے انہیں ہائی کورٹ کا چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کا جج بنا دیا جائے گا ۔ایسے بدبخت جب آئین اور قانون کی بات کریں حیرت ہوتی ہے ساتھ یہ خیال بھی آتا ہے “کتنے بے شرم اور بے حیا ہیں”جنہوں نے عہدے دئے ۔غلطیوں پر پردہ ڈالا ۔کمائی کے ایسے مواقع دئے اگلی کئی نسلوں کے “دانوں”کا بندوبست ہو گیا ۔ان کے خلاف جہاد کرتے ہیں بے شرم بے حیا ۔مالکوں نے غلطی کا احساس کر لیا ۔ریاست بچانے کیلئے پیچھے ہٹ گئے ۔تم بھی پیچھے ہٹ جاو۔باغی کیوں بنتے ہو ۔جب پاؤں برف کے ہوں جعلی ڈگری،پلاٹوں اور غیر ملکی شہریت کی دھوپ سے پگھل جائیں گے ۔امریکی بگرام ائیر بیس پر آنے کے چکر میں ہیں ایٹمی اثاثوں پر داؤ لگا سکیں ۔سعودی دفاعی معاہدے کر رہے ہیں کہ طاقت کے مراکز تبدیل ہو رہے ہیں ۔بھارتی موقع کی تلاش میں ہیں۔

طالبعلم اور بلوچ عسکریت پسند جدید ترین ٹیکنالوجی کے حامل ہتھیاروں سے ریاست کو چیلنج کر رہے ہیں یہ پانچ شکار کرنے چلے ہیں۔سمجھتے ہیں اج بھی جنرل باجوہ اور جنرل فیض کا دور چل رہا ہے ۔انہیں کوئی بتا دے وقت تبدیل ہو چکا ہے ۔نئے مالک اور نئی پالیسیاں چل رہی ہیں ۔نیند سے آٹھ جائیں۔گندے خواب دیکھ کر کپڑے خراب نہ کریں نہانے اور دھونے کا پانی مالکوں کے قبضے میں ہے ۔

امریکی صدر نے بگرام ائیر بیس واپس لینے کا آج اعلان کیا ہے جبکہ ہم نے اپنے دوستوں کی ایک بریفنگ کے بعد چھ ماہ پہلے مارچ میں اس پر کالم لکھا تھا بگرام ائر پورٹ ۔ اظہر سیدجنرل ڈیوڈ پیٹریاس ریٹائرڈ جنرل ہیں ۔افغانستان میں امریکی افواج کے کمانڈر رہ چکے ہیں ۔پاکستان کے ایٹمی اثاثے انتہا پسندوں کے ہاتھوں سے بچانے کیلئے بنائی گئی امریکہ کی خصوصی ڈیلٹا فورس انکا برین چائلڈ ہے ۔بگرام ایئرپورٹ پر ڈیلٹا فورس تعینات کرنے کیلئے یہاں مخصوص عمارتیں جنرل پیٹریاس کی نگرانی میں بنائی گئی تھیں ۔ اس ریٹائرڈ جنرل کو صدر ٹرمپ نے افغانستان کیلئے اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کر دیا ہے ۔نئی تعیناتی اس وقت ہوئی ہے جب افغانستان کیلئے امریکہ کے سابق خصوصی ایلچی زلمے خلیل زادہ رواں ہفتےافغان طالبعلموں سے بگرام ائر پورٹ کی امریکہ حوالگی کیلئے رضامندی لے کر واپس واشنگٹن پہنچے ہیں ۔جو لوگ سمجھتے ہیں امریکیوں کی افغانستان دوبارہ آمد سے پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کی بارگینگ پوزیشن دوبارہ بحال ہو جائے گی وہ یقینی طور پر احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ۔تباہ حال افغانستان کے بگرام ائر پورٹ پر امریکیوں کی واپسی طالبعلموں کی انتہا پسندی کے خلاف نہیں بلکہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کیلئے ہوگی اور افغان طالبعلم اس ضمن میں سہولت کار ہونگے ۔جس طرح پاکستان کے خلاف طالبعلم لانچ کئے گئے ہیں ۔جس طرح بلوچ عسکریت پسندوں کو پہلی مرتبہ افغانستان میں محفوظ ٹھکانے دئے گئے ہیں ۔جس طرح صدر ٹرمپ نے غیر ملکی امداد کی بندش کے ایگزیکٹو آرڈر کے تین دن بعد افغانستان کو اس سے استثنیٰ دے دیا تھا ۔جس طرح بگرام ائر پورٹ کی امریکہ حوالگی پر منوایا گیا ہے ۔اب جنرل ڈیوڈ کو افغان امور کا مشیر مقرر کیا گیا ہے

پاکستان میں طالبعلموں اور بلوچ عسکریت پسندوں کی حالیہ فعالیت کے پیچھے چھپی کہانی سمجھی جا سکتی ہے ۔ہر قوم اور نسل کی ایک مخصوص تاریخ اور مخصوص ڈی این اے پہچان ہے ۔افغان ہمیشہ بکتے ہیں ۔جو زیادہ پیسے دے بک جاتے ہیں ۔افغان پھر بک گئے ہیں ۔اس مرتبہ پاکستان کے خلاف فروخت ہوئے ہیں۔ جس امریکہ کے خلاف جہاد کرتے رہے اسی امریکہ کو بگرام ائر پورٹ دے دیا ہے تاکہ امریکی یہاں اپنی ڈیلٹا فورس تعینات کر سکیں ۔جنرل ڈیوڈ کی تعیناتی میں بہت بڑا شر چھپا ہے ۔ڈیلٹا فورس کے حرکت میں آنے کیلئے جواز بنایا جائے گا ۔پاکستان میں حالات بہت زیادہ خراب کئے جائیں گے ۔صوبائی نفرت بڑھائی جائے گی اور خانہ جنگی کی راہ ہموار کی جائے گی ۔ڈیلٹا فورس کے شر سے بچنے کیلئے پاکستان شمالی کوریا کی پالیسی اپنا لئے اور اگلے چند ماہ میں انٹر کانٹینینٹل بلاسٹک میزائل کا تجربہ کر لے ۔شمالی کوریا امریکہ کی بغل میں بیٹھ کر دھمکیاں دیتا ہے اور امریکی آنکھیں بند کر لیتے ہیں بھولے سے بھی شمالی کوریا کو غصہ نہیں دکھاتے کہ شمالی کوریا کے پاس غیر اعلانیہ ایٹمی ہتھیار ہیں ساتھ لانچنگ کیلئے میزائل بھی جو امریکہ پہنچ سکتے ہیں ۔کمزور ملک شام ،عراق اور غزہ بن جاتے ہیں ۔پاکستان دور مار میزائل کا تجربہ کر لے تو ہر طرح کے شر اور سازش سے بچ جائے گا ۔دنیا کی تاریخ ہے طاقتور پر حملہ نہیں کیا جاتا کہ جوابی حملہ میں اپنا بھی نقصان ہوتا ہے ۔

پاکستان نے 40 سال تک لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کی ، *ڈی جی آئی ایس پی آر*افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کیلئے بہت منظم طریقے سے اقدامات کئے گئے ہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر* پاکستان نے انسانی بنیادوں پر افغان مہاجرین کے انخلا ءکی ڈیڈ لائن میں متعدد بارتوسیع کی ہے ، *ڈی جی آئی ایس پی آر*انٹرویو کے دوران *ڈی جی آئی ایس پی آر* نے واضح کیا کہ;’’مستند شواہد موجود ہیں کہ غیر قانونی افغان باشندے دہشتگردی اور سنگین جرائم میں ملوث ہیں‘‘افغان مہاجرین کو پناہ کی بنیادی وجوہات غیر ملکی مداخلت اور خانہ جنگی تھی وہ وجوہات اب موجود نہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر*بھارت میں پرتشدد واقعات بھارتی حکومت کی بڑھتی انتہاءپسند پالیسیوں کا نتیجہ ہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر*بھارت اپنے اندرونی مسائل کو بیرونی جبکہ بیرونی مسائل کو اندرونی مسئلہ بنا کر پیش کرتا ہے، *ڈی جی آئی ایس پی آر*بھارت ریاستی سرپرستی میں پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے، *ڈی جی آئی ایس پی آر* بھارتی فوج کے حاضر سروس افسران کے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کےمستند شواہد منظر عام پرآ چکے ہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر* پاکستان بھارتی دہشتگردی کے ثبوت اقوام عالم کے سامنے متعدد مرتبہ پیش کر چکا ہے، *ڈی جی آئی ایس پی آر*مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی برادری کواپنا کردار ادا کرناچاہیے، *ڈی جی آئی ایس پی آر*بھارتی ریاستی ادارے بشمول آرمی شدد پسند سیاسی نظریات کے زیراثر ہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر*پاکستان کی ریاست تمام غیر ریاستی عناصر (None State Actors) کو بلا تفریق مسترد کرتی ہے، *ڈی جی آئی ایس پی آر*پاکستان میں کسی بھی جیش یا مسلح جتھوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے، *ڈی جی آئی ایس پی آر*ریاست کے علاوہ کوئی گروہ یا شخص جہاد کا اعلان کرنے کا اختیار نہیں رکھتا، *ڈی جی آئی ایس پی آر*پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردارادا کیا، *ڈی جی آئی ایس پی آر*پاکستان نےدہشتگردی کےخلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر*امریکی انخلا ءکے بعد افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی ہتھیار دہشتگردی میں استعمال ہو رہے ہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر* امریکہ بھی اس اسلحےکے دہشتگردانہ کارروائیوں میں استعمال پرتشویش کا اظہار کر چکا ہے، *ڈی جی آئی ایس پی آر*پاک بھارت کشیدگی اور معرکہ حق کے دوران امریکی صدر ٹرمپ کا قائدانہ کردار اسٹریٹجک لیڈر کے طور پر سامنے آیا، *ڈی جی آئی ایس پی آر*پاکستان کے برادر ملک چین کے ساتھ بھی تعمیری اور اسٹریٹجک تعلقات ہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر*امریکہ نےکالعدم مجیدبریگیڈ کو عالمی دہشتگرد تنظیم قراردیا، *ڈی جی آئی ایس پی آر*بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے متعددہلاک دہشتگرد نام نہاد مسنگ پرسنزکی فہرست میں بھی شامل تھے، *ڈی جی آئی ایس پی آر*

پاکستان کے نامور سرمایہ کار سدا بہار رکن قومی اسمبلی قیصر احمد شیخ وفاقی وزیر سرمایہ کاری حکومت پاکستان کی رھاش گاہ پر پاکستان کے نامور تاجروں کا اکھٹھ مولانا فضل الرھمان کی بھی شرکت پاکستان میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال حبیب رفیق محمد جان چئیرمین ڈالڈا اور کراچی کے 12 سابق چیمبرز کے صدور کی شرکت

پاکستان کے نامور سرمایہ کار سدا بہار رکن قومی اسمبلی قیصر احمد شیخ وفاقی وزیر سرمایہ کاری حکومت پاکستان کی رھاش گاہ پر پاکستان کے نامور تاجروں کا اکھٹھ مولانا فضل الرھمان کی بھی شرکت پاکستان میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال حبیب رفیق محمد جان چئیرمین ڈالڈا اور کراچی کے 12 سابق چیمبرز کے صدور کی شرکت

پاکستان کے نامور سرمایہ کار سدا بہار رکن قومی اسمبلی قیصر احمد شیخ وفاقی وزیر سرمایہ کاری حکومت پاکستان کی رھاش گاہ پر پاکستان کے نامور تاجروں کا اکھٹھ مولانا فضل الرھمان کی بھی شرکت

پاکستان میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال حبیب رفیق

محمد جان چئیرمین ڈالڈا اور کراچی کے 12 سبابق چیمبرز کے صدور کی شرکت تاجروں کے بڑی تعداد موجود سینکڑوں ارب روپے کی سرمایہ کاری اور بورڈ آف انویسٹمنٹ کی

حال میں چائنہ میں انویسٹمنٹ کانفرنس میں وفاقی وزیر کی کامیاب سرمایہ کاروں کو پاکستان میں لانے پر وفاقی وزیر کو مبارکباد پیش کی وفاقی وزیر نے کھا کہ کاروبار ھی سے کسی ملک کی ترقی کا ضامن ہے مولانا فضل الرھمان نے وفاقی وزیر کی کاوشوں کو سراہا

‏یہ انصاف ہی تو ہے ‏باجوہ، فیض نیٹ ورک کے زیرِ عتاب دیندار، دلیر اور قابل جج جسٹس شوکت عزیز کی بیٹی کی شادی تھی۔ برادر ججوں کو شرکت کی دعوت دی گئی، لیکن جسٹس اطہر من اللہ نے باہمی مشاورت سے ہم خیال ججوں کو روک دیا۔ صرف ایک خاندانی جج، میاں گل حسن اورنگ زیب، تقریب میں شریک ھوا تھا تفصیلات کے لیے بادبان نیوز

‏یہ انصاف ہی تو ہے ‏باجوہ، فیض نیٹ ورک کے زیرِ عتاب دیندار، دلیر اور قابل جج جسٹس شوکت عزیز کی بیٹی کی شادی تھی۔ برادر ججوں کو شرکت کی دعوت دی گئی، لیکن جسٹس اطہر من اللہ نے باہمی مشاورت سے ہم خیال ججوں کو روک دیا۔ صرف ایک خاندانی جج، میاں گل حسن اورنگ زیب، تقریب میں شریک ہوئے۔ جسٹس شوکت عزیز کے اس دلخراش انکشاف پر یہ تمام جج آج تک خاموش ہیں۔ تصور کریں، جسٹس شوکت عزیز کے دل پر کیا گزری ہوگی۔ آج ہم خیال جج کبھی خط بازی کررہے ہیں، کبھی تقریریں کررہے ہیں اور کبھی سپریم کورٹ میں جوتے چٹخا رہے ہیں، لیکن کوئی چال کامیاب نہیں ہورہی

اسلام آباد ھای کورت کے آزاد 5 ججز انصاف کے لئے سپریم کورٹ خود پھنچ گئے۔۔غیر قانونی افغانوں کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر۔۔گجرنوالہ کے بینکوں میں اصلی سونا نکلی ھو گیا۔تفصیلات کے لیے بادبان نیوز

***ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا جرمن جریدے کو خصوصی انٹرویو*ڈی جی آئی ایس پی آر کی 5ستمبر 2025ء کو جرمن جریدے کے نمائندہ کے ساتھ اہم امور پر تفصیلی گفتگوپاکستان نے 40 سال تک لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کی ، *ڈی جی آئی ایس پی آر*افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کیلئے بہت منظم طریقے سے اقدامات کئے گئے ہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر* پاکستان نے انسانی بنیادوں پر افغان مہاجرین کے انخلا ءکی ڈیڈ لائن میں متعدد بارتوسیع کی ہے

، *ڈی جی آئی ایس پی آر*انٹرویو کے دوران *ڈی جی آئی ایس پی آر* نے واضح کیا کہ;’’مستند شواہد موجود ہیں کہ غیر قانونی افغان باشندے دہشتگردی اور سنگین جرائم میں ملوث ہیں‘‘افغان مہاجرین کو پناہ کی بنیادی وجوہات غیر ملکی مداخلت اور خانہ جنگی تھی وہ وجوہات اب موجود نہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر*بھارت میں پرتشدد واقعات بھارتی حکومت کی بڑھتی انتہاءپسند پالیسیوں کا نتیجہ ہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر*بھارت اپنے اندرونی مسائل کو بیرونی جبکہ بیرونی مسائل کو اندرونی مسئلہ بنا کر پیش کرتا ہے، *ڈی جی آئی ایس پی آر*بھارت ریاستی سرپرستی میں پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے، *ڈی جی آئی ایس پی آر*

بھارتی فوج کے حاضر سروس افسران کے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کےمستند شواہد منظر عام پرآ چکے ہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر* پاکستان بھارتی دہشتگردی کے ثبوت اقوام عالم کے سامنے متعدد مرتبہ پیش کر چکا ہے، *ڈی جی آئی ایس پی آر*مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی برادری کواپنا کردار ادا کرناچاہیے، *ڈی جی آئی ایس پی آر*بھارتی ریاستی ادارے بشمول آرمی شدد پسند سیاسی نظریات کے زیراثر ہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر*پاکستان کی ریاست تمام غیر ریاستی عناصر (None State Actors) کو بلا تفریق مسترد کرتی ہے، *ڈی جی آئی ایس پی آر*

پاکستان میں کسی بھی جیش یا مسلح جتھوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے، *ڈی جی آئی ایس پی آر*ریاست کے علاوہ کوئی گروہ یا شخص جہاد کا اعلان کرنے کا اختیار نہیں رکھتا، *ڈی جی آئی ایس پی آر*پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردارادا کیا، *ڈی جی آئی ایس پی آر*پاکستان نےدہشتگردی کےخلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر*امریکی انخلا ءکے بعد افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی ہتھیار دہشتگردی میں استعمال ہو رہے ہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر* امریکہ بھی اس اسلحےکے دہشتگردانہ کارروائیوں میں استعمال پرتشویش کا اظہار کر چکا ہے، *ڈی جی آئی ایس پی آر*پاک بھارت کشیدگی اور معرکہ حق کے دوران امریکی صدر ٹرمپ کا قائدانہ کردار اسٹریٹجک لیڈر کے طور پر سامنے آیا، *ڈی جی آئی ایس پی آر*پاکستان کے برادر ملک چین کے ساتھ بھی تعمیری اور اسٹریٹجک تعلقات ہیں، *ڈی جی آئی ایس پی آر*امریکہ نےکالعدم مجیدبریگیڈ کو عالمی دہشتگرد تنظیم قراردیا، *ڈی جی آئی ایس پی آر*بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے متعددہلاک دہشتگرد نام نہاد مسنگ پرسنزکی فہرست میں بھی شامل تھے، *ڈی جی آئی ایس پی آر*

*25ہزاررپے تک جرمانہ ہو گا* *حکومت پنجاب کے احکامات* *بڑا گوشت 700 روپے کلو* *چھوٹا گوشت 1350روپے کلو* *سرکاری نرخ پر فروخت نہ کرنے والے قصابوں کے خلاف مقدمات درج

🚨 گوجرانوالہ: بینک لاکرز میں رکھے اصلی سونے کو جعلی سونے میں بدلنے کا انکشاف*گوجرانوالہ زون نے پہلے سے گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیاملزم نے دیگر ساتھیوں کی ملی بھگت سے کروڑوں کا سونا خوردبرد کیا 🚨 *سیشن کورٹ لاہور کا جناح ہسپتال کے ڈاکٹر کو ریپ کیس میں 14سال سزا کا حکم*لاہور سیشن کورٹ لاہور نے جناح ہسپتال کے ڈاکٹر کو ریپ کیس میں 14سال سزا کا حکم سنا دیا۔نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ملزم ڈاکٹر عبدالرحمان کو 14سال قید اور 3لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا گیا، ایڈیشنل سیشن جج ظفریاب چدھڑ نے کیس پر فیصلہ جاری کیا۔ ملزم کے خلاف تھانہ نواب ٹاؤن میں 2024میں مقدمہ اینٹی ریپ ایکٹ کے تحت درج کیا گیا تھا،تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ڈاکٹر عبدالرحمان نے لڑکی کو ورغلایا، زیادتی کی اور شادی کا جھانسہ دیا،ملزم کیخلاف 12گواہ عدالت میں پیش ہوئے،ملزم پر میڈیکل پر جرم ثابت ہوا،عدالت نے تمام دلائل مکمل ہونے پر ملزم کو 14سال قید اور 3لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

،آزاد جج جسٹس بابر ستار نے میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمن کو چیئرمین پی ٹی اے کے عہدے سے برطرف ب کردار۔ کار بم دھماکا 10 افغان ھلاک۔افغانی بلے باز محمد نبی سے آخری اوور میں پانچ چھکے کھانے والے سری لنکن سپنر ویلالاگے کے والد اچانک حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال کرگئے ہیں۔ نوجوان کرکٹر بیٹے کی کھیل میں پٹائی سے دل برداشتہ باپ جان کی بازی بھی ھار گیا تھوڑا انتظار کرتا کیونکہ لنکا تو جیت گئی تھی۔وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف کا ‏60 سے 120 منٹ میں کینسر ختم کرنے والی مشین کو نشتر ہسپتال ملتان اور راولپنڈی کے ہسپتال میں لگانے کا فیصلہ۔حالات کشیدہ صورتحال نازک اسرائیل بغل بچہ۔۔جانبازوں کا بڑا حملہ۔ 4 دجالی جہنم پارسل اور 3 زخمی۔۔افواج پاکستان میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں۔۔4 سویلین کے خلاف کریک ڈاؤن نامعلوم جگہ پر منتقل۔۔لندن میں بڑی بیٹھک ایک دفتر بھی منتقل۔۔تفصیلات کے لیے بادبان نیوز

🚨 *غزہ میں نسل کشی میں ملوث 15 عالمی کمپنیاں بے نقاب: ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ**ہرست میں بڑی امریکی کمپنیاں شامل ہیں جن میں “بوئنگ”، “لاک ہیڈ مارٹن” اور “پالانٹیر ٹیکنالوجیز” کے نام نمایاں ہیں۔ اس کے علاوہ “ہیک ویژن” (چین)، “سی اے ایف” (اسپین) اور “ایچ ڈی ہنڈائی” (جنوبی کوریا) جیسی کمپنیاں بھی شامل کی گئی ہیں**رپورٹ کے مطابق فہرست میں متعدد اسرائیلی کمپنیاں بھی موجود ہیں جو اسلحہ اور ٹیکنالوجی کے میدان میں شہرت رکھتی ہیں، ان میں “البٹ سسٹمز”، “رافائل ایڈوانسڈ ڈیفنس سسٹمز”، “اسرائیل ایروسپیس انڈسٹریز”، “کور سائٹ” اور سرکاری آبی کمپنی “میکوروت” شامل ہیں**رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ عالمی برادری کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے فوری اقدامات کرنے ہوں گے جن میں سب سے پہلے ان کمپنیوں پر پابندی عائد کرنا شامل ہے جو قابض اسرائیل کے جرائم میں شریک ہیں یا اس سے براہِ راست منسلک ہیں۔ اس کے علاوہ قانون سازی اور مؤثر ضوابط کا نفاذ، سرمایہ کاری واپس لینا، خریداری یا معاہدے منسوخ کرنا اور تجارتی تعلقات معطل کرنا شامل ہے۔*

افغانی بلے باز محمد نبی سے آخری اوور میں پانچ چھکے کھانے والے سری لنکن سپنر ویلالاگے کے والد اچانک حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال کرگئے ہیں۔ نوجوان کرکٹر بیٹے کی کھیل میں پٹائی سے دل برداشتہ باپ جان کی بازی بھی ھار گیا تھوڑا انتظار کرتا کیونکہ لنکا تو جیت گئی تھی

*سری لنکا نے نمک حرام افغانستان کو ہرا کر ایشیاء کپ سے باہر کردیا*جونیئر پاکستان (بنگلہ دیش) INجونیئر بھارت (افغانستان)

اسلام آباد بار کونسل میں ایڈووکیٹ ایمان زینب مزاری کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا گیا ہے، جس میں ان کا وکالت کا لائسنس منسوخ کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ریفرنس کے متن کے مطابق ایمان مزاری ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور وہ سرکاری افسران کے خلاف نفرت انگیز تقاریر اور منفی مہم چلانے میں پیش پیش رہی ہیں۔ مزید کہا گیا ہے کہ وہ ریاستی اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے اور ایسی تحریکوں کی حمایت کرنے میں سرگرم ہیں جن کا ایجنڈا اداروں کو کمزور کرنا ہے۔

ریفرنس میں تحریک طالبان، بلوچ لبریشن آرمی اور منظور پشتین کی تحریک کے ساتھ مبینہ تعلقات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔دستاویز میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایمان مزاری اپنی وکالت کو بطور ڈھال استعمال کر رہی ہیں، ان کے اقدامات سے وکلاء برادری بدنام ہو رہی ہے اور عوام کا نظامِ انصاف سے اعتماد متزلزل ہو رہا ہے۔ریفرنس میں سفارش کی گئی ہے کہ ایمان مزاری کا لائسنس فوری طور پر معطل کیا جائے اور انکوائری کے بعد مستقل طور پر منسوخ کر دیا جائے۔ یہ ریفرنس ایڈووکیٹ عدنان اقبال کی جانب سے دائر کیا گیا۔

‎اکثر لوگ سوال کرتے ہیں کہ اگر پاک فوج بھارت جیسے بڑے دشمن کو شکست دے سکتی ہے تو وہ چند درجن دہشتگردوں کو اب تک کیوں نہیں ہرا سکی؟ یہ سوال بظاہر سادہ لگتا ہے لیکن حقیقت میں یہ ایک ایسی جنگ کا تقابل ہے جس کی نوعیت، میدان، دشمن اور حالات مکمل طور پر مختلف ہیں۔ روایتی جنگوں میں دشمن واضح ہوتا ہے،

اس کی وردی، اس کا جھنڈا اور اس کی پوزیشن معلوم ہوتی ہے، جبکہ دہشتگردی کی جنگ ایک بے چہرہ دشمن کے خلاف لڑی جاتی ہے جو عام لوگوں میں گھل مل کر چھپتا ہے، کبھی عالم دین کا روپ دھارتا ہے، کبھی سیاسی کارکن، کبھی انسانی حقوق کے علمبردار کے لباس میں آتا ہے، اور کبھی مساجد و مدارس کی آڑ لے کر کام کرتا ہے۔ ان دہشتگردوں کو وہ عدالتی نظام تحفظ دیتا ہے

جو انصاف دینے کے بجائے تکنیکی خامیوں یا ثبوتوں کی کمی کا بہانہ بنا کر ان کو رہا کر دیتا ہے۔ وہ میڈیا میں ایسے چہرے رکھتے ہیں جو ان کو جبر کا شکار ظاہر کرتے ہیں اور فوج کو ظالم کہنے لگتے ہیں، یوں ذہن سازی عوام کے خلاف اور دہشتگردوں کے حق میں ہو جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے خلاف جنگ ایک ایسے دشمن سے ہے جو میدانِ جنگ میں نہیں بلکہ گلیوں، سوشل میڈیا، عدالتوں اور نظریاتی ذہنوں میں گھسا ہوا ہے۔‎یہ کوئی نئی بات نہیں، تاریخ گواہ ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے فاتح بھی چھوٹے قبائل کی چھاپہ مار کارروائیوں میں زچ ہو گئے۔ سائرس اعظم ہو یا ذوالقرنین، اسی طرح جدید دور میں دنیا کی طاقتور افواج بیس سال افغانستان میں لڑنے کے باوجود طالبان کو شکست نہ دے سکیں اور آخرکار ان کے ساتھ امن معاہدہ کر کے اقتدار ان کے حوالے کر کے واپس چلی گئیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہی تھی کہ گوریلا جنگ ایک ایسی جنگ ہے جس میں دشمن ہر جگہ موجود ہوتا ہے،

ہر وقت بدلتا ہے، اور کسی قاعدے یا قانون کا پابند نہیں ہوتا۔‎پاکستانی فوج اس وقت انہی چالاک، نظریاتی، چھپے دشمنوں کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے جن کا کوئی مخصوص چہرہ نہیں، جو کبھی قومیت کے نام پر اور کبھی مذہب کے نام پر نوجوانوں کو بہکاتے ہیں۔ ان کی سہولت کاری مقامی سطح پر ایسے افراد کرتے ہیں جو قوم کے خیر خواہ بنے پھرتے ہیں۔ ان کی حمایت میں وہ سیاستدان آواز اٹھاتے ہیں جو قومی مفاد پر ذاتی اقتدار کو ترجیح دیتے ہیں۔ ان کے لیے وہ وکیل لڑتے ہیں جو دہشتگردی کو قانونی تکنیکیوں میں الجھا دیتے ہیں۔ اور وہ میڈیا ہمدردی دکھاتا ہے جو قومی بیانیے کے بجائے دشمن کے بیانیے کو آزادیٔ اظہار کے نام پر پروان چڑھاتا ہے۔‎اس سب کے باوجود پاک فوج نے ان کے خلاف عظیم قربانیاں دے کر ان کی کمر توڑ دی ہے۔ پہلے یہ منظم نیٹ ورک کی صورت میں کارروائیاں کرتے تھے، اب وہ بکھر چکے ہیں۔ ان کے بڑے کمانڈر مارے جا چکے ہیں، ان کی تربیت گاہیں تباہ ہو چکی ہیں، ان کی مالی امداد کے ذرائع بند ہو رہے ہیں، اور ان کی صفوں میں مایوسی بڑھ رہی ہے۔ اسی لیے اب وہ دوبارہ اتحاد بنانے پر مجبور ہو گئے ہیں کیونکہ تنہا وہ زیادہ دیر تک نہیں چل سکتے۔ یہ سب اس بات کا ثبوت ہے کہ فوج کی حکمت عملی، قربانی اور صبر رنگ لا رہا ہے، لیکن چونکہ یہ جنگ عام جنگوں کی طرح نہیں، اس لیے اس میں وقت، عوامی حمایت اور مسلسل عزم کی ضرورت ہے۔‎یہ جنگ صرف پاک فوج کی نہیں، پوری قوم کی ہے۔ جب تک عوام، علماء، سیاستدان، عدلیہ اور میڈیا فوج کے شانہ بشانہ کھڑے نہیں ہوں گے، یہ جنگ طول پکڑتی جائے گی۔ دشمن چاہتا ہے کہ عوام فوج سے بدظن ہو، تاکہ اس کی چھپنے کی جگہیں بڑھیں، اس کی زبانیں اور ہمدردیاں مضبوط ہوں۔ لیکن اگر قوم نے اپنے اصل محافظوں کو پہچان لیا، اگر ذہنوں کی صفائی ہو گئی، اگر عدالتوں نے انصاف دینا شروع کر دیا، تو وہ دن دور نہیں جب دہشتگردی بھی ماضی کا حصہ بن جائے گی، اور وطن ایک بار پھر امن کا گہوارہ بنے

واٹس ایپ پر ایک ایسی بھونچال برانڈ مخبری موصول ہوئی کہ پڑھتے ہوئے آنکھیں بھر آئیں سوچا دوستوں کو بھی شریک مطالعہ کیا جائے لیجے آپ حظ اٹھائیے #فقیرراحموں ‏سوموار کی رات ریاض سے ایک خفیہ شناخت والا طیارہ اڑا تھا جس کی منزل اور مسافر کی شناخت انتہائی خفیہ رکھی گئی تھی. اس کے مواصلاتی نظام بھی بند تھے. 3 گھنٹے بعد وہ طیارہ نور خان ائیر بیس پر لینڈ کرتا ہے. ایک انتہائی اہم شخصیت رن وے پر اس کا انتظار کر رہی تھی.طیارے کو ایک الگ ہینگر‏میں پارک کیا گیا. اور اردگرد دور دور تک کوئی بھی بندہ نہیں تھا سوائے پاکستان کی سب سے اہم شخصیت کے. طیارے کا دروازہ کھلا تو اندر سے آنے والی شخصیت کو دیکھ کر اس اہم شخصیت کی بھی آنکھیں حیرانگی سے پھیل گیی. آنے والی شخصیت شہزادہ تھا. دونوں ایک گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہوے. اس گاڑیکی منزل راولپنڈی کے ایک گاوں کی تھی. اس گاوں میں ایک بلند و بالا فیصل والی عمارت کے سامنے گاڑی پہنچی تو پاکستانی شخصیت نے بولا شہزادہ صاحب اڈیالہ جیل ا گئی.. وہاں مخصوص نشست گاہ میں پہنچ کر دونوں عالم اسلام کے سربراہ کا انتظار کرنے لگے. وہ آیا تو دونوں کھڑے ہوے تو وہ کسی کی‏طرف دیکھے بغیر ایک کرسی پر بیٹھ گیا.

شہزادے نے بات چیت کی شروعات کی اور بتانے لگا کہ ہم ایک معاہدے کرنا چاہتے ہیں تو آپ کی اجازت کی ضرورت ہے.یہ سب سن کر عالم اسلام کے سربراہ پہلے چپ رہا اور بولا :میں جیل میں ضرور ہوں لیکن مسلمانوں کے وسیع تر مفاد میں اس معاہدے کی اجازت دیتا ہوں۔ اس کے بعد ہی یہ معاہدہ ممکن ہو سکا۔

پاکستانی عوام کے ساتھ سعودی عرب میں غیر انسانی سلوک۔۔۔حجاج سے 10 ماہ قبل وصولیاں اور دفاعی معاھدے۔۔عمرہ پاکستانی عوام کے لئے مھنگا ترین یک جان 2 قالب کیسا۔۔۔۔پاکستانی ھاوسز کا گڑشہ 9 سالوں میں خاتمہ۔۔ون سائیڈڈ پیار کیسا 3 ممالک پاکستان کو سالانہ 45 اربوں ڈالر دینگے ھمارا قرضہ اتارے گئے۔۔ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کے مطابق صوبے میں بارشوں اور سیلاب سے 118 افراد جان بحق۔۔ پنجاب کے تمام بورڈ بارہویں جماعت کے نتائج کا اعلان کل 18 ستمبر بروز جمعرات صبح دس بجے کریں گے ۔صدر آصف علی زرداری شنگھائی سے ارومچی روانہ۔۔سعودیہ کی معیشت مضبوط ہے اور پاکستان کے سیاستدان مضبوط ہیں مالی طور پر۔۔قطر میں مسلمان ممالک کی سربراہ کانفرنس اسرائیل کیخلاف خسروں کا ڈانس پارٹی ثابت ھوتی۔قطر کے بادشاہوں نے مسلم ممالک کے سربراہان مملکت کو اسرائیل کیخلاف لگا کر خود پیرس کے قیمتی جایدادوں کا20فیصد خرید لیا۔۔باجوڑ سیکورٹی فورسز کی کامیابیاں۔ تفصیلات بادبان ٹی وی پر

*افغانستان میں فائرنگ سے جعفر ایکسرپیس حملے کا ماسٹر مائنڈ مارا گیا* کیپٹن رحمان گل المعروف استاد مراد، BLA کی مجید بریگیڈ کا نائب کمانڈر اور جعفر ایکسپریس حملے کا ماسٹر مائنڈ تھارحمان گل چینی شہریوں کو نشانہ بنانے سمیت سمیت بڑے حملوں میں ملوث تھا

*ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، وصول شدہ 30لاکھ درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت*پیٹرولیم ڈویژن نے وفاقی کابینہ کا منظور کردہ فریم ورک سوئی سدرن اور سوئی ناردرن کو ارسال کر دیاپیٹرولیم ڈویژن نے وفاقی کابینہ کا منظور کردہ فریم ورک سوئی سدرن اور سوئی ناردرن کو ارسال کر دیا جس میں ملکی گیس پر کنکشن لگانے کے لئے مستقل طور پر پابندی عائد کر دی گئی اور پہلے سے وصول شدہ 30 لاکھ درخواستوں کو منسوخ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔پیٹرولیم ڈویژن نے وفاقی کابینہ کا منظور کردہ فریم ورک سوئی سدرن اور سوئی ناردرن کو ارسال کر دیا، ملکی گیس پر کنکشن لگانے کے لئے مستقل طور پر پابندی عائد کر دی گئی۔سوئی سدرن اور ناردرن کو پہلے سے وصول شدہ 30لاکھ درخواستوں کو منسوخ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، درآمدی گیس پر گیس کنکشن کے لئے فریم ورک 9 شرائط پر مبنی ہے۔سوئی سدرن اور ناردرن ایک سال میں 50 فیصد صارفین کو ارجنٹ فیس کے ساتھ گیس کنکشن فراہم کر سکے گی، ارجنٹ فیس ادا کرنے والے صارفین کو 3 ماہ میں درآمدی گیس پر نیا کنکشن فراہم کیا جائے گا۔ایک سال منقطع رہنے والے گھریلو گیس کنکشن کے صارفین کو درآمدی گیس کا کنکشن ملے گا، درآمدی گیس کنکشن کا ٹیرف ملکی گیس کے مقابلے میں 70فیصد زیادہ ہوگا۔

صدر آصف علی زرداری شنگھائی سے ارومچی روانہشنگھائی سی پی پی سی سی کے نائب چیئرمین چن چون نے صدر زرداری کو رخصت کیاہونگ چیاؤ ایئرپورٹ پر پاکستانی و چینی اعلیٰ حکام بھی موجود تھے

؛اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی قیادت کے درمیان باہمی دفاعی معاہدے پر دستخطوں کا خیرمقدم پاکستان اور سعودی عرب نے دفاعی تعاون کے نئے باب کا آغاز کیا، دونوں قوموں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد : اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادقپوری قوم وزیراعظم محمد شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بصیرت اور قیادت پر فخر کرتی ہے ؛

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادقسعودی عرب ہمیشہ پاکستان کا مخلص ساتھی رہا ہے اور آج کا یہ معاہدہ اس دوستی کو عملی شکل دینے کی ایک بڑی کامیابی ہے: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادقپاکستان اور سعودی عرب اسلام اور امن کی مشترکہ طاقت ہیں اور ان کا اتحاد ناقابلِ شکست ہے:

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادقوزیراعظم محمد شہباز شریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ اعتماد اور بھائی چارے کی نئی بنیاد رکھی ہے جو مستقبل کے لیے خوش آئند ہے: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادقیہ معاہدہ پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانے اور خطے میں امن و سلامتی کے فروغ کے لیے ایک تاریخی اقدام ہے جس پر پوری قوم فخر کرتی ہے : اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق امتِ مسلمہ کی واحد امید پاکستان ہے اور پاکستان ہر قیمت پر امت کا دفاع اور تحفظ یقینی بنائے گا: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق

کیا شاندار دن تھے حرامزادے اینکروں کے گھروں میں اجلاس ہوتے تھے ،اج زرداری کے خلاف پروپیگنڈہ پروگرام کرنا ہے اور کل نواز شریف کے فلیٹس کے متعلق پراپیگنڈہ کرنا ہے۔قومی خزانے سے اشتہار فلاں اینکرز کے میگزین کو دیتے تھے انتہائی ایمانداری سے اشتہار کے پیسے تقسیم ہوتے تھے

۔پالتو ججوں کو لائن دینے والوں کی شان ہی کچھ اور تھی ۔وکلا کی بھاری فیسوں میں بھی اپنے حصے کی شرح طے ہوتی تھی ۔پالتو ججوں کے بچوں کو بھی حیلوں بہانوں سے نوازہ جاتا تھا ۔مرضی کے فیصلے ہوتے تھےآج خبیث باغی اور انقلابی بن کر عوامی ووٹ کی دہائیاں دیتے ہیں۔مرجانے یہیں کے ۔

‏باجوڑ کی تحصیل ماموند کو سیکیورٹی فورسز نے چاروں طرف سے گھیر لیا،تین سو سے زیادہ افغان دہشت گرد موجود ہیں ۔مقامی ابادی کو علاقہ چھوڑنے کی ہدایات،دہشت گرد پختون عورتوں اور بچوں کو علاقہ چھوڑنے سے روک رہے ہیں۔مقامی ابادی اور دہشت گردوں میں شدید کشیدگی

۔افغانستان کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو میزائلوں سے تباہ کر دیں۔بلوچ عسکریت پسندوں کو چینی مدد سے کچل ڈالیں اور ہتھیار ڈالنے پر آمادہ نوجوانوں کو معاف کر کے قومی دھارے میں واپس لے ائیں۔نئی دنیا جمہوریت اور عوام کی نہیں طاقت کی دنیا ہے ۔ہمارے پاس طاقت ہے اور پیسے والے عرب ممالک کو ہماری ضرورت ۔

پاک سعودیہ معاہدہ ملب سعودیہ پر حملہ ھوا تو ھم لڑنے جائیں گے ھمارے پاس تو فوج ھے اگر ھم ہر حملہ ھوا تو وہ کیا کریں گے ؟کیا انکی فوج اس قابل ھے کہ وہ کسی کی مدد کر سکے اگر اس قابل ھوتی تو وہ آپ سے کبھی معاہدہ نہی کرتے ۔۔۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کے مملکت سعودی عرب کے دورے کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ*ولی عہد و وزیر اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی پر وقار دعوت پر پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے 17 ستمبر 2025 – 25/3/1447 ہجری کو مملکت سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا۔ولی عہد و وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، نے ریاض کے ال یمامہ پیلس میں وزیر اعظم پاکستان کا استقبال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے وفود کی موجودگی میں مذاکرات کا باضابطہ اجلاس منعقد کیا۔

اجلاس کے آغاز میں،

وزیر اعظم شہباز شریف نے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کیلئے خیرمقدم کا اظہار کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد موضوعات کا جائزہ لیا اور تبادلہ خیال کیا۔ مملکت سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری، بھائی چارہ اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کے تناظر میں، ولی عہد و وزیرِ اعظم سعودی عرب عزت مآب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین “اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے” (SMDA) پر دستخط کئے۔ یہ معاہدہ، جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپنے اور پاکستانی وفد کے پرتپاک استقبال اور فراخدلی سے مہمان نوازی پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے خادم الحرمین شریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد و وزیرِ اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور سعودی عرب کے برادر عوام کے لیے مسلسل ترقی، خوشحالی اور فلاح و بہبود کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ عزت مآب ولی عہد نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی اچھی صحت، تندرستی اور پاکستان کے برادر عوام کی مزید ترقی اور خوشحالی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

پاکستان کی 60 فیصد عوام غربت کی لکیر سے نیچے۔۔سیلاب کی تباہ کاریاں جاری۔۔وزیر اعطم کابینہ کے ھمراہ کھبی چین کھبی قطر اور کھبی سعودی عرب میں۔۔حکومت بتاے کہ سعودی عرب اور قطر سے پاکستان کی عوام کے لئے 200 ارب ڈالر لئے۔عوام کے لئے 3 ملکوں سے 50 لاکھ نوکریاں مانگی جب پاکستان پر حملہ ھوا ان 3 ممالک ھمارے ساتھ کھڑے ھوے۔۔ تفصیلات بادبان ٹی وی پر

وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا دورہء ریاض، سعودی عرب*وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سعودی ولی عہد و وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کیلئے سعودی شاہی دیوان، قصر یمامہ پہنچے. شاہی دیوان پہنچنے پر وزیرِ اعظم کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ گھڑ سواروں نے استقبال

*وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا دورہء ریاض، سعودی عرب*وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سعودی ولی عہد و وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کیلئے سعودی شاہی دیوان، قصر یمامہ پہنچے. شاہی دیوان پہنچنے پر وزیرِ اعظم کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ گھڑ سواروں نے استقبال کیا.

شاہی دیوان پہنچنے پر سعودی ولی عہد و وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیرِ اعظم کا استقبال کیا. وزیرِ اعظم کو سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا. وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے مابین دو طرفہ ملاقات شروع.

ملاقات میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر چیف آف آرمی اسٹاف، وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک اور معاون خصوصی سید طارق فاطمی بھی شریک ہیں.